ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر 98)
فرمایا: ’’یہ سچ ہے کہ جب انسان سچائی پر قدم مارنے لگتا ہے تو اس کو مشکلات اور ابتلا پیش آتے ہیں۔ برادری اور قوم کا ڈر اسے دھمکاتا ہے لیکن اگر وہ فی الحقیقت سچائی سے پیار کرتا ہے اور اس کی قدر کرتاہے۔ تو وہ ان ابتلاؤں سے نکل جاتا ہے ورنہ ابتلااس کا نفاق ظاہر کردیتا ہے۔ مومن کے لئے ضروری ہے کہ وہ دیوانہ بنے۔ کسی ننگ وعار کی سچائی کے لئے پروا نہ کرے جب تک وہ ان قیود کا پابند ہے وہ مومن نہیں ہو سکتا
ازعمل ثابت کن آں نورے کہ درایمان تست
دل چودادی یوسفے را راہ کنعاں راگزیں ‘‘
(ملفوظات جلدچہارم صفحہ 315ایڈیشن1984ء)
اس حصہ ملفوظات میں آنےوالا فارسی شعرحضرت مسیح موعودعلیہ السلام کا ہے جو کہ مع اعراب، اردوترجمہ اور حوالہ ذیل میں درج ہے۔
اَزْعَمَلْ ثَابِتْ کُنْ آں ْ نُوْرِے کِہْ دَرْ اِیْمَا نِ تُسْت
دِلْ چُو دَادِی یُوْسُفے رَا رَاہِ کَنْعَاں رَا گُزِیْں
ترجمہ: عمل سےاپنے نورِ ایمان کو ثابت کر جب یوسف کو دل دے ہی دیاتو کنعان کی راہ بھی اختیارکر۔
(فتح اسلام، روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 45)