خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…روس کے صدر پوٹن کی جانب سے قدرتی گیس کی قیمت ڈالر اور یورو کے بجائے روبل میں لینے کا اعلان سامنے آیا ہے۔ صدرپوٹن کا کہنا ہے کہ کوئی وجہ ہی نہیں کہ امریکا، یورپ کو اشیاء دے اور قیمت ڈالر یا یورو میں لیں۔ غیر دوست ممالک کو پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت روبلز میں کریں گے۔دوسری جانب اٹلی کا کہنا ہے کہ روس سے گیس کی خرید یورو ہی میں کی جانی چاہیے۔ یورو کے بجائے روبل میں ادائیگی کا مطالبہ پابندیوں سے بچنے کی کوشش ہے۔ آسٹریا کا بھی کہنا ہے کہ روس سے گیس کی خرید روبل نہیں یورو ہی میں کریں گے۔
٭…روسی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ روس کا یوکرین میں فوجی آپریشن کا پہلا مرحلہ زیادہ تر مکمل ہوگیا ہے۔ روس اب یوکرین کے ڈونباس ریجن کی مکمل آزادی پر توجہ مرکوز کرے گا۔ یوکرین کے ان شہروں پر حملے کا منصوبہ مسترد نہیں کیا، جن کی ناکہ بندی کی، روس یوکرین پر فضائی حدود بند کرنے کی کسی بھی کوشش پر فوری ردعمل دے گا۔ یوکرین میں اہداف مکمل ہونے تک آپریشن جاری رہے گا۔
٭…یورپی یونین روس کیخلاف نئی پابندیاں لگانے اور تیل کی خرید بند کرنے کی تیاری کررہا ہے جبکہ ہنگری نے پابندیوں کی مخالفت کی ہے۔ یورپی یونین نے 5ہزار اہلکاروں پر مشتمل مشترکہ دستہ بنانےکی منظوری دے دی، یورپی ممالک کی افواج ایک دوسرے اور نیٹو سے تعاون بھی بڑھائیں گی۔
دوسری جانب روسی صدر پوٹن کے خلاف امریکی صدر جو بائیڈن کے بیانات پر ماسکو میں امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج کیا گیا۔ روس نے کہا ہے کہ بائیڈن کے بیانات تعلقات کو مزید خراب کرنے کی جانب دھکیل رہے ہیں۔
٭…ترجمان کریملن دمتری پیسکوف کا کہنا تھا کہ روسی تیل پر پابندی کے فیصلے سے ہر کوئی متاثر ہوگا۔ پابندی کے فیصلے سے امریکا کا کچھ نہیں بگڑے گا لیکن براعظم یورپ میں توانائی کا توازن بگڑ جائے گا۔ دوسری جانب یورپی یونین کے وزارئے خارجہ کے اجلاس میں روس پر مزید پابندیاں لگائے جانے کا امکان ہے۔
٭…سعودی کابینہ کا کہنا ہے کہ تیل کی منڈیوں کے استحکام میں اوپیک پلس معاہدے کا کردار کلیدی ہے۔ حوثیوں کو اسلحہ سے لیس کرنے کے خطرناک نتائج دنیا کو سمجھنے ہوں گے۔ یوکرین بحران پُرامن وسائل کے ذریعے حل کیا جانا ضروری ہے۔ سعودی ایندھن پیداوار کے مراکز پر حوثی حملے جاری رہے تو تیل کی منڈی کی رسد میں کمی کا ذمہ دار سعودی عرب نہیں ہوگا۔ سعودی کابینہ نے 15؍مارچ کو اسلاموفوبیا کے خاتمے کا عالمی دن منانے سے متعلق اقوام متحدہ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ سعودی عرب ہر سطح پر اعتدال پسندی اور رواداری کے کلچر کے فروغ اور تہذیبوں کے درمیان مکالمے کی حوصلہ افزائی کا حامی ہے اور سعودی عرب علاقائی و بین الاقوامی تنظیموں اور برادر و دوست ملکوں کے ساتھ کام کرتا رہے۔
٭…پولش وزیر خارجہ نے وارسا میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ سفارت کار ہونے کا بہانہ کرنے والے 45 روسی جاسوسوں کو ملک بدر کردیا ہے۔ اپنے ملک میں روس کے اسپیشل سروس نیٹ ورک کو ختم کر رہے ہیں۔ جبکہ پولینڈ کے لیے روس کے سفیر سرگئی ایندرییو نے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پولینڈ کے روسی سفارتکاروں پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔
٭…نیٹو کے سیکریٹری جنرل جین اسٹالٹن برگ نے کہا ہے کہ یوکرین کی رکنیت سربراہ کانفرنس کے ایجنڈے پر نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نیٹو سربراہ کانفرنس میں شریک ہوں گے۔ دوسری جانب یورپی یونین کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن یورپین یونین کے ممالک کے سربراہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔
٭… امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کو پولینڈ کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے یوکرین پر روس کے حملے سے پیدا ہونے والے انسانی ہمدردی اور انسانی حقوق کے بحرانوں کے مقابلے کے لیے اتحادی ملکوں کی حمایت کا اعادہ کیا، جب کہ اتحادی ملک یوکرین کے خلاف روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے بلاجواز حملے کا مقابلہ کرنے کے لیےمؤثر نئے اقدامات کر رہے ہیں۔ دورے کے دوران صدر جو بائیڈن نے پولینڈ اور یوکرین سرحد پر تعینات امریکی فوجیوں سے بھی ملاقات کی۔
٭… یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ویڈیو لنک کے ذریعے نیٹو نمائندوں سے بات کرتے ہوئے شکوہ کیا کہ اپنے لوگوں اور شہروں کو بچانے کیلئے یوکرین کو بغیر کسی پابندی کے فوجی امداد کی ضرورت ہے، بالکل اسی طرح جیسے روس یوکرین خلاف پابندیوں کے بغیر مکمل ہتھیار کا استعمال کررہا ہے۔ نیٹو نے ابھی تک یہ نہیں دکھایا کہ اتحاد لوگوں کو بچانے کیلئے کیا کرسکتا ہے۔ روس نے یوکرین پر فاسفورس بم استعمال کیے، جس میں کئی افراد ہلاک ہوئے۔ انہوں نے روس سے مقابلے کیلئے نیٹو سے مزید فوجی تعاون کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
٭…نیٹو رہنماؤں نے اتحادی روسی جارحیت کی مخالفت کرنے، یوکرین کی امداد اور تمام اتحادیوں کی سلامتی کا دفاع کرنے کیلئے متحد اور پرعزم رہنے کا اظہار کرتے ہوئے مشترکہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے سے عالمی سلامتی کو خطرہ ہے۔ یوکرین کے شہریوں پر روسی حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ نیٹو اتحادیوں نے بلغاریہ، ہنگری، رومانیہ اور سلواکیہ میں مزید چار جنگی گروپ قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
٭…یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے جاپانی پارلیمنٹ سے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ یوکرین کے کچھ علاقوں میں بہت شدید لڑائی ہو رہی ہے۔ کشیدگی والے علاقوں میں لوگوں کو اپنے پیاروں کو دفن کرنے کی مہلت بھی نہیں مل رہی۔ بین الاقوامی تنظیموں اور اقوام متحدہ نے بھی صورتحال میں بہتری کے لیے مدد نہیں کی۔ روسی افواج نئے حملوں کی تیاری کے لیے چرنوبل ایٹمی بجلی گھر کے اخراج کے علاقے کا استعمال کر رہی ہیں۔
٭…برطانیہ میں حکومت کے مطابق روس کے 33 افراد اور 26 کمپنیوں کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ پابندیوں میں روس کی ریلوے اور دفاعی کمپنیاں شامل ہیں، نئی پابندیوں میں بیلاروس سے تعلق رکھنے والی چھ کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ برطانوی وزیر خارجہ لز ٹرس کا کہنا ہے کہ یوکرین میں روس کی ناکامی یقینی بنانے کے لیے روسی معیشت پر دباؤ جاری رکھیں گے۔
٭…روس کی یوکرین کے خلاف جاری جنگ کے دوران جہاں مشرقی یورپی ریاست سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں وہیں یوکرینی سیاستدان ایغور کوتفیتسکی کی اہلیہ اناستاسیا کوتفیتسکا کو یورپی یونین کے ملک ہنگری میں داخل ہوتے ہوئے سیکیورٹی پرموجود کسٹمز حکام نے گرفتار کیا۔ وہ 2کروڑ 90 لاکھ امریکی ڈالرز کی رقم اپنے ساتھ لے جارہی تھیں۔ ایغور کوتفیتسکی یوکرین میں یورینیئم کے بڑے ڈیلر اور ملک کے معروف سیاست دان بھی ہیں۔ ان کے شوہر اور یوکرینی سیاست دان ایغور کوتفیتسکی نے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ امید سے ہیں اور وہ بچے کی پیدائش کے لیے ہی یوکرین سے جارہی تھیں۔
٭…امریکا کی پہلی خاتون وزیر خارجہ میڈلین البرائٹ 84 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔ اہلخانہ کےمطابق البرائٹ کی اچانک موت سے وہ ایک پیار کرنے والی ماں، دادی، بہن، آنٹی اور دوست سے محروم ہوگئے۔ اہلِ خانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ موذی مرض کینسر میں مبتلا تھیں۔
البرائٹ اقوام متحدہ میں امریکی نمائندہ اور بل کلنٹن کے دور میں سیکرٹری آف اسٹیٹ رہیں۔ میڈلین البرائٹ بچپن میں دوسری جنگ عظیم کےدوران نازی دورمیں چیکو سلوواکیہ سے نکل کر امریکا آئیں۔ عمر کے آخری حصےمیں البرائٹ نےحقوق نسواں کیلئے بھرپور کام کیا، 1990ء میں جب بڑے بڑے سفارتکار روانڈ اور بوسنیا ہرزیگونیا میں نسل کشی پر بات کرنے سے ہچکچاتےتھے تب البرائٹ نے اقوام متحدہ میں بطور امریکی سفیر دوٹوک اور سخت موقف اپنایا۔ وہ امریکی خارجہ پالیسیوں کی شدید ناقد بھی تھیں۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا وہ آزادی کے لیے ایک قوت تھی، اس کے ہاتھوں نے تاریخ کا رخ موڑ دیا۔ جِل اور میں اس کی بہت کمی محسوس کریں گے۔
٭…فرانس کے دارالحکومت پیرس کے امام بار گاہ شاہ نجف میں جشنِ ظہور، امام زمانہ مہدی علیہ السلام کے جلد ظہور کے لیے دعائیہ اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ پاکستان سے آنے والے علماءنے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا میں بس دو ہی فرقے ہیں ایک حسینیت اور دوسرا یزیدیت، اس کے علاوہ باقی کسی فرقے کی کوئی اہمیت نھیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو ظلم کے خلاف آواز بلند کرتا ہے اور مظلوم کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے وہ چاہے شیعہ ہو یا سنی حسینیت کا علمبردار ہے۔ اسی طرح جو ظالم کا ساتھ دیتا ہے اور مظلوم کی داد رسی نہیں کرتا وہ چاہے شیعہ ہو یا سنی وہ یزیدیت کا پیروکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حسینیت کے پیروکاروں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور امام محمد مہدی کے ظہور کی خوشبو محسوس کی جارہی ہے۔
٭…افغان وزارتِ تعلیم نے طالبات کیلئے ہائی سکول دوبارہ کھولنے کا نوٹس تاحکم ثانی روک دیا ہے جس کے بعد صبح اسکول پہنچنے والی طالبات کو گھر واپس جانے کا کہہ دیا گیا۔ افغان وزارت تعلیم نے طالبات کیلئے ہائی اسکول کی بندش پر ردعمل سے گریز کیا ہے۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کےامدادی مشن نے گرلز ہائی اسکولوں کی بندش جاری رکھنے کے اقدام کی مذمت کی ہے۔ قطر میں موجود امریکی ناظم الامور برائے افغانستان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں گرلز ہائی اسکولوں کی بندش مایوس کن ہے، طالبان کی یقین دہانیاں اور بیانات متصادم ہیں۔ واضح رہے کہ افغان وزارتِ تعلیم نے لڑکیوں کے تمام ہائی اسکول 23؍ مارچ سے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
٭…جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے مطابق شمالی کوریا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے۔ جاپانی کوسٹ گارڈ کا بھی کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے۔ شمالی کوریا کا رواں سال یہ تیرھواں بیلسٹک میزائل تجربہ ہے۔ شمالی کوریا کا 16؍ مارچ کو کیا گیا میزائل تجربہ ناکام ہوگیا تھا۔
٭…امریکا میں طوفان کے باعث ہوا کے بگولوں نے ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن اور ڈلاس کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جبکہ طوفانی ہوائیں اور مزید ہوا کے بگولوں کا خطرہ ہے۔ حکام کے مطابق مختلف حادثات میں 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ طوفانی سسٹم کا رخ اب لوزیانا اور ریاست مسیسیپی میں ہوا کے بگولوں کے الرٹ برقرار ہیں۔
٭…سری لنکا میں زرمبادلہ کے ذخائر ختم ہونے پر سنگین بحران پیدا ہوگیا ہے اور حکومت کے پاس ایندھن اور ادویات کی درآمدات کیلئے بھی ڈالرز نہ رہے۔ سری لنکن روپےکی قدر میں انتہائی کمی ہوگئی ہے اور ایک ڈالر 280سری لنکن روپے سے زیادہ کا ہوگیا۔ گزشتہ چودہ روز میں ڈالر کے مقابلے میں سری لنکن روپے کی قدر میں انتہائی کمی دیکھی گئی۔ ایندھن کی کمی کے سبب پٹرول پمپس پر طویل قطاریں ہیں۔ سری لنکن حکام نے پٹرول پمپس پر بدامنی سے بچنے کیلئے فوج کی تعیناتی کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ پیپر درآمد نہ کرسکنے کے بعد ملک بھر میں اسکولوں کے امتحانات بھی منسوخ ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب سری لنکا کے صدر نے اقتصادی بحران پر بات چیت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلا لیا۔ سری لنکا نے بگڑتی معاشی صورتحال کے حل کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ کی درخواست کی ہے۔ بھارت نے حال ہی میں سری لنکا کو ایک بلین ڈالر کی امداد دی ہے جب کہ چین بھی سری لنکا کو 2.5 بلین ڈالر قرضہ دینے پر غور کر رہا ہے۔
٭…پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین کھیلی جانے والی تین ٹیسٹ میچز کی سیریز آسٹریلیا نے ایک صفر کی برتری سے اپنے نام کرلی۔ راولپنڈی اور کراچی میں کھیلے جانے والے پہلے دو ٹیسٹ میچز ڈرا ہونے کے بعد تیسرا میچ قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا جو آسٹریلانے 115رنز سے جیت لیا۔آسٹریلیا کے بلے باز عثمان خواجہ سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم 24 سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔ منگل کے روز سے دونوں ٹیموں کے مابین ایک روزہ میچز کی سیریز کا آغاز ہوگا۔