یومِ مسیح موعودؑ کی مناسبت سے جماعت احمدیہ تنزانیہ کی مساعی

(شہاب احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تنزانیہ)

محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی جماعت احمدیہ تنزانیہ کو ملک بھر کی جماعتوں میں یومِ مسیح موعود کی مناسبت سے جلسے منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ ان کی مختصر رپورٹ تحدیثِ نعمت کی غرض سے ہدیہ قارئین الفضل ہے۔

ساحل سمندر پر واقع تنزانیہ کے سب سے بڑے شہر دارِالسلام کی مختلف جماعتوں میں جلسہ ہائے یومِ مسیح موعود منعقد ہوئے۔ Mnazi Mmoja اور Kitonga جماعتوں میں نسبتاً بڑے اجتماعات ہوئے۔ جن میں علی الترتیب 220 اور 260 احباب نے شرکت کی۔ مکرم شیخ عبد الرحمٰن محمد عامے صاحب (نائب امیر) نے حضرت مسیح موعودؑ کی حیاتِ طیبہ اور احباب جماعت کی ذمہ داریوں کے حوالہ سے توجہ دلائی۔ نیز مکرم طاہر محمود چودھری صاحب (امیر و مشنری انچارج ) نے جماعت احمدیہ کے قیام کے مقاصد کے بارہ میں تقریرکی اور اختتامی دعا کروائی۔ ان کے علاوہ 7 دیگر مقامات پر بھی جلسہ ہائے یومِ مسیح موعود منعقد ہوئے جہاں مجموعی طور پر تقریباً 329 سے زائد احمدی اور غیر از جماعت احباب نے شرکت کی۔

اسی طرح تنزانیہ کے شمال وسط میں موجود اِرِنگا ریجن میں 9 مقامات پر جلسہ ہائے یومِ مسیح موعود کے انعقاد کی توفیق ملی۔ مجموعی طور پر308 احباب و خواتین نے شرکت کی جن میں 25غیر از جماعت مہمان بھی شامل تھے۔ اِرِنگا ٹاؤن میں مکرم ریاض احمد ڈوگر صاحب (ریجنل مبلغ) نے سیرت حضرت مسیح موعودؑ کے بارہ میں اپنی گزارشات پیش کیں۔

اس کے علاوہ تنزانیہ کے جنوب مغرب میں واقع مبیا ریجن کے صدر مقام مبیا شہر اور دیگر چار مراکز میں جلسہ ہائے یوم مسیح موعود منعقد کرنے کی توفیق ملی جن میں مجموعی طور پر 197 احباب نے شرکت کی۔ مبیا شہر میں علاقہ کے سرکاری و غیرسرکاری مہمانوں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی جن میں ایک بڑی تعداد عیسائیوں کی تھی۔ مکرم کریم الدین شمس صاحب (ریجنل مبلغ) نےجلسہ کی صدارت کی اور سیرت حضرت مسیح موعودؑ کے بارہ میں تقریر کی۔ علاقہ کے میئر اور چیئرمین وارڈ نے جلسہ کی دعوت پر شکریہ کا اظہار کیا۔ اس دن کی مناسبت سے خدمت خلق کے تحت محلہ کے دس مستحق خاندانوں میں آٹے کے تھیلے تحفۃً پیش کیے گئے۔ بعض مہمانوں کو جماعتی کتب پیش کی گئیں۔ریڈیو مبیا FM اور اخبار Mwananchi کے نمائندگان نے اس پروگرام کو کوریج دی۔ اس جلسہ کی حاضری 93تھی۔ لوکل جماعت نے جلسہ کے تمام انتظامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ آخر میں تمام شاملین کے لیے کھانے کا بھی انتظام کیا گیا۔

تنزانیہ کے دارالحکومت ڈوڈومہ کی مختلف جماعتوں میں بھی یومِ مسیح موعود کے حوالہ سے جلسے منعقد ہوئے۔ ڈوڈومہ شہر میں مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب (ریجنل مبلغ) نے قرآن و حدیث کی رُو سے حضرت مسیح موعودؑ کا ظہور اور احباب جماعت کی ذمہ داریوں کے حوالہ سے خطاب کیا۔ اس جلسہ میں Manyoniجماعت سے احباب نے بھی شرکت کی۔

ملک کے شمال میں واقع اَروشا ریجن میں امسال 7جماعتوں میں جلسہ ہائے یومِ مسیح موعود منعقد ہوئے جن میں مجموعی طور پر 140 احباب جماعت اور7 غیر از جماعت مہمانان نے شرکت کی۔ اس حوالہ سےزیادہ حاضری Machame اور Kivuliniجماعتوںمیں رہی۔ مکرم شفیع محمد میمن صاحب (ریجنل مبلغ ) نے اَروشا شہر میں جلسہ کی صدارت کی اور ’’حضرت مسیح موعودؑ کی نبوت‘‘ کے موضوع پر حاضرین سے خطاب کیا۔

تنزانیہ کے شمال میں واقع ٹانگا ریجن کی 6جماعتوں میں جلسہ ہائے یومِ مسیح موعود منعقد ہوئے جن میں مجموعی طور پر209 احباب جماعت اور 7 غیر از جماعت مہمانان شامل ہوئے۔ مکرم محمد افضل بھٹی صاحب (ریجنل مبلغ) نے ٹانگا شہر میں جلسہ کی صدارت کی اور ’’ظہور امام مہدی و مسیح موعود‘‘ کے حوالہ سے اپنی گزارشات پیش کیں۔ اس موقع پر موجود غیر از جماعت مہمانان کو بھی جماعت احمدیہ کے عقائد اور حضرت مسیح موعودؑ کی بعثت کے بارہ میں آگاہ کیا گیا۔

تنزانیہ کے جنوب میں واقع شیانگا ریجن کی 80جماعتوں میں جلسہ ہائے یومِ مسیح موعود منعقد ہوئے جن میں مجموعی طور پر1999 احباب شامل ہوئے۔Wigeheجماعت میں سب سے بڑا اجتماع ہوا جس کی صدارت مکرم عمران محمود صاحب (ریجنل مبلغ ) نے کی۔ اس موقع پر موجود غیر از جماعت مہمانان کو بھی جماعت احمدیہ کے عقائد اور حضرت مسیح موعودؑ کی بعثت کے بارہ میں آگاہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ سیرت حضرت مسیح موعودؑ کے بارہ میں زیادہ سے زیادہ معلومات فراہم کرنے کے لیے مختلف خاندانوں کی سطح پر103 پروگرام بھی کیے جن میں کل شاملین 2055تھے۔

نیز تنزانیہ کے رُوُوما ریجن کی 7 جماعتوں میں جلسہ ہائے یومِ مسیح موعود منعقد کیے گئے۔ جن میں Ligunga اور Tunduru جماعتوں میں نمایاں حاضری رہی۔ نیز مٹوارہ، لِنڈی، موروگورو، کاگیرا، موانزا، ٹبورا، زنزبار اور جامعہ احمدیہ تنزانیہ میں بھی جلسہ جات کا انعقاد کیا گیا۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس ادنیٰ سی کاوش کو جماعت احمدیہ تنزانیہ کے لیے تبلیغی و تربیتی لحاظ سے باثمر بنائے۔ آمین

(رپورٹ۔ شہاب احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button