یورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ جرمنی کی طرف سے عربی زبان میں تیار کردہ ریڈیو کا افتتاح

(صفوان احمد ملک۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل جرمنی)

اللہ تعالیٰ کے فضل اور حضور انور کی ہدایات کی روشنی میں جماعت احمدیہ جرمنی کوجرمنی میں آباد مختلف اقوام کو مختلف ذرائع سے تبلیغ کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ اس سلسلے میں چند ماہ قبل حضورِاقدس نے ترکی بولنے والے افراد کے لیے ترک ریڈیو کا افتتاح فرمایا تھا۔ جرمنی میں ایک ملین سے زائد عرب آباد ہیں۔ انہیں مؤثر انداز میں تبلیغ کرنے کے لیے حضورِانور کی اجازت سے عربی زبان میں ریڈیو کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو ساری دنیا میں 24گھنٹے سنا جاسکتا ہے۔ اس کی نشریات میں تلاوت قرآن کریم، احادیث نبویہؐ، کلام الامام، خطبات حضورِ اقدس اور پروگرام الحوار المباشر شامل ہیں۔

مکرم حافظ فرید احمد خالد صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ نے جنوری 2022ء میں حضورِ انور کی خدمت میں اس ریڈیو کی منظوری کے لیے خط لکھا۔ منظوری ملنے پرمندرجہ ذیل ٹیموں کے سپرداس ریڈیو کو بنانے کا کام کیا گیا جنہوں نے دن رات محنت کرکے اس ریڈیو کو تیار کیا۔ان احباب کے اسمائے گرامی بغرض دعا تحریر کیے جاتے ہیں۔

اس ریڈیو کے انچارج محترم حفیظ اللہ بھروانہ صاحب مربی سلسلہ انچارج عرب ڈیسک جرمنی واستاد جامعہ احمدیہ ہیں۔ ان کی نگرانی میں مکرم عثمان احمد چیمہ صاحب مربی سلسلہ، مکرم انیق احمد صاحب مربی سلسلہ، مکرم ماذن عکلہ صاحب، محمد الکیال صاحب، محمد سلمان صاحب، اکرم سلمان صاحب اور انس لبابیدی صاحب نے بھرپور خدمت کی توفیق پائی۔

مکرم عطاء الوحید خان صاحب اسسٹنٹ نیشنل سیکرٹری تبلیغ جرمنی اس ریڈیو کی ٹیکنیکل ٹیم کے انچارج مقرر ہوئے۔ ان کے ساتھ مکرم ہارون عطا صاحب مربی سلسلہ اور مکرم شیراز محمود صاحب کارکن شعبہ تبلیغ نے بھرپور معاونت کی توفیق پائی۔ اللہ تعالیٰ سب کو جزائے خیر عطافرمائے۔آمین

مورخہ 3؍اپریل 2022ء شام چھ بجے بیت السبوح فرانکفورٹ جرمنی میں عربی ریڈیو کے افتتاح کی تقریب عمل میں آئی۔ اس تقریب کو یوٹیوب کے ذریعہ براہ راست نشر کیا گیا۔ اس تقریب میں مولانا حیدر علی ظفر صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ جرمنی، نیشنل سیکرٹریان و مربیان کرام، شعبہ تبلیغ کی مرکزی ٹیم کے علاوہ عرب ڈیسک کے نمائندگان اور بعض عرب بھائیوں نے شرکت کی۔

اس تقریب کی نظامت کے فرائض مکرم ہارون احمد عطا صاحب مربی سلسلہ نے ادا کیے۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جس کی سعادت مکرم مہنّد المصلی صاحب کے حصہ میںآئی۔ جرمن ترجمہ مکرم عطاء الوحید خان صاحب نے پیش کیا۔ بعد ازاں مکرم ہارون عطا صاحب نے عرب ڈیسک جرمنی کی مختصر کارگزاری رپورٹ پیش کی جس کا رواں عربی ترجمہ مکرم محمد سلیمان صاحب نے پیش کیا۔ رپورٹ میں بیان کیا گیا کہ کورونا وبا کے دوران عرب ڈیسک نے حضورِانور کی ہدایات کی روشنی میں جدید ذرائع ابلاغ کو استعمال کرتے ہوئے تبلیغی کاموں کو جاری رکھا اورفروری 2020ء میں عرب فیس بک کا اجرا کیا۔ اللہ کے فضل سے اس پیج کے ذریعہ اب تک 5ملین سے زائد افراد تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کی توفیق ملی ہے۔یہ بھی خلافت کی برکت ہے کہ ایسے حالات میں ہم اس قدر احباب تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچا سکےجس کا عام حالات میںتصور بھی ممکن نہ تھا۔ فیس بُک کے ذریعہ کئی عرب بھائیوں کے ساتھ مستقل رابطے قائم ہوچکے ہیں۔ فیس بک کی اس قدر پذیرائی کو دیکھتے ہوئے مکرم نیشنل سیکرٹری تبلیغ نے حضور انور کی خدمت میں عرب یوٹیوب چینل کی اجازت طلب کی جسے حضور انور نے کمال شفقت ومحبت سے منظور فرمایا۔ منظوری آنے پر دسمبر2021ء میں عرب یوٹیوب چینل کا آغاز ہوا۔اس چینل کے لیےعرب احباب پر مشتمل ایک ٹیم مکرم حفیظ اللہ بھروانہ صاحب کی زیرنگرانی کام کررہی ہے جو تحقیق ودقیق کے بعد حالات حاضرہ کو مدنظر رکھتے ہوئے چھوٹے چھوٹے کلپس تیار کرکے اس چینل پر اَپ لوڈ کرتی ہے۔ اب تک اس چینل کو 12ہزار 513 احباب نے سبسکرائب کیا ہے۔ اسی طرح 24گھنٹےعربی زبان میں فری فون ہاٹ لائن سروس کے متعلق بھی بتایا گیا کہ اس کے ذریعہ بھی بے شمار لوگ رابطہ کرتے ہیں اور جو احباب دلچسپی ظاہر کریں انہیں لٹریچر بھی مہیا کیا جاتا ہے۔ جرمنی میں موجود تمام احمدی عرب احباب سے بیک وقت رابطے اور پیغام رسانی کے لیے واٹس ایپ گروپ بنایا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ تبلیغ کے علاوہ تربیتی امور پر بھی نظر رکھی جاتی ہے۔ عرب بھائیوں کے گھروں کے دورہ جات کیے جاتے ہیں اور ان کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا جاتا ہے۔ ہفتہ وار تربیتی کلاسوں کے علاوہ سوال وجواب کی مجالس بھی منعقد کی جاتی ہیں ۔تعلیم و تربیت کے حوالے سے لندن سے شائع ہونے والا رسالہ ’’التقویٰ‘‘ عرب احباب تک پہنچایا جاتا ہے۔

آخر پر ریڈیو کے متعلق بتایا گیا کہ یہ ایک ویب ریڈیو ہے جسے کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور سمارٹ فون کے ذریعہ سنا جاسکتا ہے اس ریڈیو کا دورانیہ 24گھنٹے ہے اور یہ پوری دنیا کے لیے ہے یعنی جہاں انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے وہاں یہ ریڈیو اس لنک www.alahmadiyya-sautul-islam.comکے ذریعہ سنا جاسکتا ہے۔

رپورٹ کے بعد مولانا صداقت احمد صاحب مبلغ انچارج جرمنی حاضرین و ناظرین سے مخاطب ہوئے جس کا رواں عربی ترجمہ محترم حفیظ اللہ بھروانہ صاحب مربی سلسلہ نے کیا۔ محترم امام صاحب نے ترمذی کی ایک حدیث کے حوالے سے بیان کیا کہ آنحضرتﷺنے حضرت سلمان فارسیؓ سے فرمایا کہ مجھ سے بُغض نہ رکھنا ورنہ تمہارا دین و ایمان جاتا رہے گا۔ آپؑ نے عرض کی کہ میں توآپ پر ایمان لایا ہوں، آپ کو نبی و رسول مانتاہوں اور آپ سے محبت کرتا ہوں یہ کیسے ممکن ہے کہ میں آپ سے بغض رکھوں۔ اس پر نبی کریم ﷺ نے فرمایا: عربوں سے بغض رکھنا ایسا ہی ہے جیسے مجھ سے بغض رکھنا۔ اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ عربوں سے محبت رکھنا ایسا ہی ہے جیسے آنحضرتﷺ سے محبت رکھنا اور اُن سے بغض رکھنا ایسا ہی ہے جیسے نعوذ باللہ آپؐ سے بغض رکھنا۔

آنحضرتﷺ نے ایک بارصحابہ کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ عربوں سے تین وجوہات کی بنا پر محبت رکھو۔ ایک میں عرب ہوں اور میرااس قوم سے تعلق ہے۔ دوم قرآن کریم عربی زبان میں نازل ہوا۔ تیسرا اہل جنت کی زبان عربی ہے۔

مکرم امام صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے حوالے سے بتایا کہ آپ نے دعویٰ کیا ہے کہ عربی زبان ہی ام الالسنۃ ہے۔ نیز آپ کس قدر عربی زبان اور عرب لوگوں سے محبت رکھتے تھے۔ آپؑ نے اپنی کتاب آئینہ کمالات اسلام میں تحریر فرمایا :

’’اے بندگان خدامجھے تم پر حسن ظن ہے اور میری روح تم سے ملنے کے لئے پیاسی ہے ۔میں تمہارے وطن اور تمہارے بابرکت وجودوں کو دیکھنے کے لئے تڑپ رہا ہوں تاکہ میں اس سر زمین کی زیارت کر سکوں جہاں حضرت خیرالوریٰ ﷺ کے مبارک قدم پڑے اور میں اُس مٹی کو اپنی آنکھوں کے لئے سرمہ بنا لوں …اے میرے بھائیو! مجھے تم سے اور تمہارے وطنوں سے بے پناہ محبت ہے۔ مجھے تمہاری راہوں کی خاک اور تمہاری گلیوں کے پتھروں سے بھی محبت ہے اور میں تم ہی کو دنیا کی ہر چیز پر ترجیح دیتا ہوں۔ (آئینہ کمالات اسلام،روحانی خزائن جلد5صفحہ 419تا422) اے عرب اور مصر اور بلادِ شام کے بھائیو! جب میں نے دیکھا کہ یہ ایک عظیم نعمت ہے جو آسمان سے نازل ہونے والا مائدہ ہے اور عطاؤں والے خدا کی طرف سے ایک قابل قدر نشان ہے تو میرے دل نے پسند نہیں کیا کہ میں آپ کو اس میں شریک نہ کروں۔چنانچہ میں نے اس امر کی تبلیغ کو ایک فرض سمجھا اور ایسے قرض کے مشابہ خیال کیا جسے ادا کئے بغیر اُس کا حق ادا نہیں کیا جاسکتا ‘‘۔ (آئینہ کمالات اسلام،روحانی خزائن جلد5صفحہ 488تا490)

مکرم امام صاحب نے بتایا کہ اس وقت تقریباً 22سے زیادہ ایسے ممالک ہیں جہاں عربی زبان بولی، لکھی اور پڑھی جاتی ہے۔ دُنیا کی 5بڑی زبانوں میں اس کا شمار ہوتا ہے، اقوام متحدہ کی 5آفیشل زبانوں میں ایک زبان عربی ہے۔ ان تمام باتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئےاور انہیں جماعت کا پیغام پہنچانے کے لیے اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ جماعت پیش پیش ہے۔

آج کا دن نہ صرف جماعت احمدیہ جرمنی کے لیے بلکہ جماعت احمدیہ عالمگیر کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کہ آج اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ عربوں کے لیے ایک ریڈیو کا اجرا کیا جارہا ہے جس کا نام’’الاحمدیہ صوت الاسلام‘‘ رکھا گیا ہے۔ جماعت احمدیہ جرمنی کے لیے یہ ایک بہت بڑی سعادت ہے کہ یہ خدمت جماعت جرمنی کے حصہ آئی۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس ریڈیو کو ہم سب کے لیے مبارک بنائے ،بابرکت بنائے اور یہ عربوں میں تبلیغ کے حوالے سے ایک انقلاب کا پیش خیمہ ہو۔ آمین

آخر پر مکرم مشنری انچارج صاحب نے اس ریڈیو کا بٹن دبا کر افتتاح کیا۔ اس موقع پر ٹی وی اسکرین کے سامنے مکرم حافظ فرید احمد خالد صاحب، مکرم حفیظ اللہ بھروانہ صاحب ، مکرم محمود احمد ناصر صاحب، مکرم ہارون احمد عطا صاحب اور مکرم عطاء الوحید خان صاحب بھی موجود تھے۔ ریڈیو کی نشریات کا آغاز کرنے کے بعد محترم مشنری انچارج صاحب نے دعا کروائی۔

اس تقریب کی تیاری اور اسے آن لائن دکھانے کے لیے برادرم احسن فہیم بھٹی صاحب مربی سلسلہ ونیشنل سیکرٹری سمعی وبصری اور ان کی ٹیم نے بھرپور مدد کی۔ فجزاہم اللہ احسن الجزاء۔

(رپورٹ: صفوان احمد ملک۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button