عقیدے کے اختلاف کی بنا پر اوکاڑہ میں مدرسے کے طالب علم کے ہاتھوں احمدی نوجوان سرعام شہید
٭…احمدیوں کے خلاف نفرت وتشدد کی تلقین کرنے والے عناصر سے قانون کے مطابق نمٹا جائے: ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان
چناب نگر (پ ر)گذشتہ روز مورخہ 17؍ مئی 2022ء کو ایل پلاٹ ضلع اوکاڑہ میں ایک احمدی نوجوان عبدالسلام کو ایک مذہبی انتہا پسند شخص نے عقیدے کے اختلاف پر خنجر کے وار کرکے شہید کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزشام کے وقت تقریباً 5:45 پر عبد السلام اپنے کھیتوں سے گھر آ رہے تھے کہ ایک شخص علی رضا عرف ملازم حسین نے ان پر حملہ کردیا اور خنجر کے متعدد وار کرکے شہید کر دیا۔حملہ آور موقع سے فرار ہوگیا۔ حملہ آور کے بارہ میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ مقامی دینی مدرسے کا طالب علم ہے اور اس کا تعلق اسی گاؤں سے ہے۔
شہید عبدالسلام صاحب کی عمر 35 سال تھی۔ وہ خدمت خلق کرنے والے ہمدرد انسان تھے۔ ان کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں تھی۔ محض احمدی ہونے کی بنا پر انہیں قتل کیا گیا۔ان کےپسماندگان میں والدین،اہلیہ کے علاوہ دوکم عمر بیٹے،قمر الاسلام عمر6سال،بدر الاسلام 4سال اوربیٹی سحر الاسلام عمر ڈیڑھ سال شامل ہیں۔
جماعت احمدیہ پاکستان کے ترجمان سلیم الدین نے اوکاڑہ میں عبدالسلام صاحب کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے پسماندگان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت احمدیوں کےجان ومال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔چند دن قبل 261 ر۔ب ادھوالی تحصیل وضلع فیصل آبادمیں دواحمدی نوجوانوں پر قاتلانہ حملہ ہوا۔ان حالات میں احمدی خود کو عدم تحفظ کا شکار محسوس کر رہے ہیں۔ احمدیوں کے خلاف کھلے عام نفرت وتشد د کی تلقین کی جا رہی ہے۔تعلیمی اداروں،بازاروں اور رہائشی علاقوں میں احمدیوں کے خلاف اسٹکرز اور بینرز آویزاں کرنے کے ساتھ ساتھ انتہا پسند عناصر عوامی اجتماعات میں احمدیوں کے قتل کی ترغیب دیتے ہیں۔سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی وقتی سیاسی مفادات کے لیے احمدیوں کے بارے میں بے بنیاد بیان بازی کرتے ہوئے فضا کو مسموم کر رہے ہیں۔ترجمان نے مطالبہ کیا ہے کہ جو عناصر عقیدے کے اختلاف کی بنا پر احمدیوں کے خلاف نفرت وتشددکی تلقین کرتے ہیں ان سے قانون کے مطابق نمٹا جائےاور عبدالسلام کے قاتل کو فوری گرفتار کر کے سزا دی جائے۔###
٭…٭…٭