قرارداد تعزیت
بروفات مکرم محترم چودھری سمیع اللہ سیال صاحب(مرحوم)سابق وکیل الزراعت تحریک جدید انجمن احمدیہ پاکستان، از مجلس تحریکِ جدید
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم۔ نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہِ الکریم وعلیٰ عبدہ المسیح الموعود
مجلس تحریک جدید انجمن احمدیہ کا یہ غیر معمولی اجلاس منعقدہ26.9.22مکرم محترم چودھری سمیع اللہ سیال صاحب سابق وکیل الزراعت تحریک جدید انجمن احمدیہ پاکستان کی وفات پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہے۔
آپ مؤرخہ 14ستمبر2022ء کو تقریباً89سال کی عمر میںبقضاء الٰہی وفات پا گئے۔انا للّٰہ وانا الیہ راجعون۔
مکرم چودھری سمیع اللہ سیال صاحب 28؍دسمبر1934ء کو مکرم رحمت اللہ سیال صاحب کے ہا ں پیداہوئے۔آپ کے والد صاحب نے اپنے خاندان میں اکیلے احمدیت قبول کی۔ ان کا تعلق انڈین پنجاب کے ضلع جالندھر سے تھا۔مکرم سمیع اللہ سیال صاحب کے والد صاحب فسادات کےدوران مشرقی پنجا ب میں شہید ہو گئے۔آپ کی والدہ صاحبہ پہلے ہی احمدیت کی مخالفت کی وجہ سے الگ ہو گئیں تھیں۔ آپ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھے۔
مکرم سمیع اللہ سیال صاحب میٹرک تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد وقف کر کےستمبر1949ء میں ربوہ آگئے۔جہاں دیگر واقفینِ زندگی کے ساتھ آپ کا ٹیسٹ اور انٹرویوہوا۔آپ کے ساتھ آنے والے دیگر واقفین میں مکرم محترم چودھری حمید اللہ صاحب مرحوم، مکرم محترم چودھری مبارک مصلح الدین احمد صاحب مرحوم، مکرم محترم بشیر احمد رفیق صاحب مرحوم وغیرہ شامل تھے۔حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خود پرچہ ترتیب دیا۔بعد ازاںحضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ کے ارشاد پر آپ نے مزید تعلیم کے لئے تعلیم الاسلام کالج لاہور میں داخلہ لیا۔جہاں سے آپ نے پہلے بی ایس سی اوربعد ازاںایم ایس سی شماریات کی ڈگری حاصل کی۔
1953ءمیںآپ کا دفاتر میں ابتدائی تقرر ہوا۔ 1956ءمیںآپ امتحاناً وکیل التجارت مقرر ہوئے ۔ چند ماہ کے بعد 1957ءمیںآپ کا تقرر پروموٹرز کارپوریشن میں ہوا۔ 1958ء تا1959ءپہلے آپ وکالت مال میں بطور نائب وکیل المال رہے۔ بعد ازاں آپ نے دفتر امانت میں خدمت کی توفیق پائی۔ 1959ءتا1960ء وکالت مال ثانی میںخدمت کی۔ 1960ءمیں آپ کا تقرر احمدیہ سنٹرل سکول سیرالیون میں ہوا۔جہاں آپ نے1963ء تک خدمت کی توفیق پائی۔
1963ءمیں سیرالیون سے واپسی پر آپ کا تقررپھر وکالت مال اول میں ہوا۔ 1964ءمیںآپ دوسری دفعہ وکالت مال ثانی میں آگئے۔1966ءمیں آپ نائب وکیل المال اول مقرر ہوئےاور نائب وکیل المال اول کے ساتھ ساتھ1970ء میںایک سال کے لئے آپ کا تقرر نصرت جہاں ریزرو فنڈ کے آنریری سیکرٹری کے طور پر ہوا۔
1976ءمیں آپ کا تقرر بطور افسر امانت اور1980ء میں بطور نائب وکیل المال ثانی ہوا۔ 1983ءمیںحضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو وکیل الزراعت و صنعت و تجارت مقرر فرمایا۔ اس کے ساتھ جنوری 1988ءسے1999ء تک بطور وکیل الدیوان بھی خدمت کی توفیق پائی۔ 1999ءسے2012ءتک آپ وکیل الزراعت و صنعت و تجارت کے طورپر خدمت کرتے رہےاور2012ءسے تا دم آخر آپ کو بطور وکیل الزراعت خدمت کی توفیق ملی۔ اس طرح آپ کا عرصہ خدمت کم و بیش 69سال پر محیط ہے۔
اس کے علاوہ آپ کو بطور ڈائریکٹر The Oriental and Religious Publishing Corporationخدمت کی توفیق ملی۔ اسی طرح مجلس خدام الاحمدیہ میںآپ کوصنعت و تجارت،مال،تربیت، صحتِ جسمانی ، عمومی اورمقامی کے شعبوں میں بطور مہتمم نیز بطو ر معتمد مجلس خدام الاحمدیہ خدمت کی توفیق ملی۔نیزدفترجلسہ سالانہ کی مختلف نظامتوں میں بھی خدمت کی توفیق ملی۔
آپ کا خلافت کے ساتھ بے حد اخلاص، اطاعت اور محبت کا تعلق تھا۔ آپ نہایت سادہ طبیعت کے مالک تھے۔ جماعتی اموال کی حفاظت ہمیشہ آپ کے مد نظر رہتی تھی۔ضرورت مندوں کا خیال رکھنے والے ،غریب پرور انسان تھے۔ آپ Self madeانسان تھے۔زندگی کا ابتدائی زمانہ نہایت مشکل حالات میں انتہائی صبر اور ہمت کے ساتھ گزارا۔آپ بہت مضبوط اعصاب کے مالک تھے۔
29؍دسمبر1956ءکو آپ کی شادی مکرمہ محترمہ امۃ الحفیظ صاحبہ بنت مکرم محترم عطاءمحمد صاحب کے ساتھ ہوئی۔ آپ کواللہ تعالیٰ نے دو بیٹوں سے نوازا۔ بڑے بیٹے مکرم ڈاکٹر ضیاء اللہ سیال صاحب حال مقیم کینیڈا اور دوسرے بیٹے مکرم افتخار اللہ سیال صاحب (واقف زندگی)بطور انچارج کمپیوٹر سیکشن تحریک جدیدمیں خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔
سیدناحضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے23ستمبر2022ء کوخطبہ جمعہ میںآپ کاذکرخیر فرمایا۔ حضور نے فرمایا:…اللہ تعالیٰ مرحوم سے رحم اور مغفرت کا سلوک فرمائے۔ واقفِ زندگی ایک بیٹا ہے۔اسے بھی وقف نبھانے کی توفیق عطا فرمائے۔خلافت اور جماعت سے ان کی اولاد کو جوڑے رکھے۔ اور سکون عطا فرمائے، ان کے لواحقین کو ۔
ہم جملہ ممبران مجلس تحریک جدیدانجمن احمدیہ پاکستان وکارکنان تحریک جدیدمکرم محتر م چودھری سمیع اللہ سیال صاحب (مرحوم) کے انتقال پرملال پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکی خدمت اقدس میںاپنے دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں۔
نیزمرحوم کے جملہ پسماندگان اورجملہ احباب جماعت سے اظہار افسوس کرتے ہوئے، دعاگوہیںکہ اللہ تعالیٰ اس خادم سلسلہ کی مغفرت فرماتے ہوئے ، جنت الفردوس میں جگہ دے اورپسماندگان کوصبرجمیل عطا فرمائے اوران کاحافظ وناصرہو۔مرحوم کی اولاداورآئندہ نسلوں کو مرحو م کی نیکیوں کا وارث بنائےاور اللہ تعالی جماعت اور خلافت احمدیہ کو ایسے باوفا، مخلص، معاون و مددگارخادم دین ہمیشہ عطا فرماتاچلاجائے۔ آمین