بھارت کے شہر کلکتہ اور نئی دہلی میں پیس سمپوزیم کا انعقاد
کلکتہ شہر میں پیس سمپوزیم
مورخہ 3؍دسمبر 2022ء کوشہر کلکتہ صوبہ بنگال میں جماعت احمدیہ کی طرف سے پیس سمپوزیم کا شاندار انعقاد کیا گیا۔ کلکتہ شہر ہندوستان کا ایک اہم اور میٹرو پولیٹن شہر ہے۔ اس شہر کے ’’The Park Hotel‘‘ میں پیس سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔
امسال کے پیس سمپوزیم کا عنوان ’’پائیدار قیام امن کے لیے بنیادی اصول‘‘ مقرر کیا گیا۔ اس پیس سمپوزیم میں مختلف مکاتب ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے ایک صد سے زائد معززین نے شرکت کی جن میں سیاسی و سرکاری عہدیداران، تعلیمی ادارہ جات کے پروفیسر صاحبان و طلبہ، مختلف مذاہب کے لیڈران اور مختلف رفاہی و فلاحی تنظیموں کے ساتھ جڑے ہوئے احباب شامل تھے۔
اس پیس سمپوزیم کی صدارت مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ کلکتہ نے کی۔ ہندوستان کا قومی ترانہ پیش کیا گیا۔ تلاوت قرآن مجید سے پیس سمپوزیم کا آغاز ہوا۔ مکرم مبلغ انچارج صاحب جماعت احمدیہ کلکتہ نے مہمانان کرام کا استقبال کرتے ہوئے انہیں بنگلہ زبان میں جماعت احمدیہ کا تعارف کرایا۔ جس میں موصوف نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی آمد کا مقصد بیان کرتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بیان فرمودہ انسانی ہمدردی اور امن عامہ کی تعلیمات حاضرین کے سامنے پیش کیںاورسیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز دنیا بھر میں امن عالم کے لیے جو کوششیں فرما رہے ہیں ان کا ذکر کیا۔
اس پیس سمپوزیم میں سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی قیام امن کی کاوشوں اور قیام امن عالم کے لیے زریں اصول کے حوالہ سے ارشادات پر مشتمل ایک ڈاکومنٹری دکھائی گئی۔ اس ڈاکومنٹری میں جماعت احمدیہ کی طرف سے ہندوستان بھر میں کیے جانے والے خدمت خلق کے کاموں کو بھی پیش کیا گیا۔
پیس سمپوزیم میں مکرم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ بھارت نے مرکزی نمائندہ کے طور پر شرکت کی اور اس تقریب کے موضوع پر سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطاب جو حضور انور نے پیس سمپوزیم یوکے 2018ء کے موقع پر ارشاد فرمایا تھا اس سے استفادہ کرتے ہوئے اس کے اقتباسات پر مشتمل خطاب حاضرین کے سامنے پیش کیا۔ اسی طرح حاضرین کو تیسری عالم جنگ کے خطرات سے متنبہ کرتے ہوئے خدا تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے، ہر سطح پر انصاف قائم کرنے اور مخلوق خدا سے ہمدردی کرنے کی طرف توجہ دلائی۔
اس پیس سمپوزیم پر تشریف لانےوالے معزز مہمانان کو بھی مقررہ موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع دیا گیا۔ چنانچہ انہوںنے اپنے نیک خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جماعت کی قیام امن کی کاوشوں کو سراہا اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
آخر پرمکرم نائب امیر صاحب کلکتہ نے احباب کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ کلکتہ نے صدارتی تقریر اور اجتماعی دعا کروائی۔ اس کے بعد مہمانان کے لیے ضیافت کا انتظام بھی کیا گیا۔
اس موقع پر ہال کی ایک جانب جماعتی بُک سٹال بھی لگایا گیا جس سے شاملین نے بھرپور استفادہ کیا۔ معزز مہمانان کرام کو جماعتی لٹریچر تحفتہً پیش کیا گیا۔
پیس سمپوزیم کی خبریں چھ مختلف اخبارات اور تین ریجنل نیوز چینلز میں نشر ہوئیں۔
اللہ تعالیٰ اس پیس سمپوزیم کے نیک و دور رس نتائج ظاہر فرمائے۔ آمین
ہندوستان کی دارالحکومت نئی دہلی میں پیس سمپوزیم
مورخہ 10؍ دسمبر 2022ء کوہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی شہر میں جماعت احمدیہ کی طرف سے پیس سمپوزیم کا شاندار انعقاد کیا گیا۔ یہ پیس سمپوزیم ’’Constitutional Club of India ‘‘میں منعقد ہوا۔ امسال کے پیس سمپوزیم کا عنوان True & Sustainable Peace مقرر کیا گیا۔
اس پیس سمپوزیم کی صدارت مکرم ناظر نشر و اشاعت قادیان نے کی۔ اس تقریب میں نئی دہلی کے منسٹر آف اسٹیٹ فار مائنارٹی افیئرز جناب جان بارلا صاحب بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ اسی طرح ہائی کورٹ کے وکلاء، یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز، مذہبی لیڈران اور مختلف رفاہی و فلاحی اداروں کے چیئرمین صاحبان نے بھی پیس سمپوزیم میں شرکت کی۔
تلاوت قرآن مجید سے پروگرام کا رسمی طور پر آغاز ہوا۔ مکرم نائب ضلعی امیر صاحب دہلی نے مہمانان کرام کا استقبال کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا۔ جماعت کے تعارف کے ساتھ موصوف نے ایک پریزنٹیشن کے ذریعہ مختلف تصاویر بھی دکھائیں۔
اس پیس سمپوزیم میں سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی قیام امن کے لیےکاوشوں اور قیام امن عالم کے لیے زریں اصول کے حوالہ سے ارشادات پر مشتمل ایک ڈاکومنٹری دکھائی گئی۔ اس ڈاکومنٹری میں جماعت احمدیہ کی طرف سے کیے جانے والے خدمت خلق کے کاموں کو بھی پیش کیا گیا۔ اسی طرح اس ڈاکومنٹری میں نئی دہلی سے تعلق رکھنے والے سوامی سُشل جی کی حضور انور سے اسلام آباد میں ملاقات کے بعد جو تاثراتی انٹرویو ایم ٹی اےنیوز پر نشر ہوا، وہ بھی دکھایا گیا۔ اسی طرح حضور انور کے حالیہ دورہ امریکہ کی جھلکیاں اور حضور انور کے اس دورہ کے مختلف خطابات میں سےاہم حصص بھی اس ڈاکومنٹری میں شامل کیے گئے۔
جماعت احمدیہ کی نمائندگی میں مکرم قائمقام ناظر صاحب امور خارجہ نے بزبان انگریزی سامعین سے خطاب کرتے ہوئے دنیا کے موجودہ حالات کی طرف سامعین کی توجہ مبذول کروائی۔ بعدہٗ حضور انور کے مختلف خطابات سے ماخوذ اقتباسات کی روشی میں معاشرتی سطح پر اور عالمی سطح پر امن کے لیے اسلام کی پیش کردہ تعلیمات کا تفصیلاً ذکر کیا۔ اسی طرح کتاب ورلڈ کرائسس اینڈ دی پاتھ وے ٹو پیس کا بھی تعارف کراتے ہوئے اسے پڑھنے اور اس کے مطابق اپنی اپنی زندگیوں کے ضابطہ عمل تجویز کرنے کی طرف حاضرین کو نصیحت کی۔
اس پیس سمپوزیم پر تشریف لانےوالے معزز مہمانان کو بھی مقررہ موضوع پر اپنے خیالات کے اظہار کا موقع دیا گیا۔ چنانچہ انہوںنے اپنے نیک خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جماعت کی قیام امن کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو سراہا اور اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
صدارتی تقریر اور اجتماعی دعا سے یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا جس کے بعد مہمانان کے لیے ضیافت کا انتظام کیا گیا۔
اس موقع پر ہال کی ایک جانب جماعتی بُک سٹال بھی لگایا گیا جس سے شاملین نے بھرپور استفادہ کیا۔ معزز مہمانان کرام کو جماعتی لٹریچراور Momentos تحفتہً پیش کیے گئے۔ اس پیس سمپوزیم میں شامل ہونے والوں نے بہت خوشی کا اظہار کیا اور اس قسم کے پروگرامز کے انعقاد کی اہمیت و ضرورت بیان کرتے ہوئے جماعتی کاوش کو سراہا۔
نئی دہلی کے مختلف اخبارات اور نیوز چینلز پر پیس سمپوزیم کی خبریں نشر ہوئیں۔
اللہ تعالیٰ اس پیس سمپوزیم کے نیک و دور رس نتائج ظاہر فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: شعبہ پریس اینڈ میڈیا بھارت)