کلام حضرت مسیح موعود ؑ
شکرِ خدائے رحماں جس نے دیا ہے قرآں
منتخب اشعار ازکلام حضرت مسیح موعودؑ
شکرِ خدائے رحماں جس نے دیا ہے قرآں
غنچے تھے سارے پہلے اب گُل کِھلا یہی ہے
کیا وصف اُس کے کہنا ہر حرف اُس کا گہنا
دلبر بہت ہیں دیکھے دل لے گیا یہی ہے
دیکھی ہیں سب کتابیں مجمل ہیں جیسی خوابیں
خالی ہیں اُن کی قابیں خوانِ ہدیٰ یہی ہے
اُس نے خدا ملایا وہ یار اُس سے پایا
راتیں تھیں جتنی گزریں اَب دن چڑھا یہی ہے
اُس نے نشاں دکھائے طالب سبھی بُلائے
سوتے ہوئے جگائے بس حق نما یہی ہے
پہلے صحیفے سارے لوگوں نے جب بگاڑے
دنیا سے وہ سدھارے نوشہ نیا یہی ہے
کہتے ہیں حسنِ یوسف دلکش بہت تھا لیکن
خوبی و دِلبری میں سب سے سوا یہی ہے
یوسف تو سُن چکے ہو اِک چاہ میں گرا تھا
یہ چاہ سے نکالے جس کی صدا یہی ہے
دِل میں یہی ہے ہر دم تیرا صحیفہ چوموں
قرآں کے گِرد گھوموں کعبہ مرا یہی ہے
(قادیان کے آریہ اور ہم، روحانی خزائن جلد ۲۰ صفحہ ۴۵۵ تا ۴۵۷)