نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۷؍اگست ۲۰۲۳ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ امۃ الجمیل صاحبہ اہلیہ مکرم مرزا یوسف اختر صاحب (نیوکاسل، یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور سات مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ امۃ الجمیل صاحبہ اہلیہ مکرم مرزا یوسف اختر صاحب (نیوکاسل یوکے)
۳۱؍جولائی ۲۰۲۳ءکو ۶۷سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت ڈاکٹر حشمت اللہ صاحب کے بھائی کی پوتی تھیں۔۲۰۱۹ءمیں کراچی سے یوکے شفٹ ہوئیں۔کراچی میں مختلف حیثیتوں سے خدمت کی توفیق پائی۔پیشہ کے لحاظ سے ٹیچر تھیں۔ آپ کا سکول احمدیہ مشن ہاؤس کے طور پر مشہور تھا۔نیوکاسل آنے کے بعد آپ کو مقامی سطح پر خدمت کا موقع ملا۔آپ صوم وصلوٰۃ کی پابند، ملنسار، مہمان نواز اور خلافت کے ساتھ اخلاص ووفا کا تعلق رکھنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ تھیں۔ نیوکاسل کی مسجد کی تعمیرمیں زیور پیش کرنے کی بھی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
1۔ مکرمہ نعیمہ بشریٰ گلزار صاحبہ اہلیہ مکرم ڈاکٹر گلزار احمد انجم صاحب (اسلام آباد)
۷؍ مئی۲۰۲۳ء کو ۶۶ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار،مالی قربانی میں پیش پیش،صلہ رحمی کرنے والی اور خلافت سے محبت اور عقیدت کا تعلق رکھنے والی ایک مخلص خاتون تھیں۔پنجاب یونیورسٹی لاہور سے نفسیات میں ماسٹر ز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد گورنمنٹ کی طرف سے برمنگھم یونیورسٹی سے مزید اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ آپ نے ربوہ میں نظارت تعلیم کے سپیشل بچوں کے لیے بنیادی ہدایات مہیا کیں،لیکچر دیے اور ٹیچر تیار کیے اور بچوں کو کام پر لگوایا۔ نیز معذور بچوں کے لیے متعدد کتب بھی لکھیں۔حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب اور تفسیر کبیر بہت شوق سے پڑھتی تھیں اور ہر علمی بات شیئر کیا کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹی اور ایک بیٹا شامل ہیں۔
2۔ مکرمہ فہمیدہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم بشیر احمد صدیقی صاحب مرحوم (ربوہ۔ حال لاس اینجلس امریکہ)
۴؍ جون۲۰۲۳ء کو ۸۶ سال کی عمر میں امریکہ میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد مکرم فضل کریم صاحب اپنے خاندان میں واحد احمدی تھے۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند،قرآن کریم کی روزانہ تلاوت کرنے والی،تہجد گزار، خدمت دین کےجذبہ سے سرشار، غریبوں کی ہمدرد اور خلافت کی اطاعت گزار ایک نیک مخلص خاتون تھیں۔ آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں پانچ بیٹے شامل ہیں۔آپ جماعت کے معروف شاعر اور ریجنل امیر بیت الفتوح مکرم مبارک احمد صدیقی صاحب کی والدہ تھیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم شکیل صدیقی صاحب برکینا فاسو میں مربی تھے اور ۲۹ سال کی عمر میں وہیں پر وفات پا گئے تھے۔ آپ کے ایک پوتے مکرم مصطفی صدیقی صاحب (مربی سلسلہ) آجکل عربی ڈیسک یوکے میں کام کر رہے ہیں۔
3۔ مکرمہ فرحت جبین صاحبہ اہلیہ مکرم منصوراحمد صاحب(شموگہ۔انڈیا)
۱۳؍ جون۲۰۲۳ء کو ۶۶سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے دادا مکرم غلام قادر شرق صاحب کے ذریعہ سے آئی جنہوں نے ۲۶؍جولائی ۱۹۰۷ءکو بذریعہ خط حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کی تھی۔مرحومہ صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، غریب پرور،خوش مزاج، مہمان نواز، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار،ایک ہر دلعزیز،نیک اور باوفا خاتون تھیں۔ خلافت سے بے انتہاعقیدت کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔آپ مکرم عمر شریف ساحل صاحب (ایم ٹی اے انٹرنیشنل) کی خالہ تھیں۔
4۔ مکرم شریف احمد (متو ) صاحب(اسلام آباد)
۲۹؍جون ۲۰۲۳ءکو ۸۹ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت میاں فضل محمد صاحب ہرسیانوالے رضی اللہ عنہ اور حضرت برکت بی بی صاحبہ رضی اللہ عنہا کے پوتے اور مکرم مولوی صالح محمد صاحب (سابق تجارتی مبلغ گھانا ) کے بیٹے تھے۔ آپ نے کراچی اور اسلام آباد میں تقریباً ۶۰سال تک مختلف جماعتی خدمات کی توفیق پائی۔جن میں صدر جماعت کے علاوہ سیکرٹری مال، سیکرٹری تحریک جدید، سیکرٹری ضیافت،امین اور زعیم انصاراللہ کے عہدے شامل ہیں۔گھر میں نماز سنٹر بنایا ہواتھا۔ مرحوم بہت شفیق، نرم دل، مہمان نواز،غریب پرور اور خدمت کا بے لوث جذبہ رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ مرکز سے آنے والے مہمانوں کی خدمت بڑی خوش دلی سے کیا کرتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ شامل ہیں۔ آپ مکرم محمد اسلم خالد صاحب(کارکن دفتر پرائیویٹ سیکرٹری یوکے) کے کزن تھے۔
5۔ مکرمہ نعیمہ اختر منہاس صاحبہ بنت مکرم محمد شفیع منہاس صاحب مرحوم (166مراد ضلع بہاولنگر)
۲۲؍جون۲۰۲۳ء کو ۷۵سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم میاں غلام قادر منہاس صاحب مرحوم کی پوتی تھیں جنہیں سیالکوٹ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی زیارت کرنے اور حضورؑ کی اقتدا میں نماز ادا کرنے کی توفیق ملی۔مرحومہ صابرہ وشاکرہ، متوکل علی اللہ، نفاست پسند، قربانی کے جذبہ سے سرشار، تقویٰ شعار، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔خلافت کے ساتھ والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ مکرم خالد احمد منہاس صاحب (مربی سلسلہ کینیڈا) کی پھوپھی تھیں۔
6۔ مکرمہ امۃ القیوم صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری محمد خان صاحب ( بکھو بھٹی ضلع سیالکوٹ)
یکم جولائی ۲۰۲۳ءکو ۷۸ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا اور نانا دونوں نے پارٹیشن سے پہلے قادیان جا کر حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت حاصل کی۔ مرحومہ نے لمبا عرصہ مقامی مجلس بکھو بھٹی میں صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحومہ پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، غریبوں اور مسکینوں کا خیال رکھنے والی ایک مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ بے انتہا عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ چار بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔آپ مکرم ریحان احمد خان صاحب (مربی سلسلہ) کی دادی اور مکرم عبد العزیز بھٹی صاحب …، مکرم سفیر الرحمان ناصر صاحب اور مکرم حبیب الرحمٰن صاحب (مربیان سلسلہ جرمنی )کی تائی اور مکرم خالد احمد منہاس صاحب ( مربی سلسلہ کینیڈا) کی خالہ تھیں۔
7۔ مکرمہ رضیہ سلطانہ صاحبہ اہلیہ مکرم نصیب احمد صاحب (کارکن وکالت تبشیر ربوہ)
۳؍ جولائی۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے واقف زندگی شوہر کے ساتھ انتہائی وفا کے ساتھ تعلق نبھایااورتنگی کے حالات میں بھی کبھی کسی قسم کا کوئی شکوہ نہیں کیا۔ بچوں کی اچھے رنگ میں تربیت کی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں آٹھ بچے شامل ہیں۔چھوٹے بیٹے مکرم فخرا حمد صاحب جامعہ احمدیہ میں تعلیم حاصل کر ر ہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۸؍اگست ۲۰۲۳ء بروز منگل بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم چودھری مبارک احمد ساہی صاحب (یوکے) اور مکرم عبد القدیر صاحب ابن مکرم ٹھیکیدار عبد الرحیم صاحب (ومبلڈن۔یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور تین مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
1۔ مکرم چودھری مبارک احمد ساہی صاحب (یوکے)
۲۹؍جولائی ۲۰۲۳ء کو ۷۹سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت ۱۹۰۲ءمیں آئی جب آپ کے دادا حضرت حاجی غلام محمد ساہی صاحب رضی اللہ عنہ اور ان کے بڑے بھائی حضرت چودھری نصر اللہ خان صاحب رضی اللہ عنہ نے قادیان میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت حاصل کی۔مرحوم پیشہ کے لحاظ سے وکیل تھے۔ان کو فیصل آباد میں حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر کے ساتھ کام کرنے کی بھی توفیق ملی۔ کراچی قیام کے دوران نائب قائد کراچی کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ ۱۹۸۳ءمیں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے سفر مشرق بعید میں بطور افسر حفاظت شامل ہونے کی سعادت حاصل ہوئی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی یوکے ہجرت کے بعد حضور رحمہ اللہ کی ہدایت پر آپ لندن آئے اور ۲۰۰۲ءتک عملہ حفاظت میں خدمت کی توفیق پائی۔اس کے بعد۲۰۱۵ء تک امیر صاحب برطانیہ کے دفتر میں خدمت بجالاتے رہے۔آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند،بہت محنتی،دیانتدار، خدمت کا بے لوث جذبہ رکھنے والے ایک نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔خلافت کے ساتھ بہت پیار اور عقیدت کا تعلق تھا۔مرحوم موصی تھے۔ آپ کی دو شادیاں ہوئیں۔ پہلی اہلیہ کی وفات کے بعد ترک احمدی خاتون مکرمہ امینہ چقماق صاحبہ کے ساتھ آپ کی دوسری شادی ہوئی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور تین بیٹیاں اور بہت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔
2۔ مکرم عبد القدیر صاحب ابن مکرم ٹھیکیدار عبد الرحیم صاحب(ومبلڈن۔یوکے)
۲؍اگست ۲۰۲۳ء کو ۷۵سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مستری مرزا مہردین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے تھے۔ ربوہ میں قیام کے دوران انہوں نے فضل عمر ہسپتال کے آپریشن تھیٹر، لجنہ ہال، بیوت الحمد اور دیگر جماعتی عمارات کی تعمیر میں لکڑی کا کام کرنے کی توفیق پائی۔مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، مالی قربانی میں دل کھول کر حصہ لینے والے، غریبوں کے ہمدرد، بہت دعاگو، نیک اور مخلص انسان تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور چار بیٹیاں اور بہت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
1۔ مکرم بشیر احمد شاد صاحب ابن مکرم عبد القادر ضیغم صاحب(دارالنصر شرقی نور ربوہ )
۲۴؍ فروری۲۰۲۳ء کو ۶۹ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم فضل عمر ہسپتال میں بطور مددگار کارکن خدمت کرتے رہے۔دینی اور اخلاقی لحاظ سے اچھے شریف النفس انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔
2۔ مکرم چودھری محمد اشرف باجوہ صاحب ابن مکرم چوہدری سلطان علی صاحب مرحوم(جرمنی)
۲۵؍ فروری۲۰۲۳ء کو ۸۷ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا پودا آپ کی دادی حضرت حاکم بی بی صاحبہ کے ہاتھوں لگا جو حضرت چودھری سر محمد ظفر اللہ خان صاحب کی والدہ کی خالہ زاد بہن تھیں۔ آپ دونوں بہنوں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی سیالکوٹ آمد پر دستی بیعت کا شرف حاصل کیا۔مرحوم کے دادا، دادی اور نانا، نانی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔مرحوم کئی سال تک اپنے حلقہ میں زعیم انصار اللہ رہے۔صوم وصلوٰۃ کے پابند،اطاعت گزار اور خلافت کے وفادارایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ جماعتی پروگراموں میں باقاعدگی سے شامل ہوتے تھے۔ عہدیداروں اور مربیان کی بہت عزت اور احترام کرتے تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔
3۔ مکرم ملک محمد اشرف صاحب(امریکہ) ابن مکرم ملک برکت علی صاحب مرحوم(سابق امیر جماعت حافظ آباد)
۸؍مئی۲۰۲۳ء کو ۸۶ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے والد اپنے خاندان میں پہلے احمدی تھے اور آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند ایک نیک مخلص اور باوفا انسان تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم میجر محمود احمد صاحب(افسر حفاظت خاص یوکے) کے بھائی تھے۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین