لٹویا کی میونسپلٹی اوگرے (Ogre) کے میئر کے ساتھ ملاقات
اللہ تعالیٰ کے خاص فضل وکرم اور اس کی عنایاتِ خاص سے خاکسار (مبلغ سلسلہ وصدر جماعت لٹویا) کو ۱۹؍ستمبر ۲۰۲۳ء کو لٹویا کے دارالحکومت ریگا (Riga)سے تقریباً پچاس کلومیٹر دور واقع اوگرے شہرکے میئر سے ملاقات کا موقع ملا۔ جناب میئر صاحب سے رابطہ خاکسار کے ایک افغانی دوست مکرم نذرمحمد صاحبزادہ صاحب کے ذریعہ ہوا۔
میئر صاحب سے ملاقات سے پہلے میونسپلٹی کی Deputy Executive Director محترمہ Dana Bārbaleصاحبہ سے اُن کے دفتر میں ملاقات ہوئی۔ موصوفہ لٹوین (Latvian)ہیں اور لٹوین اور رشین زبان جانتی ہیں۔ اُن کو جماعت کا تعارف کروایا گیا اور جماعت احمدیہ مسلمہ کی طرف سے کُل عالم میں کی جانے والی خدمات انسانیت کےکاموں سے آگاہی دی گئی۔ نیز جماعت احمدیہ لٹویا کی طرف سے اُن کے علاقے کے ضرورت مند افراد کی مدد کی پیشکش کی گئی جس پر اُنہوں نے Ogre municipality social service کی انچارج Samite Ozolinaصاحبہ سے رابطہ کرنے کا کہا اور اُن کو فون کرکے ہماری آمد کی اطلاع کردی۔
کچھ دیر بعد میئر صاحب سے ملاقات ہوئی۔ میئر صاحب کہنے لگے کہ آپ مجھ سےکس قسم کی مدد چاہتے ہیں؟ خاکسارنے عرض کیا کہ ہم آپ سے مدد لینے نہیں بلکہ آپ کی اور آپ کے لوگوں کی مدد کرنے آئے ہیں۔ اُن کو جماعت کی طرف سے افریقہ کے ممالک میں سرانجام دیے جانے والےبعض فلاحی کاموں کی تفصیل بتائی گئی۔ اسی طرح اُن کوحضور انور ایّدہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بارہ میں بتایا گیااور حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’عالمی بحران اور امن کی راہ‘ کا رشین ترجمہ میئر صاحب کو بطورتحفہ دیا گیا جسے اُنہوں نے اُسی وقت دیکھنا شروع کردیا۔ اِس کتاب کے علاوہ موصوف کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے برلن (جرمنی) میں خطاب
“Islam and Europe – A Clash of Civilisations?”
کا لٹوین ترجمہ حضرت چودھری سر محمد ظفراللہ خان صاحبؓ کی کتاب “Islam & Human Rights” بھی بطور تحفہ دی گئی۔ میئر صاحب بھی لٹوین (Latvian)ہیں اور لٹوین اور رشین زبان جانتے ہیں۔ موصوف اپنی میونسپلٹی کی حدود میں بہت سےفلاحی کام سرانجام دے رہے ہیں۔ اُنہوں نے اپنے شہر میں ایک خوبصورت اور جدید لائبریری بھی قائم کی ہے اور خاکسار کو دعوت دی کہ ہم اُن کی لائبریری کا وزٹ کریں اور وہاں اپنی کتب بھی رکھوائیں۔
اِس کے بعد مکرم نذرمحمد صاحبزادہ صاحب نے میئر کو افغانی گاؤن وغیرہ تحفہ دیا۔ اِس ملاقات کے اختتام پر میئر صاحب کے ساتھ ایک تصویر بنائی گئی۔
بعدہٗ ہم نے اوگرے (Ogre)شہر کی لائبریری کا دورہ کیا۔ لائبریرین صاحبہ نے ہمیں خوش آمدید کہا اور پوری لائبریری کا وزٹ کروایا۔ ان شاء اللہ عنقریب جماعت کی طرف سے اِس لائبریری میں جماعتی کتب رکھوائی جائیں گی۔
اوگرے شہر کے دورے کے اختتام پر ہم لوگ ’اوگرے میونسپلٹی سوشل سروس‘ کے دفتر گئے جہاں محترمہ Samite Ozolina صاحبہ نے ہمیں خوش آمدید کہا۔ اُن کے ساتھ دُکھی انسانیت کی خدمت کے موضوع پر بات چیت ہوئی اور اِس سلسلہ میں جماعت احمدیہ عالمگیر کی مساعی سے آگاہ کیا گیا جس پر اُنہوں نے بڑی خوشی ومسرّت کا اظہار کیا اورپوچھا کہ کیا آپ مسلمانوں کے علاوہ دوسرے لوگوں کی بھی مدد کرتے ہیں؟ خاکسارنے بتایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ مسلمہ اسلام کی حقیقی روح کے مطابق بلاتفریق مذہب وملّت سب انسانوں کی مدداور خدمت کرتی ہے اور پوری دنیا میں اپنے عمل سےاحترامِ انسانیت کے پرچم کو سربلند کیے ہوئے ہے۔ اِس پر موصوفہ نے بڑی خوشی واطمینان کا اظہار کیا اور ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا۔ یہ ملاقات بھی بڑی مفید رہی۔ الحمد للہ
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ جماعت احمدیہ لٹویا کی یہ مساعی قبول فرمائے اور جلد از جلد پورے مُلک میں اسلام احمدیت کے محبت بھرے پیغام کی اشاعت کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: بشارت احمد شاہد۔نمائندہ الفضل انٹر نیشنل)