اطلاعات و اعلانات
نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں
سانحہ ارتحال
مکرم محمد الیاس منیرصاحب، مربی سلسلہ و صدر شعبہ تاریخ جماعت احمدیہ جرمنی اطلاع بھیجتے ہیں کہ مورخہ ۱۵؍ اگست ۲۰۲۳ء کو خاکسار کے بہنوئی مکرم پروفیسر ظہورالدین بابر صاحب چند دن کی علالت کے بعد فاطمہ جناح ہسپتال فیصل آباد میں بعمر ۸۱؍ سال وفات پاگئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ مرحوم کو چند دن قبل فضل عمر ہسپتال ربوہ میں دوران طبّی معائنہ سٹروک ہوا تھا جس پر انہیں فوری طور پر فیصل آباد لے جانے کا مشورہ دیا گیا جہاں اس سے قبل بھی زیر علاج رہے تھے۔
مرحوم کے والد محترم چودھری حسن دین صاحب درویشانِ قادیان میں سے تھے اور بہشتی مقبرہ قادیان میں مدفون ہیں۔ تقسیم ملک کے بعد ان کی والدہ انہیں اور بڑے بیٹے مکرم نورالدین صاحب کو لے کر ربوہ آگئی تھیں۔ جہاں انہوں نے بڑے صبر اور قناعت سے دونوں بچوں کی پرورش کی۔ مرحوم نے دسویں پاس کرنے کے بعد صدر انجمن ربوہ کےدفاتر میں ملازمت اختیار کرلی اور اس کے ساتھ ساتھ مزید تعلیم بھی جاری رکھی۔ اس طرح سے آپ نے پرائیویٹ طور پربی ۔کام کیا پھر اردو میں ایم اے کا امتحان اعلیٰ کامیابی کے ساتھ پاس کیا اور اس کے بعد کامرس کے مختلف کورسز کئےجن کی بنیاد پر آپ کو گورنمنٹ کمرشل کالج میں انسٹرکٹر کے طور پر ملازمت ملی جہاں آپ ترقی کرتے کرتے پرنسپل کے عہدے (۲۰ویں گریڈ )سے ۲۰۰۲ء میں باوقار طور پر ریٹائرڈ ہوئے۔
مرحوم ایک علمی شخصیت کے مالک تھے، مطالعہ کتب کا شوق جنون کی حد تک تھا، آپ کے پاس نہایت قیمتی کتب کا ایک بڑا ذخیرہ تھا ۔ عمر کے آخری حصّہ میں ذیابیطس کی وجہ سے اگرچہ ایک آنکھ کی بینائی ختم ہو چکی تھی مگر اس کے باوجود آپ کا بیشتر وقت مطالعہ میں ہی گزرتا۔ حتّی کہ چند سال سے آپ نے اردو میں پی ایچ ڈی کے لئے تیاری شروع کر رکھی تھی۔ سب عزیزوں رشتہ داروں کا خیال رکھنے والے اور محبّت بانٹنے والے تھے۔ سلسلہ کی خدمت کا بھی مختلف حیثیتوں سے موقع ملا، ملازمت کے سلسلہ میں جہاں بھی رہے کوئی نہ کوئی خدمت آپ کے سپرد رہی۔ چنانچہ منڈی بہاؤ الدین اور گجرات میں قائد ضلع مجلس خدام الاحمدیہ رہے۔
مرحوم کی ایک غیر معمولی خوبی یہ تھی کہ آپ نے ساری عمر کسی بھی کام کے لیے کسی غیر قانونی امر کا سہارا نہیں لیا، ہر سرکاری دفتر میں جا کر بڑی جرأت کے ساتھ بات کرتے اور اپنے کام کے لیے دلیل کے طور پر قانون کا حوالہ دیتے جس پر ہر افسر بغیر کسی رشوت کے آپ کا کام کرنے پر مجبور ہوجاتا۔
مرحوم کے لواحقین میں ان کی اہلیہ، دو بیٹے عزیزم مباہل احمد (حال امریکہ)، عزیزم مبارز احمد (انجینئر) اور بیٹی عزیزہ قرۃ العین اہلیہ عزیزم نغمان احمد صاحب ، ایک پوتا، ایک نواسہ اور ایک نواسی ہیں، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم بابرصاحب کے ساتھ اپنی رحمت و مغفرت کا سلوک فرمائے، ان کے درجات بلند فرمائے اور جملہ لواحقین کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے اور خود حامی و نا صر ہو، آمین۔
اعلان ولادت
مکرم عبد السمیع خان صاحب استاد جامعہ احمدیہ کینیڈا لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے خاکسار کی بیٹی تنزیلہ ثمر اہلیہ مکرم ثمر سلطان صاحب Augsburg جرمنی کو ۳۰؍ ستمبر ۲۰۲۳ء کو بیٹے سے نوازا ہے جس کا نام ارحم سلطان رکھا گیا ہے نومولود مکرم سلطان احمد صاحب آف چک ۱۵۲ شمالی سرگودھاکا پوتا اور حضرت فتح دین صاحبؓ صحابی حضرت مسیح موعودؑکی نسل سے اور مکرم عبد الرشید خان صاحب آف خوشاب (سابق صدرمحلہ دار العلوم وسطی ربوہ )کا پڑنواسہ ہے۔
احباب جماعت سے درخواست دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ بچے کو صحت و سلامتی والی لمبی عمر عظا فرمائے اور دین کا خادم بنائے ۔آمین