جماعت احمدیہ البانیا کے چودہویں(۱۴) جلسہ سالانہ کا بابرکت انعقاد
٭… Tirana شہر کی مسجد بیت الاول میں باجماعت نمازوں اور علمی و روحانی تقاریر اور ویڈیوز پر مشتمل جلسہ سالانہ کا انعقاد
٭… مقامی احباب جماعت کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک سے تشریف لانے والے مہمانوں کی کُل ۲۳۴؍ حاضری
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ البانیا کو مورخہ ۲۲؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء بروز اتوار ملک کے دارالحکومت Tirana میں مسجد بیت الاوّل میں جماعت احمدیہ البانیا کے ۱۴ویں جلسہ سالانہ کا انعقاد کیا گیا۔ الحمد للہ۔ کوسوو اور شمالی مقدونیہ سے بھی مہمانان جلسہ میں شامل ہوئے۔
جلسہ سالانہ شروع ہونے سے قریباً دو ماہ قبل ہی سے جلسہ کی تیاریاں شروع ہوئی تھیں۔ تقریر کے عناوین اور مقررین کی تعیین کے ساتھ ساتھ ڈیوٹیاں بھی تقسیم ہوئیں۔
مشن ہائوس میں ٹھہرے مہمانوں کے قیام و طعام کا انتظام بھی کیا گیا۔ تمام ناظمین نے اپنی ٹیم کے ساتھ احسن رنگ میں جلسہ کے انعقاد کی بھرپور کوشش کی۔
تقریب پرچم کشائی: ۲۲؍ اکتوبر کو پروگرام کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے خاکسار (صدر جماعت و مبلغ سلسلہ) نے لوائے احمدیت لہرایا ۔ اور Dr. Bujar Ramaj صاحب نائب صدر جماعت نے البانیا کا جھنڈا لہرایا۔ اس کے بعد نائب صدر صاحب نے دعا کروائی۔
پہلا اجلاس:تقریب پرچم کشائی کے بعد تمام احباب جلسہ گاہ میں تشریف لائے اور پہلے اجلاس کی کارروائی خاکسار (صدر جماعت البانیا ) کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور ترجمہ سے شروع ہوئی۔
پہلی تقریر Sali Beja صاحب نے بعنوان’’ہستی باری تعالیٰ کے دلائل سائنسی شواہد کی روشنی میں‘‘ کی۔ اس کے بعد ’’سائنس اور مذہب آیا دو مختلف راستے ہیں؟‘‘ پر ایک ویڈیو دکھا ئی گئی۔دوسری تقریر نماز اور زکوٰۃ کی اہمیت و افادیت کے موضوع پر خاکسار (مبلغ و صدر جماعت البانیا) نے کی۔ اس کے بعد دوسری ویڈیو بعنوان ’’ازدواجی زندگی محبت الٰہی سیکھنے کی درسگاہ‘‘ کے موضوع پر دکھائی گئی۔
پہلا اجلاس گیارہ بجے اختتام پذیر ہوا اور اس کے بعد آدھے گھنٹے کا وقفہ ہوا۔ اس دوران شاملین جلسہ نے صحن میں نہ صرف ایک دوسرے سے تبادلہ خیال کیا بلکہ بُک سٹال سےبھی فائدہ اٹھایا اور البانین زبان میں کتابیں حاصل کیں۔ تمام کتابیں لوگوں کو مفت دی گئیں۔ جماعت احمدیہ البانیا کے ایک مخلص خادم نے ان تمام کتب کی قیمت ادا کی۔
بُک سٹال کے علاوہ صحن میں ہی حسب سابق مختلف زبانوں میں قرآن مجید کے تراجم کی بھی نمائش لگائی گئی۔ نیز ایک ٹینٹ ’’جماعت احمدیہ میں کیسے شامل ہوسکتے ہیں؟‘‘ کے بینر کے ساتھ لگایا گیا۔ اس میںلوگوں نے جماعت کا تعارف حاصل کیا۔ الحمد للہ
دوسرا اجلاس:ساڑھے گیارہ بجے دوسرے اجلاس کا آغاز زیر صدارت شاہد احمد بٹ صاحب مبلغ سلسلہ جرمنی تلاوت قرآن کریم اور ترجمہ سے ہوا۔
اس کے بعد جلسہ کی تیسری تقریر ’’مسیح موعود آچکا ہے‘‘ کے عنوان پر Dr. Bujar Ramaj صاحب نائب صدر جماعت البانیا نے کی۔ اس تقریر کے بعد تیسری ویڈیو حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے متعلق “Life of Huzur in Ghana” کے عنوان سے دکھائی گئی۔ یہ ویڈیو MTA کی مشہور ڈاکومنٹری سے ۱۶؍ منٹ کا خلاصہ البانین زبان میں dubbedکرکے دکھائی گئی۔
کوسوو سے آئے مہمانان خصوصی میں سے دو احباب نے تعارفی تقاریر کیں۔ پہلے مکرم Mehmet Ballazhi صاحب جو کوسووو کے شہر Hani i Elezit کے میئر ہیں۔ دوسرے مکرم Zeqë Malaj صاحب جو کوسوو کے Deçan بلدیہ میں تعلیم کے دفتر کے نمائندہ ہیں۔ دونوں احباب نے جماعت احمدیہ کوسوو اور Humanity First Germany کے ساتھ بھرپور تعاون کا ذکر خیر کیا اور جماعت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد مشن ہاوٴس کے صحن میں مہمانان کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
تیسرا اجلاس: حسب پروگرام دو بج کر دس منٹ پر جلسہ سالانہ کا تیسرا اور آخری اجلاس خاکسار کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم اور ترجمہ سے شروع ہوا۔
اس کے بعد ایک ڈسکشن میں مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے مکرم Ramaj صاحب نائب صدر جماعت البانیا نے بتایا کہ کس طرح وہ دہریت سے اسلام کی طرف اور پھر اسلام احمدیت کی طرف آئے جبکہ مکرم Beja صاحب سیکرٹری تبلیغ نے بتایا کہ ایک جوشیلے مسلمان ہوتے ہوئے وہ کیسے جماعت کے قریب آئے اور اب سیکرٹری تبلیغ کی خدمت بھی بجالارہے ہیں۔ البانیا کے جلسہ سالانہ میں اس طرح کا پروگرام پہلی بار رکھا گیا جس کو حاضرین نے پسند بھی کیا۔
جلسہ کی چوتھی اور آخری تقریر Markelian Shparthi صاحب نے ’’کامیابی کیا ہوتی ہے اور کس طرح حاصل کی جاتی ہے‘‘ کے عنوان پر کی۔ اس کے بعد چوتھی اور آخری ویڈیو ’’مادیت سے روحانیت تک لے کر جانے والی طاقت‘‘ کے عنوان سے دکھائی گئی۔
واضح ہو کہ جلسہ پر دکھائی گئی چاروں ویڈیوز ایم ٹی اے اور Review of Religions کی ویڈیوز سے لی گئیں جن کو البانین زبان میں حتی المقدور پروفیشنل طریق پر dubbedکیا گیا۔
ویڈیو کے بعد کوسوو سے آنے والے ایک اور مہمان مکرم Imer Zeqiri صاحب جو President of the Union of Police of Kosovo ہیں نے جماعت احمدیہ کوسوو اور Humanity First Germany کا شکریہ ادا کیا۔ موصوف نے جماعت احمدیہ البانیا کو ایک یادگاری تحفہ بھی پیش کیا۔
آخر پر خاکسار (مبلغ سلسلہ و صدر جماعت البانیا) نے شکریہ ادا کیا اور اختتامی دعا کروائی۔
اِس جلسہ میں کُل ۲۳۴؍ احباب و خواتین شریک ہوئےجن میں سے اکثر البانیا اور کوسوو سے تشریف لانے والے البانین احمدی اور زیر تبلیغ احباب تھے۔ اللہ تعالیٰ اس جلسہ کے بابرکت نتائج عطا فرمائے ۔آمین
(رپورٹ: صمد احمد غوری۔ مبلغ و صدر جماعت احمدیہ البانیا۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)