گیمبیا کے لوئر ریور ریجن میں وقفِ نو اور لجنہ اماء اللہ کے اجتماعات کا انعقاد
وقفِ نو اجتماع
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ گیمبیا کے لوئر ریور ریجن کو مورخہ ۲؍ دسمبر ۲۰۲۳ء بروز ہفتہ اپنا تیسرا ریجنل وقفِ نو اجتماع منعقد کرنے کی توفیق ملی۔الحمدللہ علی ذٰلک
اجتماع کا آغاز دوپہر بارہ بجےتلاوت قرآن کریم سے ہوا۔تلاوت کے بعد الیو امبو صاحب معلم سلسلہ نے تحریک وقف نو کا تعارف ، اہمیت اور برکات پر تقریر کی۔ اس کے بعد بچوں میں علمی مقابلہ جات کا آغاز ہوا۔ علمی مقابلہ جات میں حفظ قرآن، نصاب وقف نو اور نماز و طریق نماز کے مقابلے شامل تھے۔ اس کے بعد ورزشی مقابلہ جات ہوئےجن میں دوڑ، لمبی چھلانگ اور ثابت قدمی کے مقابلے ہوئے۔ بعد ازاں بچوں میں ریفریشمنٹ تقسیم کی گئی۔ نماز ظہر و عصر کی باجماعت ادائیگی کے بعد اجتماع کی اختتامی تقریب ہوئی جس میں تلاوت کے بعد خاکسار نے رپورٹ پیش کی۔ پھر ابوبکر نیابلی صاحب ریجنل صدر نے تمام بچوں میں انعامات تقسیم کیے اور بچوں کو قیمتی نصائح کیں۔ دعا کے بعد تمام شاملین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
اجتماع میں کُل آٹھ واقفین نو بچے اور پانچ بچیاں شامل ہوئیں نیز پندرہ والدین اور سولہ دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔ یوں کُل حاضری ۴۴؍ رہی۔ الحمد للہ
اجتماع لجنہ اماءاللہ
اسی طرح لجنہ اماء اللہ کو بھی اسی روز اپنے ریجنل اجتماع کے انعقاد کی توفیق ملی۔ الحمد للہ۔ ریجنل صدر لجنہ اماء اللہ لکھتی ہیں کہ اس اجتماع میں تقریباً تیس ممبرات نے شمولیت اختیار کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم، ترجمہ، عہد، حدیث اور قصیدہ سے ہوا۔ اس کے بعد ایک لجنہ ممبر نے نظام وصیت کا تعارف و اہمیت کے موضوع پر تقریر کی جس میں ممبرات کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات کے مطابق نظام وصیت میں شمولیت کی تحریک کی گئی۔ اس تقریر کا بھی لوکل زبان میں ترجمہ کیا گیا۔
بعدہ علمی مقابلہ جات ہوئے جن میں حفظ قرآن، حفظِ حدیث اور نماز کے مقابلے تھے۔ اختتامی تقریب میں ایک مجلس کی صدر لجنہ نے ان مقابلوں میں اعزاز حاصل کرنے والی ناصرات میں انعامات تقسیم کیے۔ اختتامی کلمات ریجنل صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ نے پیش کیے جن میں لجنہ ممبرات اور ناصرات کو ایم ٹی اے دیکھنے اور بالخصوص حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبات سننے کی طرف توجہ دلائی۔
دعا کے بعد یہ اجتماع اختتام کو پہنچا۔ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد تمام شاملین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
(رپورٹ:مسعود احمدطاہر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)