نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۶؍دسمبر ۲۰۲۳ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ آنسہ سمیع صاحبہ اہلیہ مکرم عبد السمیع صاحب (آف کراچی۔ حال یو کے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور آٹھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرمہ آنسہ سمیع صاحبہ اہلیہ مکرم عبد السمیع صاحب( آف کراچی۔حال یو کے)

۴؍ دسمبر ۲۰۲۳ء کو برین ٹیومر کی وجہ سے ۶۸سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ قریباً تین ماہ قبل یوکے آئی تھیں۔ آپ مکرم سید محمد یعقوب صاحب (۵ ہزاری ممبر تحریک جدید) کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ کو کراچی میں بطور سیکرٹری تعلیم القرآن اور سیکرٹری تربیت لجنہ کے علاوہ کئی جماعتی عہدوں پر خدمت کرنے کی توفیق ملتی رہی۔ مرحومہ کے شوہر بھی کراچی جماعت کے سرگرم عہد یدار رہے ہیں۔ مرحومہ انتہائی دُعا گو، نیک، دین دار، سلسلہ کی خدمت کرنے والی، لوگوں کے ساتھ انتہائی پیار و محبت سے ملنے والی، غریبوں کی مدد کر نے والی اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والی شفیق خاتون تھیں۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

نماز جنازہ غا ئب

۱۔مکرم ملک حمید احمد خان صاحب (ربوہ)

۲؍اکتوبر ۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت مولوی جلال الدین صاحب رضی اللہ عنہ، نانا حضرت مولوی غوث محمد صاحب رضی اللہ عنہ، پھوپھا حضرت مولانا غلام رسول صاحب راجیکی رضی اللہ عنہ اور والد حضرت حکیم محمد اسماعیل صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ مرحوم ریٹائرمنٹ کے بعد ۱۷ سال تک نظارت امورعامہ کے شعبہ احتساب میں بطور اعزازی کارکن خدمت کے علاوہ دارالرحمت شرقی ربوہ میں سیکرٹری امور عامہ اور صدر حلقہ کے طورپر خدمت بجالاتے رہے۔نمازوں کے پابند، تہجد گزار، پوری شرح سے چندہ ادا کرنے والے ایک مخلص انسان تھے۔ مرحوم اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔آپ کے بیٹے مکرم ملک طارق محمود صاحب سلسلہ کی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

۲۔مکرمہ حمیدہ عصمت صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری محمد منیر احمد صاحب ( اسیر راہ مولیٰ سلانوالی ضلع سرگودھا۔حال ربوہ)

۸؍اکتوبر۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت حکیم اللہ دتہ صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پوتی تھیں۔سلانوالی ضلع سرگودھا اور ربوہ کے حلقہ نصیر آباد نمبر ۲ کی صدر لجنہ کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، غریبوں کا خیال رکھنے والی، سادہ مزاج، ایک نیک فطرت اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے فدائیت کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔

۳۔مکرم داؤد احمد گوندل صاحب ابن مکرم شریف احمد گوندل صاحب (گوٹھ سلطان احمد گوندل ضلع حیدر آبادسندھ)

۲۸؍اکتوبر ۲۰۲۳ء کو ۷۳ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت چودھری علی محمد صاحب گوندل رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے تھے۔ مرحوم باجماعت نمازوں کے پابند، غریب پرور،مہمان نواز، خلافت کے جاںنثار، ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ آپ نے گوٹھ سلطان احمد کے صدر جماعت، سیکرٹری مال اور زعیم انصار اللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم مبشراحمد صاحب گوندل (کارکن امیر صاحب آفس لندن) کے بہنوئی تھے۔

۴۔مکرم مشہود احمد صاحب( لاہور)

۱۳؍ستمبر ۲۰۲۳ء کو۴۵سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے صدر حلقہ اور زعیم مجلس انصار اللہ حلقہ گلشن پارک کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ حلقہ میں مربی ہاؤس کی تعمیر اپنی زیر نگرانی مکمل کروائی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند،بڑ ے سخی، مخلص، نیک اورباوفا انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ والدین اور گیارہ بہن بھائی شامل ہیں۔

۵۔مکرم احمد سعید صاحب ابن مکرم عبد الغفور صاحب (دارالیمن وسطی حلقہ سلام ربوہ)

یکم؍نومبر ۲۰۲۳ء کو۴۳سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم ۱۵سال سے نظارت تعلیم میں بطور کارکن کام کررہے تھے۔ اپنے حلقہ میں سیکرٹری تعلیم اور زعیم مجلس خدام الاحمدیہ کے علاوہ انچارج یمن سیکٹر اور صدر رکشہ یونین ربوہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ دینی خدمت کا جذبہ رکھنے والے ایک نیک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ اور تین بیٹوں کے علاوہ والدین شامل ہیں۔

۶۔مکرم محمد مختار احمد سنوری صاحب( ہمبرگ۔جرمنی)

۳؍جولائی ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت بابو فقیر علی صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے نواسے تھے۔ فیصل آباد میں طویل عرصہ سیکرٹری مال رہے اور جرمنی آنے پر بحیثیت قاضی اول ہمبرگ خدمت کی توفیق پائی۔پانچوں نمازیں باقاعدگی سے مسجد میں جاکر ادا کرتے تھے۔آپ کو حج بیت اللہ کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔ آپ نے بہت سے بچے بچیوں کے رشتے بھی کروائے۔ مرحوم موصی تھے۔

۷۔مکرمہ حمیدہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم انجینئر چودھری عبدالحمید صاحب(سمن آباد۔لاہور)

۱۳؍ستمبر ۲۰۲۳ء کو ۸۷سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، غریب پرور، ہنس مکھ، مہمان نواز، منکسرالمزاج ایک مخلص اور نیک خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

۸۔مکرم میاں مظفر احمد صاحب ابن مکرم میاں نواب دین صاحب مرحوم (جھنگ)

۲۹؍ مئی ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں سب سے پہلے آپ کے والد نے ۱۹۲۷ءمیں احمدیت قبول کی۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، چندوں میں باقاعدہ، ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔پسماندگان میں چار بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۲؍دسمبر ۲۰۲۳ء بروز منگل بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم محمدرفیق قریشی صاحب (Hayes۔یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور آٹھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم محمدرفیق قریشی صاحب(Hayes۔یوکے)

۷؍دسمبر۲۰۲۳ءکو ۹۳ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم محمد شفیع قریشی صاحب مرحوم (آف الکیمسٹ گول بازار ربوہ)کےبیٹے تھے۔ آپ کے والد نے۱۲ سال کی عمر میں حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے دور میں احمدیت قبول کی۔ مرحوم ۱۹۵۸ء میں تعلیم کی غرض سے یو کے آئے۔ آپ ساؤتھ آل، گرین فورڈ اور ہیز کی جماعتوں میں بڑے سرگرم رکن رہے۔ چندوں میں باقاعدہ اورجماعت کی خدمت میں پیش پیش رہتے تھے۔ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار اور خلافت سے والہانہ تعلق رکھنے والے ایک مخلص اور نیک انسان تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم سہیل قریشی صاحب ریجنل امیر مڈل سیکس اور دوسرے بیٹے مکرم فیاض احمد قریشی صاحب مقامی سطح پر زعیم انصار اللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

نماز جنازہ غا ئب

۱۔مکرمہ امۃ الوکیل فاروقی صاحبہ (ربوہ )

۶؍اکتوبر ۲۰۲۳ء کو۱۱۰سال کی عمر میں بقضائے الٰہی ربوہ میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ جے پور راجستھان سے قیام پاکستان کے بعد لاہور منتقل ہوئیںجہاں آپ نے پہلے مڈل کیا اور پھر سلائی کے ایک سکول میں داخلہ لیا اور کام میں اعلیٰ مہارت حاصل کی۔ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کی تحریک پر مرحومہ کی دوسری شادی حضرت حکیم دین محمد صاحب احمدی رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ساتھ ہوئی۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، خوش اخلاق، سادہ مزاج، قناعت پسند، سلیقہ شعار، مہمان نواز،باہمت اورخدمت خلق کا خاص جذبہ رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔جلسہ سالانہ کے موقع پر گھر آئے مہمانوں کے لیے بہت اہتمام کے ساتھ خاص کھانے تیار کرتی تھیں۔ انہیں فکر ہوتی تھی کہ اپنے چندہ جات اول وقت میں ادا کریں۔ ایک مرتبہ جلسہ سالانہ پر نان بائیوں نے ہڑتال کر دی تو آپ بڑا توا لے کر لنگر خانہ چلی گئیں اور روٹیاں لگوائیں۔۱۹۶۵ء کی جنگ میں اپنی راہنمائی میں سینکڑوں صدریاں بنوا کر حکومت کوبھجوائیں۔ پسماندگان میں حضرت حکیم صاحب سے ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہیں۔ آپ نے دونوں شوہروں کے ۶ سوتیلے بچوں کے ساتھ بھی اپنے بچوں جیسا بہت محبت شفقت اور پیار کا تعلق رکھا۔آپ مکرم شیخ مسعود احمد صاحب کی پڑنانی تھیں۔

۲۔مکر م ارشاد الٰہی بھٹی صاحب ابن مکرم کرم الٰہی بھٹی صاحب(ربوہ)

۳؍ستمبر ۲۰۲۳ءکو ۷۹سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجد گزار، ملنسار، دعا گو،ایک مخلص اور نیک انسان تھے۔ بیماری کا بڑی ہمت سے مقابلہ کیا۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔

3۔مکر مہ امۃ الحفیظ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری عطاء محمد صاحب(آف کنری پاک سندھ۔ ربوہ)

۷؍اگست ۲۰۲۳ءکو ۷۹سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد مکرم غلام محمد صاحب ( واقف زندگی ) تھےجن کو سندھ کی اسٹیٹس میں خدمت کی توفیق ملی۔مرحومہ ۲۵ سال تک مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پاتی رہیں۔ بے شمار بچوں کو قرآن کریم پڑھایا۔ چندوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ بہت خیرات کرنے والی غریب پرور خاتون تھیں۔ توکل علی اللہ بہت زیادہ تھااور ذکر الٰہی میں مشغول رہتی تھیں۔ خلافت سے بے پناہ لگاؤ اور محبت تھی۔ خطبات بڑے اہتمام سے سنتی تھیں۔ سب سے بہت نرمی سے پیش آتیں اور بڑی مہمان نواز خاتون تھیں۔ مرحومہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں 3 بیٹیاں اور 2 بیٹے شامل ہیں۔ تمام بچے شادی شدہ ہیں۔آپ طاہر احمد منیب صاحب …کی والدہ اورمکرم عنایت اللہ زاہد صاحب ریٹائرڈ مربی سلسلہ(حال مقیم یوکے)کی ساس تھیں۔

۴۔مکرمہ ملیحہ قادر صاحبہ بنت مکرم مرزا غلام قادر صاحب ( ربوہ)

۴؍نومبر۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ بچپن سے ہی پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار ایک مخلص اور نیک خاتون تھیں۔خداتعالیٰ، رسول کریم ﷺ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلافت احمدیہ سے سچا عشق اور پیار تھا۔ مرحومہ نے اپنے حلقہ میں لمبا عرصہ ناصرات کی سیکرٹری کے طور پر بڑی محنت، اخلاص اور توجہ کے ساتھ خدمت کی توفیق پائی۔ وفات سے ایک سال قبل لجنہ اماء اللہ مرکزیہ میں بطور معاونہ بھی خدمت بجالاتی رہیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ دو بھائی شامل ہیں۔

۵۔مکرم عزیز الرحمٰن صاحب ابن مکرم عبد الرحمٰن صاحب (بستی شکرانی ضلع بہاولپور)

۲۵؍اپریل ۲۰۲۳ء کو ۴۶ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم سادہ طبیعت کے مالک، نرم مزاج اور ہر ایک سے اچھا تعلق رکھنے والے ایک مخلص انسان تھے۔ ان کی جماعت میں باقاعدہ مربی یا معلم سلسلہ نہ تھے تو مر حوم خود نمازوں کی با جماعت ادائیگی کرواتے اور نماز جمعہ بھی پڑھاتے تھے۔ خلافت سے گہرا لگاؤ تھا۔کامیاب داعی الی اللہ بھی تھے۔ واقفین کا احترام کرتے تھے اور ان کے ساتھ شفقت سے پیش آتے۔ آپ کے پاس مختلف جماعتی عہدے بھی رہے جن پر بڑی لگن اور اخلاص کے ساتھ کام کرتے رہے۔آپ کی اہلیہ وفات پاچکی ہیں اور ان کی کوئی اولاد نہیں تھی۔اہلیہ کی بھانجی کو گود لیا ہواتھا۔پسماندگان میں ۷۵ سالہ والدہ شامل ہیں۔

۶۔مکرمہ جمیلہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری برکت اللہ برکات صاحب مرحوم ( لاہور)

۲۳؍اگست ۲۰۲۳ء کو۶۹سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت میاں نظام الدین صاحب رضی اللہ عنہ (المعروف پیالے والے) کی پوتی تھیں۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابند اور تہجد گزار خاتون تھیں۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے بہت لگاؤ تھا۔بچوں کو قرآن پڑھاتی رہیں اور تبلیغ کا بھی شوق تھا۔ جہاں بھی رہیں خواتین میں ہر دل عزیز رہیں۔ واقفین کی بہت عزت اور احترام کرتی تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم محمدافضل متین صاحب …ہیں۔

7۔مکر م سید عابد احمد صاحب ا بن مکرم سید نظام الدین جمیل احمد صاحب (موتی ہاری ضلع ایسٹ چمپارن صوبہ بہار۔انڈیا)

۵؍جون ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پیدائشی احمدی تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند اور جماعتی اجلاسات میں باقاعدہ شامل ہونے والے ایک ہر دلعزیز انسان تھے۔پسماندگان میں دو بیویو ں کے علاوہ ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔

8۔مکرمہ عذرا خاتون صاحبہ اہلیہ مکرم شاہ محمد تسنیم احمد صاحب مرحوم (آرہ بھوجپور صوبہ بہار۔انڈیا)

۲۵؍اگست ۲۰۲۳ء کو۸۷ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نمازوں کی پابند، منکسرالمزاج، غریب پرور، ایک نیک اور دعا گو خاتون تھیں۔ کئی غریب بچیوں کی اپنے گھر میں پرورش کی اور ان کی شادیاں بھی کروائیں۔ چار سال بطور صدر لجنہ صوبہ بہار خدمت کی توفیق پائی۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button