مجلس انصار اللہ برکینا فاسو کے تحت ایک تبلیغی پروگرام
مجلس انصاراللہ برکینا فاسو اپنے تبلیغی پروگرام کے تحت ویل انصار اللہ (Ville AnsaruAllah) کے نام سے ایک پروگرام منعقد کرتی ہے جس کے لیے ہر سال ایک نئے شہر کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ امسال یہ پروگرام کوپیلا شہر میں منعقد کیا گیا۔ اس شہر کی اکثر آبادی عیسائی مذہب کے ماننے والوں پر مشتمل ہے۔ اس تقریب کا مقصد ان لوگوں تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانا ہے۔ ۹؍ نومبر سے ملک کے دُور دراز علاقوں سے انصار کے آنے کاسلسلہ شروع ہوگیا۔ ۱۰؍ نومبر کو اس شہر کی انتظامیہ جس میں شہر کے چیف اور ہائی کمشنر بھی شامل تھے، سے ملاقات کی گئی۔ انہیں جماعت کا پیغام پہنچایا اور تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی۔
افتتاحی تقریب:تقریب کے انعقاد کے لیے جس جگہ انتظام کیا گیا تھا اس کا مشن ہاؤس سے تقریباً ڈیڑھ کلو میٹر کا فاصلہ ہے جسے تمام شاملین انصار نے سفید کپڑوں میں ملبوس کلمہ کا ورد کرتے ہوئے پیدل طے کیااور اس طرح ہر خاص و عام تک جماعت کا امن کا پیغام پہنچا۔ شام چار بجے افتتاحی تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم اور عہد سے ہوا۔ جماعت کا تعارف کروانے کے بعد گورنمنٹ کے مختلف نمائندگان نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ ہائی کمشنر صاحبہ نے تقریر کی اور جماعت کی مختلف خدمات کو سرا ہا ۔ اس کے بعد انہیں جماعتی کتب کے سٹینڈ پر لے جایا گیا جہاں انہوں نے قرآن کریم فرنچ ترجمہ لینے کی خواہش کی۔
۱۱؍ نومبر۲۰۲۳ء کی صبح نماز تہجد، نماز فجر اور درس کے بعد انصار کو چودہ گروپس میں تقسیم کیا گیا اور شہر کے مختلف حصوں میں چودہ ہزار کی تعداد میں جماعتی لٹریچر ہر گلی، دکان اور راہگیروں کو صبح آٹھ بجے سے بارہ بجے تک تقسیم کیا گیا۔ اسی دن امیر صاحب نے ملکی حالات کی وجہ سے نقل مکانی کرکے آئے ہوئےمہاجرین کی فیملیز میں راشن تقسیم کیا۔ اسی طرح جیل کے قیدیوں کوبھی راشن پہنچایا گیااوربیوگان کے لیے قائم ایک انجمن کو بھی راشن دیا گیا۔
شام چار بجے اس تقریب کے مرکزی موضوع ’’مذہب انسانیت کا علمبردار‘‘پر عطاء الحبیب صاحب مربی سلسلہ نے تقریر کی اور اس کے بعد لوگوں کے سوالات کے جواب بھی دیے۔ نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد پبلک تبلیغ کا پروگرام ہوا جس میں بے شمار غیر از جماعت افراد شامل ہوئے اور جنہوں نے صبح جماعتی لٹریچر حاصل کیا تھا وہ بھی اپنے سوالات لے کر آئے۔ یہ پروگرام رات دس بجے تک جاری رہا۔
دوسرے روز نماز تہجد، فجر اور درس کے بعد ساڑھے چھ بجے اختتامی تقریب کا آغاز ہوا ۔تلاوت قرآن کریم اور عہد کے بعد خاکسار نے انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ اس اجتماع میں شامل تمام انصار نے حضور کی خدمت میں دعائیہ خط لکھے اور آخر پر دعا کے ساتھ یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی۔ جامعہ احمدیہ برکینا فاسو کے ۳۰؍ طلبہ اور واگا ریجن کے ۱۵؍احباب سمیت کُل ۴۵؍ خدام ۱۴۰؍ کلو میٹر کا سفر سائیکلوں پہ طے کر کے اس تقریب میں شامل ہوئے۔
اللہ کے فضل سے اس اجتماع کی حاضری ۱۵۰؍ انصار اور ۴۵؍ خدام کے ساتھ کُل ۱۹۵؍ شاملین رہی۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ان تمام شاملین کے ایمان و اخلاص میں برکت عطافرمائے اور ان کی خلافت سے محبت ہمیشہ بڑھتی چلی جائے۔ آمین
(رپورٹ: ناصر اقبال۔ مربی سلسلہ و معاون صدر مجلس انصار اللہ)