اطلاعات و اعلانات
نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں
درخواست دعا
٭…رانا سلطان احمد صاحب تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی اہلیہ محترمہ گذشتہ چند دنوں سے ہسپتال میں داخل ہیں۔ شوگر، بلڈپریشر کے علاوہ دل کے تین والو بھی متاثر ہیں اوربہت کم کام کررہے ہیں۔ قریباً ۴۵؍ سال سے شوگر ہے جس کی وجہ سے سٹنٹ نہیں ڈالے جا سکتے۔
احباب جماعت سے درد مندانہ دعائوں کی خصوصی درخواست ہے کہ مولا کریم اپنے خاص فضل سے صحت و سلامتی والی لمبی فعال زندگی عطا فرمائے اور بچوں کے سروں پر والدہ محترمہ کا سایہ قائم رکھے۔ آمین
سانحہ ہائے ارتحال
٭… وقار احمد اٹھوال صاحب تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے خالو سلیم احمد اٹھوال صاحب آف چک نمبر ۱۸ بہوڑو ضلع ننکانہ صاحب مورخہ ۲۴؍ دسمبر ۲۰۲۳ء بروز اتوار صبح تہجد کے نوافل کے لیے اُٹھے، وضو کیا لیکن کچھ گھبراہٹ ہوئی جس پر آپ لیٹ گئے اورتھوڑی دیر بعد حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔انا للہ و انا الیہ راجعون
مرحوم کے خاندان میں احمدیت ان کے دادا کے ذریعہ سے آئی جب خلافت اولیٰ کے آخر میں ۱۹۱۳ء میں اٹھوال گاؤں پورے کا پورا آغوش احمدیت میں آگیا۔
مرحوم موصی تھے، پنجوقتہ نمازکے عادی، نماز تہجد اور دیگر نوافل مثلاً اشراق و چاشت کے نوافل با قاعدگی کے ساتھ ادا کرتے تھے۔ روزانہ ایک پارہ ترجمہ کے ساتھ تلاوت قرآن کریم کرتے۔ تفسیر صغیر کا گہرائی میں جا کر مطالعہ کرتے۔ روحانی خزائن اور سلسلہ کی دیگر کتب کا مطالعہ کرتے۔پرانے وقت میں ٹیپ ریکارڈر کے ذریعہ پرانے خطبات کی کیسٹ لگا کر سنتے رہتے۔ خدا تعالیٰ کی ذات پر بے انتہا توکل تھا۔ خلافت سے بے پناہ محبت رکھتے تھے۔خدمت خلق اور مہمان نوازی کا بہت جذبہ تھا۔ آپ کو بہت سی بچیوں کی شادی کروانےکی توفیق ملی۔ آپ نےلمبا عرصہ بطور صدر جماعت چک ۱۸ بہوڑو ضلع ننکانہ صاحب اور بعد ازاں بطور امیر حلقہ خدمت کی توفیق پائی۔ جماعتی مخالفت کی وجہ سے آپ خود اور آپ کے بڑے بیٹے شہزاد احمد صاحب کو بھی لمبا عرصہ اسیر راہ مولیٰ رہنے کی توفیق ملی۔اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے۔آمین
آپ کی اہلیہ کی وفات آپ کی زندگی میں ہی ہو گئی تھی۔ آپ نے اپنے پیچھے تین بیٹے شہزاد احمد جرمنی،شہباز احمد جرمنی اور اعجاز احمد اور تین بیٹیاں ثمینہ سلیم یوکے ، سدرہ سلیم کینیڈا اور فائزہ سلیم کینیڈا سوگوار چھوڑے ہیں۔
٭…عبد الوہاب منگلا صاحب اعلان کرواتے ہیں کہ مکرم مظفر احمد چیمہ صاحب ابن بشیر احمد چیمہ صاحب حلقہ واپڈا ٹاؤن لاہور بتاریخ ۹؍ جنوری ۲۰۲۴ء بروز منگل بقضائے الٰہی بعمر ۷۶؍سال وفات پاگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ آپ کی نماز جنازہ اسی روز شام ساڑھے پانچ بجے پڑھائی گئی اور احمدیہ قبرستان ہانڈوگوجر لاہور میں آپ کی تدفین ہوئی۔ آپ بہت ملنساراور ہنس مکھ طبیعت کے مالک تھے نیز ہمہ وقت خدمت خلق کے جذبے سے سرشار رہتے تھے۔ آپ کو مختلف حیثیتوں میں جماعتی خدمات بجالانے کی توفیق عطا ہوئی۔ آپ بوقت وفات نگران بلاک حلقہ واپڈا ٹاؤن لاہور خدمات بجالارہے تھے۔ اپنے حزب کے تمام گھرانوں سے آپ کا مستقل رابطہ رہتا تھا اور ان کی ہر خوشی و غمی میں آپ شریک ہوتے اور ان کے تمام مسائل کے حل میں ان کی حتی المقدور مدد فرماتے۔ آپ مجلس انصار اللہ میں منتظم تربیت نومبائعین، ممبر تربیتی کمیٹی اور سائق کے عہدوں پر خدمات بجالاتے رہے۔ اجلاسات میں باقاعدگی سے شامل ہوتے، صوم و صلوٰۃ کے پابند اور چندہ جات کی ادائیگی میں باقاعدہ تھے۔ آپ نے پسماندگان میں دو بیٹے اور اہلیہ سوگوار چھوڑی ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مبارک احمد چیمہ صاحب کا انتقال چند سال قبل ہوا تھا۔ اس صدمہ کو آپ نے بہت صبر و ہمت سے خدا تعالیٰ کی رضا سمجھتے ہوئے برداشت کیا۔ آخر دم تک صحت قابل رشک رہی۔
٭…ہومیو ڈاکٹر لئیق احمد صاحب تحریر کرتے ہیں کہ میری والدہ صالحہ صدیقہ صاحبہ ایک لمبی بیماری کے بعد مورخہ ۱۱؍نومبر ۲۰۲۳ء کو بعمر ۷۸؍ سال ہم سب کو داغ مفارقت دے گئیں۔انا للہ وانا الیہ راجعون
مرحومہ نے نوجوانی کی عمر میں وصیت کی تھی اور اپنی زندگی میں ہی حصہ جائیداد ادا کردیا تھا۔مرحومہ بہت سی خوبیوں کی مالک تھیں، صابر، شاکر، انتہائی وفادار، ملنسار، خلافت احمدیہ کی شیدائی، مہمان نواز، خدمت گزار، ہر ایک کا خیال رکھنے والی، بڑوں کا ادب کرنے والی، چھوٹوں سےشفقت و محبت کا سلوک کرنے والی خاتون تھیں۔ آپ دوسروں کے غم میں شریک ہونے والی، اپنے خاوند کی مکمل اطاعت کرنے والی ساتھی تھیں اور ہر ایک کا خیال رکھتی تھیں۔ مرحومہ نمازی اور پرہیزگار خاتون تھیں۔ اطاعت کے جذبہ سے سرشار، دوسروں کے لیے اعلیٰ نمونہ رکھنے والی، دردمند، احساس رکھنے والی تھیں۔ اپنی اولاد کی اعلیٰ تربیت کی۔
بڑا بیٹا خاکسار بطور واقف زندگی خدمات سلسلہ بجالارہا ہے۔ جبکہ مجھ سے چھوٹا بھائی لنگرخانہ میں خدمت پر مامور ہے۔ منجھلا بیٹا نسیم احمد جرمنی میں مقیم ہےاور والدہ صاحبہ کے جنازہ میں شامل نہیں ہوسکا۔ جرمنی جانے سے قبل دفتر صدر عمومی اور مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان میں خدمت سر انجام دیتا رہا ہے۔ بڑی بہن کے خاوند ایوان محمود میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں جبکہ چھوٹی بیٹی کے میاں فضل عمر ہسپتال کے ایکسرے ڈیپارٹمنٹ میں اپنی ڈیوٹی کر رہے ہیں۔ تمام بیٹے اور بیٹیاں خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے صاحب اولاد اور اپنے اپنے گھروں میں خوش و خرم زندگی گزار رہے ہیں۔
قارئین سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے سروں پر ہمارے بزرگ والد صاحب کا سایہ تادیر سلامت رکھے۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کے درجات بلند فرمائے اور اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائے نیز ان کے ورثاء کو صبر جمیل اور ان کی نیکیاں جاری رکھنے کی بھی توفیق بخشے۔ آمین