رشتہ داروں سے نیک سلوک کرو
نمازوں کو سنوار کر پڑھو کیونکہ ساری مشکلات کی یہی کنجی ہے اور اسی میں ساری لذّات اور خزانے بھرے ہوئے ہیں۔صدق دل سے روزے رکھو۔صدقہ و خیرات کرو۔ درود و استغفار پڑھا کرو۔اپنے رشتہ داروں سے نیک سلوک کرو۔ہمسایوں سے مہربانی سے پیش آئو۔بنی نوع بلکہ حیوانوں پر بھی رحم کرو۔ ان پر بھی ظلم نہ چاہیے۔خدا سے ہر وقت حفاظت چاہتے رہو کیونکہ ناپاک اور نامرادہے وہ دل جو ہر وقت خدا کے آستانہ پر نہیں گرا رہتا وہ محروم کیا جاتا ہے۔دیکھو اگر خدا ہی حفاظت نہ کرے تو انسان کا ایک دم گذارہ نہیں۔زمین کے نیچے سے لے کر آسمان کے اوپر تک کا ہر طبقہ اس کے دشمنوں کا بھرا ہوا ہے۔اگر اسی کی حفاظت شاملِ حال نہ ہو تو کیا ہو سکتا ہے۔ دعا کرتے رہو کہ اللہ تعالیٰ ہدایت پر کار بند رکھے۔ …نرم مزاج بنو کیونکہ جو نرم مزاجی اختیار کرتا ہے خدا بھی اس سے نرم معاملہ کرتا ہے۔اصل میں نیک انسان تو اپنا پائوں بھی زمین پر پھونک پھونک کر احتیاط سے رکھتا ہے تا کسی کیڑے کو بھی اس سے تکلیف نہ ہو۔ غرض اپنے ہاتھ سے،پائوں سے،آنکھ وغیرہ اعضاء سے کسی کو کسی نوع کی تکلیف نہ پہنچائو اور دعائیں مانگتے رہو۔
(ملفوظات جلد ۵صفحہ ۱۳۰، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)
آسماں پر سے فرشتے بھی مدد کرتے ہیں
کوئی ہو جائے اگر بندئہ فرماں تیرا
جس نے دل تجھ کو دیا ہو گیا سب کچھ اُس کا
سب ثنا کرتے ہیں جب ہووے ثناخواں تیرا
(اخبار الحکم ۔۱۷؍ نومبر۱۹۰۰ء)