سویڈن کی دائیں بازو کی سیاسی جماعت کے سربراہ کا اسلام مخالف بیان اور جماعت احمدیہ سویڈن کا جواب
سویڈن کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ نے گذشتہ دنوں ایک تقریب میں کہا کہ ان کی جماعت اس حق میں ہےکہ نئی مساجد کی تعمیر پر پابندی لگادی جائے اور موجودہ مساجد کے مینار اور گنبد توڑ دیے جائیں تاکہ وہ عام عمارتوں کی طرح نظر آئیں۔ اس بیان پر جہاں مختلف معتدل سیاسی جماعتوں نے سخت ردعمل دکھایا اور سخت الفاظ میں اس بیان کی مذمت کی وہاں کئی مذہبی تنظیموں نے بھی بیانات جاری کیے۔
جماعت احمدیہ سویڈن نے فوری طور پر ایک پریس ریلیز کے ذریعہ اس بیان کی مذمت کی اور اس قسم کے بیانات کےذریعہ ملک میں بے چینی اور تناؤ پھیلنے کے خدشات کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف شہروں میں میڈیا سے بھی رابطہ کیا گیا تاکہ عوام الناس تک بھی جماعت کا موقف پہنچ سکے۔ ان روابط کے نتیجہ میں گوتھن برگ کے سب سے بڑے اخبار گوتھن برگ پوسٹ نے آغا یحییٰ خان صاحب مبلغ انچارج سویڈن کا انٹرویو لیا اور تصویر کے ساتھ یہ انٹرویو شائع کیا۔ اسی طرح لولیو شہر میں واقع صوبائی ریڈیو، ٹی وی اور صوبے کے بڑے اخبار ناربوٹنز کوریرن(Norrbottens-Kuriren) نے خاکسار (مربی سلسلہ) کا انٹرویو لیا۔ ان انٹرویوز کے ذریعہ جماعت کا مؤقف بہت بڑی تعداد تک پہنچانے کا موقع میسر آیا۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک
(رپورٹ: رضوان احمد افضل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)