قرآن کریم سے متعلق اہم معلومات
٭…قرآن کریم عرصہ قریباً 23؍سال میں نازل ہوا
٭… قرآن کریم میں 114؍سورتیں، 6348؍آیات، 558؍رکوع اور 86430؍الفاظ ہیں
٭…حفاظتِ قرآن کریم کے متعلق اللہ تعالیٰ نے وعدہ فرمایا ہے: اِنَّانَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَوَاِنَّالَہٗ لَحٰفِظُوْنَ (الحجر: 10) ترجمہ: اس ذکر (یعنی قرآن ) کو ہم نے ہی اتارا ہے اور ہم یقیناً اس کی حفاظت کریں گے
٭…قرآن کریم کی پہلی دو سورتیں سورۃ الفاتحہ وسورۃ البقرۃ ہیں اور آخری دو سورتیںسورۃ الفلق اور سورۃ الناس ہیں۔ آخری دونوں سورتوں کو معوّذتین بھی کہتے ہیں کیونکہ یہ دونوں “قُلْ اَعُوْذُ” سے شروع ہوتی ہیں۔ ان دونوں میں آخری زمانے کے فتنوں سے محفوظ رہنے کی دعا بھی سکھائی گئی ہے۔
٭…قرآن کریم میں سورۃ البقرۃسب سے بڑی اور سورۃ الکوثر سب سے چھوٹی ہے
٭…نزول کے لحاظ سے قرآن کریم کی سب سے پہلی آیت ہے: اِقْرَاْبِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ(العلق:2)ترجمہ: اپنے رب کا نام لے کر پڑھ جس نے (سب اشیاء کو ) پیدا کیا۔
٭…نزول کے لحاظ سے قرآن کریم کی سب سے آخری آیت ہے: وَاتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْہِ اِلَی اللّٰہ (سورۃ البقرۃ: 282) ترجمہ: اس دن سے ڈرو جس میں تمہیں اللہ کی طرف لوٹایا جائے گا۔
٭…سورۃ التوبہ سے پہلے بسم اللہ نہیں آئی کیونکہ یہ سورت پہلی سورۃ الانفال کا ہی حصہ ہے جبکہ سورۃ النمل میں بسم اللہ دو دفعہ آئی ہے (ایک دفعہ ابتدا میں اور ایک دفعہ آیت 31میں )
٭…قرآن کریم میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم مبارک ’محمدؐ ‘چار مرتبہ آیا ہے
٭…آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خَاتَمُ النَّبِیِّیْنَ ہونے کا ذکر سورۃ الاحزاب آیت 41 میں ہے۔ اور رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیْنَ ہونے کا ذکر سورۃ الانبیاء آیت 108؍میں ہے۔
٭…سورتیںجو انبیاء کے ناموں پر ہیں: سورۃ یونسؑ، سورۃہودؑ، سورۃ یوسفؑ، سورۃابراہیمؑ، سورۃ محمدؐ، سورۃ نوحؑ۔
٭…قرآن کریم کی سورۃ الاحزاب آیت 38 میں ایک صحابی حضرت زیدبن حارثہؓ کا نام آیا ہے۔
٭…جماعت احمدیہ کی بعض اردو تفاسیر کے نام: تفسیر حضرت مسیح موعودؑ، حقائق الفرقان از حضرت خلیفة المسیح الاولؓ، تفسیر صغیر اور تفسیر کبیر از حضرت مصلح موعودؓ، انوار القرآن از حضرت خلیفة المسیح الثالثؒ
٭٭٭