عوامی جمہوریہ کونگو کنشاسا کے صوبہ کونگو سینٹرل کی جماعت سونگولولو میں مسجد بیت العلیم کا افتتاح
اللہ تعالیٰ کے فضل سے سینٹرل افریقہ کے ملک عوامی جمہوریہ کونگو کنشاسا کو مورخہ۲۵؍ فروری ۲۰۲۴ء بروز اتوار بعد از نماز ظہر بانزا کونگو ریجن کی سونگولولو جماعت میں نئی تعمیر ہونے والی مسجد بیت العلیم کے افتتاح کی توفیق ملی۔الحمد للہ علیٰ ذالک
مسجد کے افتتاح کی تقریب میں شرکت کے لیے مکرم خا لد محمود شاہد صاحب امیر جماعت احمدیہ و مشنری انچارج کونگو کنشاسا، مکرم انس موسو صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ کونگو کنشاسا اور عبد الصالح مدیس صاحب نیشنل سیکرٹری اشاعت بطور خاص ۲۶۷؍ کلومیٹر کا سفر کرکے سونگولولو تشریف لائے۔
تقریب کا آغاز دوپہر دو بجے تلاوت قرآن کریم وترجمہ اور نظم سے ہوا۔اس کے بعد احمد بوبا صاحب معلم سلسلہ نے جماعت احمدیہ کا تفصیلی تعارف اور احمد اوینی صاحب معلم سلسلہ نے مسجد کی تعمیر کی رپورٹ پیش کی۔
اس بابرکت تقریب کی آخری تقریر مکرم امیر صاحب نے کی جس میں انہوں نے مساجد کے متعلق اسلام کی تعلیمات کو حاضرین کے سامنے رکھا اور تقریب میں شامل ہونے والے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں مختلف حکومتی عہدیداروں اور علاقہ کی معروف شخصیات نے اپنے تاثرات پیش کیے اور اپنے علاقہ میں مسجد کی تعمیر کو ایک نیا سنگ میل قرار دیا۔تقریب کے اختتام سے قبل حاضرین کے سوالات کے جواب دیے گئے۔
مکرم امیر صاحب نے مالولوکا صاحب جو اس علاقہ کے اعلیٰ حکومتی عہدہ پر فائز ہیں کے ساتھ مل کر افتتاحی فیتہ کاٹا اور دعا کروائی۔ دعا کے بعداس علاقہ کی فضا اللہ کے شکر اور نعرہ ہائے تکبیر سے گونجتی چلی گئی۔ ہر چہرہ پر رونق تھی۔ تمام شاملین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ اس تقریب میں کُل ۳۱۵؍ افراد شامل ہوئے جن میں کثیر تعداد مہمانوں کی بھی شامل تھی جو اپنی زندگی میں پہلی دفعہ کسی مسجد کے افتتاح میں شریک ہوئے تھے۔
جماعت سونگولولو میں بننے والی اس مسجد کی لمبائی دس میٹر جبکہ چوڑائی آٹھ میٹر ہے۔اس مسجد کی بنیاد مورخہ ۱۷؍اپریل ۲۰۲۳ء بروز اتوار مکرم امیر صاحب نے رکھی تھی۔ اس کی تعمیر کا آغا ز ۱۵؍ نومبر۲۰۲۳ء کو ہوا اوریہ مسجد بفضل خدا مورخہ ۱۵؍ فروری ۲۰۲۴ء کو تین ماہ کے عرصہ میں مکمل ہوئی۔ اس مسجد کی تعمیر میں ادریس صاحب اور احمد اوینی صاحب معلم سلسلہ نے بہت ہی محنت کی جومسجد کی تعمیر کااکثر سامان ۷۰؍کلومیٹر دور واقع ایک شہرسے لاتے رہے اور مستقل تین ماہ اس علاقہ میں رہ کر بہت قلیل عرصہ میں اس مسجد کی تعمیر کو ممکن بنایا۔فجزاہم اللّٰہ احسن الجزاء
ادریس صاحب Mushieمیں واقع جماعت کی مسجد کے کام کے دوران یہ احمدی ہو ئے تھے اور اس مرتبہ مسجد سونگو لولو کی تعمیر کے دوران انہوں نےقاعدہ یسرنا القرآن ختم کر کے قرآن مجید شروع کر دیا ہے۔
مقامی چیف صاحب نے اس موقع پر اس بات کا برملا اظہار کیا کہ مسجد کی تعمیر کے دوران ہمارے احمدی معمار اور معلم صاحب کا نمونہ بہت اعلیٰ تھا اور وہ اس بات پر حیران تھے کہ ایک مسلمان کا ایسا اچھا اخلاق بھی ہو سکتا ہے؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کو ایسا معلوم ہوتا تھا کہ گویا فرشتے اتر آئے ہیں۔
(نوٹ: مسجد کے افتتاح کے موقع پر مسجد کا نام بیت الرحیم تھا۔حضور انور اید ہ اللہ کی طرف سے بعد ازاںمسجد کا نام بیت العلیم تجویز ہوا)
(رپورٹ: شاهد محمود خان۔ مبلغ سلسلہ کونگو کنشاسا)