سیرالیون میں ایم ٹی اے سٹوڈیو کی تقریب سنگِ بنیاد
سیرالیون میں احمدیت کا پودا لہلہاتے ہوئے ایک سو سال سےزیادہ کا زمانہ گزر چکا ہے اور اب یہ ایک مضبوط اورتنا ور درخت کی شکل اختیار کر چکا ہے جس کی شاخیں ملک بھر میں ہر طرف پھیلی ہوئی ہیں۔ الحمدللہ
سو سال کے زمانے میں احمدیت کا پیغام پہنچانے کے لیے مبلغین اور واقفین زندگی نے بے شمار قربانیاں دیں جن کی ایک عظیم داستان ہے۔ اور پیغام حق پہنچانے کے لیے تمام ذرائع اختیار کیے جن میں پیدل سفر سے لے کر تمام مروجہ طریق شامل تھے۔ اب اللہ کے فضل سے جدید ذرائع میسر آگئے ہیںجن میں پرنٹ میڈیا، سوشل میڈیا، ٹی وی، ریڈیو سٹیشنز وغیرہ شامل ہیں۔ اللہ کے فضل سے ملک کے مختلف حصوں میں احمدیہ ریڈیو سٹیشنز تبلیغ و تربیت میں مصروف ہیں۔ ایک اور اہم روحانی مائدہ ایم ٹی اے ہے جو ساری دنیا میں تبلیغ و تربیت پھیلا رہا ہے اور زمین کے کناروں تک احمدیت کا پیغام پہنچ رہا ہے۔ ایم ٹی اے کے ساری دنیا میں اپنے سٹوڈیو ہیں جن کے ذریعے لوکل، نیشنل اور انٹرنیشنل سطح کے پروگرام بنائے جاتے ہیں۔ سیرالیون میں ایم ٹی اے اپنے آغاز کے بعد کچھ تعطل کے بعد بڑی تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اب تازہ ترین اضافہ ایم ٹی اے سیرالیون کے سٹوڈیو کی تقریب سنگ بنیاد ہے۔ مورخہ ۲۵؍اپریل۲۰۲۴ء بروز جمعرات احاطہ ہیڈکوارٹرز فری ٹاؤن میں مکرم موسیٰ میوا صاحب امیر جماعت احمدیہ سیرالیون نے سنگ بنیاد رکھا۔ امیر صاحب کے بعد درج ذیل احباب نے سنگ بنیاد رکھا:
مکرم نعیم اظہر صاحب مبلغ انچارج سیرالیون، خاکسار (مبلغ فری ٹاؤن مغربی ریجن)، مولوی محمد مورث کمارا صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ، مولوی ادریس بنگورا صاحب (کوآرڈینیٹر ایم ٹی اے سٹوڈیو) مع ایم ٹی اے سٹاف۔ مولوی الحاج المامی سیسے نیشنل سیکرٹری مال، مولوی فواد لولے صاحب نیشنل سیکرٹری تعلیم اور آخر پر عزیزم فاتح احمد (واقفِ نو)۔
اس موقع پر مکرم امیر صاحب نے ایم ٹی اے کی برکات کا ذکر کیا اور بتایا کہ ہم اس سٹوڈیو کی تعمیر کے ساتھ تبلیغ وتربیت کے کام کو بہتر رنگ میں کر سکیں گے۔ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے سیرالیون کے ساتھ خصوصی شفقت فرماتے ہوئے ایم ٹی اے سٹوڈیو کی تعمیر کا ارشاد فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس ذریعہ ابلاغ سے تمام سیرالیون میں پیغام حق پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے۔
اس بابرکت تقریب کا اختتام دعا کے ساتھ ہوا۔ یاد رہے کہ سیرالیون میں ایم ٹی اے کا دفتر موجود ہے لیکن ریکارڈنگ کی مکمل سہولت نہیں تھی۔ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے سے ساری دنیا میں احمدیت کی روشنی پھیلاتا چلا جائے۔ آمین
(رپورٹ: سید سعید الحسن شاہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)