خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭… حرمین شریفین انتظامیہ نے حسب سابق ایام حج کی آمد سے قبل غلاف کعبہ کو زمین سے تین میٹر اونچا کردیا۔اس کا مقصد حج کے ایام میں غلاف کو کسی بھی قسم کے نقصان سے محفوظ رکھنا ہے، غلاف کعبہ ۱۵؍ذی الحج تک زمین سے تین میٹر اوپر رہے گا۔ماضی میں عازمین غلاف کعبہ کو چھونے کے ساتھ اس کے ٹکڑے تبرک کے طور پر کاٹ کر ساتھ لے جاتے تھے جس سے غلاف کو نقصان پہنچتا تھا۔
٭… برطانوی وزیراعظم نے ۴؍جولائی کو ملک میں الیکشن کروانے کا اعلان کردیا۔۱۰ ڈاؤننگ سٹریٹ کے باہر خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے کہا کہ آج کنگ چارلس سے ملاقات کی ہے، کنگ چارلس کو قبل از وقت انتخابات کے فیصلےسے آگاہ کیا، کنگ چارلس نے پارلیمنٹ تحلیل کرنےکی درخواست منظور کرلی۔
٭… فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے یورپی ملکوں آئرلینڈ، سپین اور ناروے کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔حماس کے مطابق آئرلینڈ، سپین اور ناروے کا فیصلہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کےلیے اہم قدم ہے۔حماس نے کہا کہ دنیا بھر کے ممالک ہمارے جائز قومی حقوق اور آزادی کو تسلیم کریں ہماری سرزمین پر صیہونی قبضے کے خاتمے کےلیے جدوجہد کی حمایت کریں۔
٭… یورپی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر اسرائیل آگ بگولہ ہوگیا۔ فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسرائیل نے کہا کہ فلسطینی شہروں جنین اور نابلس کے قریب یہودی آباد کاروں کو بسایا جائے گا، اسرائیلی وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ صنور، گنیم کی قدیم بستیوں کی جانب یہودیوں کو رہائش فراہم کی جائے گی۔ مغربی کنارے کے متعدد علاقے ۲۰۰۵ءمیں اسرائیل نے یہودی آبادکاروں سے خالی کروائے تھے۔ گذشتہ سال سے یہودی آباد کاروں کے فلسطینی گھروں پر قبضوں میں تیزی آئی تھی۔ اسرائیلی فورسز یہودی آبادکاروں کو روکنے کی کوشش سے گریز کرتی رہی ہیں۔
٭…ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بدھ کے روز صدر ابراہیم رئیسی کی نماز جنازہ پڑھائی جبکہ دارالحکومت تہران میں ان کے جنازے میں شرکت کے لیے لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد موجود تھی۔اتوار کو ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللهیان سمیت تمام آٹھ افراد کی نماز جنازہ تہران میں ادا کی گئی ہے۔ نماز جنازہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پڑھائی جبکہ کے ان کے ہمراہ ملک کے دیگر اعلیٰ حکام بھی وہاں موجود تھے۔ اس موقع پر کئی ممالک کے حکام بھی تہران پہنچے۔ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق نماز جنازہ میں دس لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے۔