جماعت احمدیہ انڈونیشیا کی سالانہ مجلس شوریٰ ۲۰۲۴ء کا کامیاب انعقاد
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ انڈونیشیا کی سالانہ مجلس شوریٰ ۲۰۲۴ء مورخہ ۱۱و۱۲؍مئی بروز ہفتہ و اتوار منعقد ہوئی۔ اس سال نیشنل مجلس شوریٰ کا انعقاد فضل عمر ہال میں ہوا جو مانِسلور جماعت، مغربی جاوا میں واقع ہے۔ یہ مغربی جاوا کا ایک گاؤں یا ذیلی ضلع ہے جہاں تقریباً ۸۰؍فیصد آبادی احمدی ہے اور سنہ ۲۰۰۰ء کے دورہ انڈونیشیا میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس جماعت میں بھی تشریف لاکر ایک دن قیام فرمایاتھا۔
امسال منعقد کی جانے والی شوریٰ کی اہمیت اس طرح بھی زیادہ ہے کہ یہ جماعت انڈونیشیا کی ۷۰ویں نیشنل مجلس شوریٰ ہے۔ ملک انڈونیشیا کے طول و عرض سے اس سال ۵۹۷؍منتخب نمائندگان شوریٰ کو جو کہ ۲۸۰؍لوکل جماعتوں میں سے ہیں شرکت کرنے کی توفیق ملی۔ ان کے علاوہ اراکین نیشنل مجلس عاملہ، مرکزی مبلغین، نمائندگان لوکل مبلغین، نمائندگان مجلس انصار اللہ، مجلس خدام الاحمدیہ اور ممبرات لجنہ اماء اللہ کو بھی شوریٰ میں شرکت کی سعادت ملی۔
مجلس شوریٰ کے اجلاسات کی صدارت مولانا معراج الدین شاہد صاحب امیر و مبلغ انچارج انڈونیشیا نے کی۔ جنرل سیکرٹری صاحب نے سالانہ رپورٹ، گذشتہ مجالس شوریٰ کے منظور شدہ فیصلہ جات پر عملدرآمد کی رپورٹ نیز سالانہ بجٹ بھی پیش کیا۔ ان میں سب سے پہلا گذشتہ سال کا سالانہ بجٹ، دوسرا انڈونیشیا جماعت کے لوکل لیول کے ڈھانچے کی تنظیم نو اور تیسرا ملک انڈونیشیا میں تبلیغ اور تربیت کی مربوط حکمت عملی اور مساعی کے متعلق تھا۔ علاوہ ازیں جماعت انڈونیشیا کی صدسالہ تقریبات کی کارروائی جو کہ ان شاء اللہ دسمبر ۲۰۲۵ء میں ہوگی، ان کی تیاریوں کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
سالانہ رپورٹ پیش کرنے کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظور شدہ شوریٰ کی تجاویز شاملین کے سامنے پیش کی گئیں۔ سب سے پہلا یعنی سال ۲۰۲۴ء تا ۲۰۲۵ء کے سالانہ بجٹ آمد و خرچ کی تفصیلات تیار کرنے کے متعلق تھا۔ اس کے بعد تربیتی نوعیت کے بارے میں خاص طور پر شعبہ رشتہ ناطہ کے جملہ مسائل کے حل کے بارہ میں تجاویز ایجنڈے کا حصہ تھیں۔
سب کمیٹیوں کے اجلاسات کے بعد پھر ہر کمیٹی نے اپنی تمام تجاویز کی رپورٹس شوریٰ کے سامنے پیش کیں اور پھر اراکین شوریٰ میں سے کئی احباب نے اپنی آراء کا اظہار کیا۔
مکرم امیر صاحب نے اپنی تقریر میں کہا کہ یہ شوریٰ اس لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے کہ اگلے سال جماعت احمدیہ انڈونیشیا کے سو سال پورے ہونے والے ہیں اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مختلف اوقات میں بعض ضروری ہدایات عطا فرمائی ہیں۔ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جماعت احمدیہ انڈونیشیا کو ایک لاکھ بیعتوںکا ٹارگٹ دیا ہے۔ اسی طرح ہر احمدی کو باجماعت نمازی بنانے، ہر احمدی کو باقاعدہ قرآن کریم پڑھنے والا بنانے، ہر احمدی کو خلافت سے تعلق رکھنے والا بنانے اور ہر احمدی کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے والا بنانے کا ٹارگٹ بھی دیا ہے۔
الحمدللہ مجلس شوریٰ کی کارروائی دعا کے بعد بخیروخوبی اختتام پذیر ہوگئی۔
(رپورٹ:فضل عمر فاروق۔ مربی سلسلہ انڈونیشین ڈیسک)