افریقہ (رپورٹس)

کینیا کے کسومو ریجن کی جماعت اگونجا میں معلم ہاؤس کا افتتاح

(محمد افضل ظفر۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کینیا)

اگونجا کسومو، کینیا سے یوگنڈا جانے والی سٹرک پر بوسیا بارڈر سے چند کلو میٹر پہلے بر لب سڑک ایک پر رونق قصبہ ہے جو اس علاقہ کا اہم تجارتی مرکز بھی ہے۔اور یہ کسومو ریجن کی ان پرانی جماعتوں میں سے ایک ہے جن کا قیام خلافت ثانیہ کے ابتدائی سالوں میں ہوا تھا۔یہاں جماعت کے قیام کے بعد مکرم حاجی احمد اڈیرو وسورے صاحب جو اس علاقہ کے اولین احمدیوں میں سے تھے، نے اگونجا ٹاون میں مین روڈ کے قریب ہی اپنے مکانوں سے ملحق ایک ایکڑ زمین جماعت کو مسجد و مشن ہاؤس کی تعمیر کے لیے عطیہ کی تھی جس پر پہلے کچی مسجد اور پھر ٹین کی چادروں کی مدد سے مسجد تعمیر کی گئی اور پھر ۲۰۰۱ء میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کو یہاں ایک خوبصورت پختہ مسجد بنانے کی توفیق ملی۔ جبکہ معلم صاحب کی رہائش کے لیے مسجد کے قریب ہی ایک مکان کرائے پر حاصل کیا گیا۔ امسال اللہ کے فضل و کرم سے مسجد کے احاطے میں ہی مکرم فہیم احمد لکھن صاحب مبلغ انچارج کسومو ریجن کی زیر نگرانی جماعت نے ایک خوبصورت معلم ہاؤس تعمیر کیا ہے جس کا افتتاح مکر م ناصر محمود طاہر صاحب امیر و مشنری انچارج کینیا نے ۳۱؍مئی ۲۰۲۴ء بروز جمعۃ المبارک بعداز نماز جمعہ کیا۔

اس بابرکت تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جس کے بعد صدر جماعت مکرم اسحاق عبداللہ صاحب (ریٹائرڈ معلم ) نے استقبالیہ تقریر کی۔ مکرم ریجنل مبلغ صاحب نے تعمیراتی کام کی رپورٹ پیش کی۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے ایک مختصر تقریر کی اور فیتہ کاٹ کر معلم ہاؤس کا افتتاح کیا۔ اس تقریب میں مقامی اور ریجن کی دیگر جماعتوں کے احمدی احباب نیز مقامی سرکاری افسران اور چرچ نمائندگان سمیت ۱۰۴؍افراد شامل ہوئے۔

اس معلم ہاؤس کا مسقف حصہ ۴۸۴؍مربع فٹ ہے اور اس میں سٹنگ روم، دو بیڈ رومز، کچن، برآمدہ واش رومز اور ٹائیلٹس بنائے گئے ہیں۔ چونکہ مسجد میں پہلے ہی بجلی کا کنکشن موجود تھا اور پانی کا انتظام بھی تھا اب موٹر نصب کرکے واٹر ٹینک کے ذریعے مسجد اور معلم ہاؤس میں پانی کی سپلائی کو بہت بہتر بنا دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہاں ایم ٹی اے کی سہولت پہلے ہی موجود تھی اس لحاظ سے یہ معلم ہاؤس تمام بنیادی سہولتوں سے مزین ہے۔ سیکورٹی کے لیے مشن ہاؤس کے ایریا کو باربرڈ وائر اور آہنی گیٹ لگا کر محفوظ کیا گیا ہے۔ الحمدللہ

تقریب کے اختتام پر احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ بعدہٗ سب حاضرین نے ایم ٹی اے پرحضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا۔

یکم جون کینیا میں ’’مدراکا ڈے‘‘(Madaraka Day) یعنی یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے اور اس دن تمام کاؤنٹیز میں سرکاری تقریبات ہوتی ہیں جن میں مذہبی جماعتوں کے نمائندگان بھی مدعو ہوتے ہیں۔ کسومو کاؤنٹی گورنمنٹ نے اس دن کی تقریبات میں جماعت احمدیہ کو بھی مدعو کر رکھا تھا۔ اس لیے مکرم امیر صاحب، ریجنل مبلغ اور دیگر احباب جماعت کی معیت میں اس پروگرام میں شامل ہوئے اور اسلامی نمائندہ کے طور پر دعا بھی کروائی۔ کسومو ریجن کے تین روزہ دورہ میں مکرم امیر صاحب نے انجا، جبروک، لوانڈا، کمبیوا، کسومو اور اخوانڈہ جماعتوں کے پروگراموں میں بھی شرکت کی اور جماعتی عہدیداران سے میٹنگز بھی کیں۔

(رپورٹ: محمد افضل ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹر نیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button