معلوماتی پروگرام برائے جلسہ سالانہ جرمنی
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ جرمنی کو اگست ۲۰۲۴ء میں اپنا ۴۸واں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ الحمد للہ۔ گذشتہ سال حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا تھا کہ کوشش کریں کہ آئندہ جلسہ سالانہ ہال کی بجائے پنڈالوں میں کیا جائے حضور انور کے اس ارشاد کی تعمیل کے لیے فوری طور پر افسر جلسہ سالانہ کی نگرانی میں مناسب جگہ کی تلاش شروع کر دی گئی تھی اللہ تعالیٰ کے فضل اور حضور انور کی دعاؤں کے طفیل جرمنی کے شہر Mendigمیں موجود ایک پرانے ائیر پورٹ اور فی الوقت ائیر سکول کی جگہ کرائے پر دستیاب ہوگئی ہے۔
لیکن اس کے ساتھ ساتھ عالمی جنگی حالات نیز بعض شدت پسند مسلمانوں کی حرکات سے مقامی باشندوں نےشہری انتظامیہ سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ لوگوں کی بے چینی اور پریشانی کو رفع کرنے کے لیے مقامی مئیر نے جماعت احمدیہ جرمنی سے درخواست کی کہ آپ جلسہ سے قبل مقامی باشندوں کو اپنی جماعت اور جلسہ سالانہ کا تعارف کروائیں۔ اس تناظر میں مورخہ ۱۶؍جولائی ۲۰۲۴ء کو مقامِ جلسہ گاہ پر شام چھ بجے ایک معلوماتی پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ نیز مورخہ ۱۷؍جولائی کو سارا دن مقامی افراد کے لیے اسلام وقرآن نمائش بھی لگائی گئی۔
مکرم نیشنل امیر صاحب نے اس پروگرام کے جملہ انتظامات محترم حافظ فرید احمد خالدؔ صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ وافسر جلسہ گاہ کے سپرد کیے تاکہ آنے والے مہمانوں کو جہاں جلسہ سالانہ کی انتظامیہ، انتظامی ڈھانچہ سمجھائے وہاں آنے والے معزز مہمانوں کو اسلام احمدیت کا صحیح رنگ میں تعارف بھی کرایا جاسکے۔ مکرم محمد لقمان مجوکہ صاحب اسسٹنٹ نیشنل سیکریٹری تبلیغ اس سیمینار کے ناظم اعلیٰ مقرر ہوئے۔ ناظم صاحب نے شہری انتظامیہ کی طرف سے تاریخ مقرر ہونے پر ۲۵ رکنی ٹیم تشکیل دی۔ مورخہ ۱۶؍جولائی صبح ساڑھے گیارہ بجے ائیرپورٹ کے وسیع وعریض ہینگر (جہاں چھوٹے جہاز پارک کیے جاتے ہیں) میں اسلام وقرآن نمائش تیارکرنے کے لیے وقار عمل شروع کیا گیا۔ اس موقع پر مقامی جماعت Neuwiedاور Koblenzکے احباب جماعت تعاون کے لیے تشریف لائے۔
الحمدللہ پانچ گھنٹوں بعد اس ہال کو مہمانوں کے لیے جماعتی روایات کے عین مطابق تیار کردیا گیا تھا۔ مقررہ وقت سے پہلے ہی مہمانوں کی آمد شروع ہوگئی تھی۔ شام چھ بجے جماعت احمدیہ کے تعارف پر مبنی ایک فیچر فلم دکھائی گئی۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ مکرم عطاء الوحید خان صاحب اسسٹنٹ نیشنل سیکریٹری تبلیغ، ناظم اسٹیج نے آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور اس پروگرام کی مختصر غرض وغایت بیان کی۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نےجلسہ سالانہ کی مختصر تاریخ اور جماعت احمدیہ میں اس کی اہمیت وضرورت کو بیان کیا۔ امیر صاحب نے بتایا کہ امسال ۲۳ تا ۲۵؍اگست کو ہم یہاں اپنا ۴۸واں جلسہ سالانہ منعقد کریں گے۔ ۲۰۱۷ء میں اس جگہ پر ہمارے نوجوانوں (خدام الاحمدیہ ) نے اپنا تین روزہ اجتماع منعقد کیا تھا۔ امیر صاحب نے حاضرین کو حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کا تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ انشاء اللہ ہمارے پیارے حضور اس جلسہ پر تشریف لائیں گے۔
مکرم محمد الیاس مجوکہ صاحب افسر جلسہ سالانہ نے حاضرین محفل کو جلسہ سالانہ کا مجموعی ڈھانچہ ڈیجیٹل نقشے کی مدد سے دکھایا نیز بتایا کہ اس جگہ کو جلسہ کے لیے مارکیز لگا کر تیار کرنے کے لیے تقریباً ایک ماہ کا وقت لگے گا اور ان سب کاموں کے لیے تقریباً آٹھ ہزارافراد حصہ لیتے ہیں نیز یہ سب احباب اپنے کاموں سے رخصت لے کرر جلسہ پر طوعی خدمت کرنے آتے ہیں۔اسی طرح موصوف نے کھانا پکانے، پارکنگ، رہائش، خیمہ جات، سکیورٹی وغیرہ کے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ قدرتی خوبصورتی اور حسن رکھتا ہے لہذا اس کے حسن کی حفاظت کے لئے بھی علیحدہ ٹیمیں مقرر کی گئی ہیں تاکہ یہاں پر موجود چرند اور پرند کو کسی قسم کا نقصان نہ ہو۔
اس کے بعدسوالات کا سلسلہ شروع ہوا۔ پینل میں مکرم امیر صاحب اور مکرم افسر صاحب جلسہ سالانہ کے ساتھ مکرم عدیل احمد خالد صاحب مربی سلسلہ شعبہ تبلیغ بھی شامل تھے۔ مقامی باشندوں نے اپنے تحفظات و خدشات سے متعلق بعض سوالات کیے جن کے انہیں تسلی بخش جواب دیے گئے۔
اس پروگرام میں تین مئیرز صاحبان اور چار اخباری نمائندوں کے علاوہ تقریباً ۳۵ افراد نے شرکت کی۔ پروگرام کے اختتام پر مہمانوں کے لیے ریفریشمنٹ کا انتظام کیا گیا تھا اس دوران مہمانوں نے اپنے تاثرات کا کچھ یوں اظہار کیا:
صوبہ رائن لانڈ فالس کےپولیس چیف نے کہا کہ میں آپ کی جماعت کو کافی عرصہ سے جانتا ہوں۔ جماعت احمدیہ کے ممبران بہت اچھے اور تعاون کرنے والےلوگ ہیں اور ہر کام میں بڑی اچھی تیاری کرکے آتے ہیں۔میں سمجھتا ہوں کہ آپ کا جلسہ سالانہ بہت کامیاب ہوگا۔
مقامی میونسپلٹی کے ایک افسر نے کہا کہ مجھے آپ کا یہ معلوماتی پروگرام بہت دلچسپ لگا ہے بہت مفید معلومات ملیں ہیں جو میرے دل کو بھلی معلوم ہوئیں نیز مجھے آپ کی ایک اور بات بہت اچھی لگی کہ آپ نے یہاں پر ہر بات اور ہر سوال کا جواب صاف گوئی سے دیا میں آپ سب کا شکرگزار ہوں۔
ریڈ کراس ادارے کی طرف سے تشریف لانے والے ایک نمائندے نے کہا کہ بہت اچھا اور کامیاب پروگرام تھا۔ جلسے کے ایّام میں، میں بھی اور ریڈ کراس کےمزید نمائندے بھی اس میں شامل ہونگے۔اُس نے مزید کہا کہ میں نے جماعت احمدیہ کے متعلق جو کچھ پڑھا تھا آپ لوگوں کو ویسا ہی پایا ہے۔
ایک جرمن مہمان نے کہا کہ آپ نے جلسہ کا جو ڈھانچہ یہاں دکھایا ہے مجھے اُمید ہے کہ وہ پورا ہوگا اور پُر امن ہوگا۔ میں دعا گو ہوں اور اُمید رکھتا ہوں کہ آپ کا پروگرام اچھا رہے۔
ایک مہمان نے کہا کہ مجھے آج کا پروگرام بہت اچھا لگا آپ کی جماعت نہایت امن پسند جماعت ہے یہ پروگرام منظم اور اعلیٰ رنگ میں پیش کیا گیا ہے اس پروگرام کو دیکھنے کے بعد میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں ضرور جلسہ میں شامل ہونگا۔شدت پسند مسلمانوں کے رویوں سے میں بہت پریشان تھا لیکن آپ لوگوں کو دیکھ کر یہ محسوس ہوا ہےکہ اصل اسلام تو آپ پیش کررہے ہیں اب میری فکر کم ہوئی ہے۔اورمیں اُمید رکھتا ہوں کہ آپ کا جلسہ کامیاب اور اچھا رہے۔
ایک لوکل اخباری نمائندےنے کہا کہ مجھےآپ کی یہ بات بہت پسند آئی ہے کہ آپ نےکھل کر ہرچیز کو ہمارے سامنے پیش کر دیا ہے اس سے ہمارا خوف اور تحفظات دُور ہوئے ہیں۔
مقامی مئیر جناب Jörg Lempertz صاحب نے کہا: یہ بہت ضروری بات ہے کہ آپ نے ہر ایک چیز کو واضح اور صاف شفاف طریق پر لوگوں کے سامنے رکھ دیا ہے کہ سارے کام کیسے اور کس طرح پایہ تکمیل تک پہنچیں گےنیز بعض سخت سوالات پر آپ کا ردعمل قابل دید، شائستہ وشستہ تھا بڑے احسن اور دوستانہ انداز میں جوابات دیے گئے ہیں۔آپ کے اس معلوماتی پروگرام اور دوستانہ رویے سے مقامی لوگوں کے تحفظات اب رفع ہوگئے ہیں۔ میں چاہوں گا کہ آپ آئندہ بھی یہاں اپنے پروگرام منعقد کریں۔
اللہ تعالیٰ جملہ افراد جماعت و مربیان سلسلہ کو جزائے خیر عطافرمائے جنہوں نے اس پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں شعبہ تبلیغ کی مدد کی۔آمین
(رپورٹ: صفوان احمد ملک۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)