یورپ (رپورٹس)

تاریخ احمدیت جرمنی کی طرف سے نمائش کا اہتمام

(عرفان احمد خان۔ جرمنی)

جلسہ گاہ کی پارکنگ جس میں سات ہزار کاروں کے پارک کرنے کی گنجائش تھی، کے مختلف بلاکس بنائے گئے تھے۔ کسی بھی بلاک میں گاڑی پارک کریں آپ کو مردانہ اور زنانہ جلسہ گاہ میں جانے کے لیے اس مخصوص ایریا میں آنا پڑتا جہاں فوجی اڈے کا رَن وے ہے۔ اس رَن وے سے مرد حضرات مردانہ جلسہ گاہ کی طرف چلے جاتے ہیں اور خواتین اپنے جلسہ گاہ کا رخ کرتیں۔

‎مردانہ جلسہ گاہ میں AIMSکارڈ دکھانے اور سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد آپ جلسہ گاہ میں داخل ہوں تو دائیں اور بائیں طرف دو بڑی شاہراہیں مقام جلسہ کی طرف راہنمائی کرتی ہیں۔ بائیں طرف اس شاہراہ کے ساتھ ساتھ جلسہ کی انتظامیہ کے اہم دفاتر، بک سٹال، شعبہ رشتہ ناطہ، شعبہ تبلیغ کی طرف سے لگائی جانے والی اسلام نمائش میں مجلس خدام الاحمدیہ اور مجلس انصار اللہ کی کارکردگی سے روشناس کروانے کا انتظام موجود ہے۔ جبکہ دائیں طرف کی شاہراہ کے ساتھ جماعت کی اہم تنظیموں ہیومینٹی فرسٹ اور النصرت انٹرنیشنل، آرکیٹیکٹ ایسوسی ایشن کے دفاتر ہیں۔

ان کے درمیان روزنامہ الفضل انٹرنیشنل کا مینیجر آفس اور جلسہ سالانہ جرمنی ۲۰۲۴ءکے موقع پر شعبہ تاریخ احمدیت نے اب تک ہونے والے کام سے احباب جماعت کو آگاہ کرنے کے لیے نمائش کا اہتمام کیا۔

گذشتہ سال یہ نمائش صد سالہ جوبلی کےحوالے سے تھی اس لیے ان کے پاس بڑے نمائش ہال میں وسیع تر جگہ مہیا کی گئی تھی جس میں تاریخ کے حوالے سے ایک بڑی نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا اور ویڈیو کے ذریعے بھی لوگوں کو آگاہی دینے اور چند پرانے احمدیوں کے انٹرویوز سننے اور دیکھنے کا موقع موجود تھا۔

امسال جلسہ گاہ میں جس قدر جگہ مہیا کی گئی تھی اس میں جرمنی جماعت کے مختلف ادوار کو roll ups کے ذریعہ بہت دیدہ زیب انداز میں پیش کیا گیا۔ اسی طرح تاریخی نوعیت کے خطوط، جماعت کے متعلق اہم اخباری تاریخی تراشہ جات نمائش کا حصہ ہیں۔

جماعت کی طرف سے شائع کیا جانے والا پہلا جرمن ترجمہ قرآن کریم کا ایڈیشن ۱۹۵۴ء اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی زندگی میں جن جرمن کتب میں جماعت کا ذکر کیا گیا ہے، ان کے اصل نسخے بھی نمائش میں رکھے گئے ہیں۔ صدر تاریخ کمیٹی مولانا محمد الیاس منیرصاحب، اویس احمد باجوہ صاحب مربی سلسلہ، مکرم سید افتخار احمد صاحب اور عزیزم آفاق احمد زاہد سٹال پر تشریف لانے والے احباب کی راہنمائی اور تفصیل بتانے کے لیے ہمہ وقت موجود رہے۔جماعت جرمنی کی سال بہ سال سو سالہ مختصر تاریخ پر مشتمل جرمن اور اردو کتابچہ بھی سٹال پر آنے والے ہر احمدی کو مفت دیا جاتا رہا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button