مکتوب

مکتوب ایشیا(اگست ۲۰۲۴ء)

(نوید الرحمٰن۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

(بر اعظم ایشیا تازہ حالات و واقعات کا خلاصہ)

غزہ میں جنگ:گذشتہ سال اسرائیل اور حماس کے ما بین جو جنگ شروع ہوئی تھی وہ مسلسل جاری ہے۔ اگست کے شروع سے لے کر اب تک جنگ جاری ہے۔ اسرائیلی حملوں سے ہر روز فلسطینی جاں بحق ہو رہے ہیں۔ مہینہ کے شروع میں 2؍اگست کو غزہ کے ایک سکول میں اسرائیلی فوج کے حملوں سے 15؍ افراد جاں بحق ہو گئے۔

۳۱؍جولائی کو حماس کے لیڈر اسماعیل ہنیہ کو ایران میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس پر ایرانی حکومت نے اسرائیل پر براہ راست حملہ کرنے کا اعلان کیاہے۔ حملہ کی صورت میں اسرائیل نے بھی بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

3؍اگست کو ایران میں جاں بحق ہونے والے حماس لیڈر اسماعیل حانیہ کو قطر میں نماز جنازہ ادا کرکے دفن کر گیا۔

7؍اگست کو حماس نے اعلان کیا کہ یحییٰ سنوار حماس کے سیاسی شاخ کے نئے لیڈر بنے ہیں۔

10؍اگست کو اسرائیل نے غزہ کے التابین سکول میں حملہ کیا۔ جس کی وجہ سے سو سے زائد افراد جس میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں جاں بحق گئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اس حملہ میں اسرائیلی فوج نے دو ہزار پاؤنڈز کے تین بم گرائے۔ ادھر امریکہ کے نائب صدر اور امسال ہونے والے انتخاب میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کمیلا حارث نے اس حملہ اور عوام کے قتل ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ اسرائیلی حکومت کو حماس کے مقابلہ کا حق ہے، لیکن ساتھ ہی عوام کی جانوں کی حفاظت کی ذمہ داری بھی ان پر ہے۔

اسرائیل پر ایران کے حملہ کے خطرے کے پیش نظر امریکی حکومت نے مشرق وسطیٰ میں نیوکلیئر Cruise missile submarine متعین کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو nuclear- powered ہے۔ اس کے علاوہ جنگی جہاز F35C اور USS Abraham Lincoln aircraft carrier متعین کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے مشرق وسطیٰ میں جنگ پھیلنے کے خطرہ کے پیش نظر امریکی حکومت اپنے مفاد اور اسرائیل کو بچانے کے لیے یہ سب کر رہی ہے۔

غزہ کے دفتر صحت کے مطابق 15؍اگست تک غزہ کی جنگ میں چالیس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ غزہ کی کل آبادی 23؍لاکھ ہے۔ اس لحاظ سے کل آبادی کے 1.8؍فی صد افراد اس ہولناک جنگ میں جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عوام کی ہےاور بچے اور عورتیں خاصی بھی تعداد میں ہیں۔

غزہ جنگ میں جنگ بندی کے لیے امریکی حکومت کی طرف سے کوششیں جاری ہیں۔ 21؍اگست بروز بدھ امریکی صدر مملکت Joe Biden نے فون کال پر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو بہت جلد جنگ بندی کی طرف توجہ دلائی ہے اور کہا ہے کہ کوئی بھی رکاوٹ جو اس راستہ میں حائل ہے اس کو دُور کیا جائے۔ پیر کے روز امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بتایا تھا کہ امریکہ کی طرف سے پیش کردہ جنگ بندی کی تجویز کو اسرائیلی حکومت نے مان لیا ہے۔

ایران:7؍اگست کو ایران میں ایک ہی دن میں 29؍ افراد کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ جبکہ ایک جیل میں ہی 26؍افراد کو پھانسی دی گئی ہے۔

جاپان: 8؍اگست کو جاپان کے جنوبی Kyushu Island میں 7.1؍شدت کا زلزلہ آیا ہے جبکہ اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

جاپان کے وزیر اعظم Fumio Kishida نے اگلے ماہ منعقد ہونے والی جاپان کی موجودہ حکومتی پارٹی LDP کے صدر کے انتخاب میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کا مطلب ہے جاپان کو ایک نیا وزیر اعظم ملنے والا ہے۔

تھائی لینڈ: 16؍اگست کو تھائی لینڈ کی پارلیمنٹ نے 37؍ سالہ Paetongtarn Shinawatraکو اگلا وزیر اعظم منتخب کیا ہے۔ اس سے پہلے وزیر اعظم کو عدالت نے برخاست کر دیا تھا۔

افغانستان:UNESCO کی رپورٹ کے مطابق 15؍اگست 2021ء کو دوبارہ طالبان کے افغانستان کی حکومت پر قبضہ کرنے کے بعد لڑکیوں کو پانچویں تک پڑھنے کی اجازت دی ہے۔ اس سے زیادہ پڑھائی کو لڑکیوں کے لیے منع کر دیا گیا ہے۔ اس وجہ سے تقریباً 25؍لاکھ لڑکیاں سکول کی تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہو رہی ہیں۔

چین:19؍اگست کو ویت نام کے وزیر اعظم کے چین کے سفر کے دوران چودہ دستاویز پر دونوں ملکوں نے اتفاق کیا ہے۔دونوں ملکوں کی طرف سے اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے اور آپس کے معاملات میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کی طرف مزید توجہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

پاکستان:گذشتہ جون سے شروع ہونے والے سیلاب کی وجہ سے موصولہ رپورٹ کے مطابق 13؍اگست تک پاکستان میں 178؍افراد جاںبحق ہوئے۔ موسلادھار بارش کی وجہ سے یہ سیلاب آیا ہے۔ اموات کی اتنی تعداد کی بڑی وجہ مکانات کے گرنے کو بتایا جا رہا ہے۔

21؍اگست بروز بدھ ایران میں پاکستانی زائرین کی بس کو پیش آنے والے حادثے میں اموات کی تعداد بڑھ کر 35؍ہوگئی ہے۔جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔دفتر خارجہ نے ایران میں زائرین کو پیش آنے والے حادثے کے متاثرین کے خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایرانی ٹریفک پولیس کے حوالے سے کہا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق اس حادثے کی وجہ بس کے بریک سسٹم میں تکنیکی خرابی تھی۔حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں گیارہ خواتین اور سترہ مرد شامل ہیں۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں کچے کے علاقے میں پولیس کی دو گاڑیوں پر حملے میں بارہ اہلکارشہید ہو گئے۔ یاد رہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

بنگلہ دیش: 5؍اگست کو حکومت کے خلاف احتجاج کے نتیجے میں بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ استعفیٰ دے کر ہندوستان چلی گئیں۔ جولائی سے شروع ہونے والے طلبہ کے احتجاجی مظاہرے حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ان مظاہروں کے باعث پندرہ سال تک حکومت کرنے والی شیخ حسینہ کو حکومت چھوڑنا پڑا۔ جس پر فوج نے انتظامات سنبھال لیے۔ بعد ازاں 8؍اگست کو بنگلہ دیش کے صدر مملکت شہاب الدین نے مختلف سیاسی پارٹیوں اور فوج اور احتجاج کرنے والے طلبہ کے ساتھ ملاقات کر کے ایک عبوری حکومت کو تشکیل دیا اور ڈاکٹر محمد یونس کو عبوری وزیراعظم نامزد کیا جو 2006ء میں امن میں نوبیل انعام جیت چکے ہیں۔

گذشتہ چند دنوں کے تیز اور موسلا دھار بارش کی وجہ سے بنگلہ دیش کے بارہ اضلاع میں سیلاب شدت اختیار کر چکا ہے۔ اب تک موصولہ رپورٹ کے مطابق تیرہ افراد جان بحق ہوچکے ہیں۔ ان علاقوں میں کل پینتالیس لاکھ سے زائد افراد سیلاب سے متاثر ہیں۔ پچھلے بہت سالوں سے اتنا خطرناک اور تباہ کن سیلاب ملک میں نہیں آیا۔ اس سیلابوں کا باعث بنگلہ دیش اور ہندوستان میں ہونے والی موسلادھار بارشوں کو قرار دیا جا رہا ہے۔ حکومت نے فوج کو ذمہ داری سونپی کہ وہ امدادی کارروائیاں کریں۔ اس کے علاوہ مختلف رضاکارانہ تنظیمیں نےبھی اس کام میں ہاتھ بٹا یا۔

ہندوستان:9؍اگست کو کلکتہ میں ایک ہسپتال میں ایک لیڈی ڈاکٹر کو جبری زنا کے بعد قتل کر دیا گیا۔ اس کے بعد سے انصاف اور مجرموں کی سزا اور عورتوں کی حفاظت کے لیے ملک گیر احتجاج دیکھنے میں آیا۔ ہندوستان کی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ لیڈی ڈاکٹر وں کی حفاظت کے لیے حکومت کو اقدام اٹھانا پڑے گا۔ گو پولیس نے اس معاملہ میں ایک آدمی کو گرفتار کیا ہے تاہم ابھی بھی احتجاج جاری ہے۔

ہندوستان کے مشرقی صوبہ Tripura میں شدید بارش کی وجہ سے خطرناک سیلاب آ گیا جس کی وجہ سے بیس سے زیادہ افراد ہلاک جبکہ 65؍ہزار سے زائد لوگ بے گھر ہوگئے۔ فوج کو امدادی کارروائیوں کا کام سونپا گیا ہےجبکہ محکمہ موسمیات کے مطابق علاقے میں مزید بارشیں متوقع ہیں۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button