متفرق شعراء

خلافت احمدیہ

نبوت کا ہے جس کے ہاتھ میں پرچم خلافت ہے

رہے گی جو ہزاروں سال تک محکم خلافت ہے

دلِ زخمیدہ و شوریدہ کا مرہم خلافت ہے

بدل دے خوف کو جو امن میں ہر دَم خلافت ہے

عدو کو زعم یہ، اپنا بکھر جائے گا شیرازہ

مگر نادان کیا جانے کہ مستحکم خلافت ہے

وہ جس کے آستانے پر خوشی سے جان و دل حاضر

محبت اور وفا کا اک حسیں سنگم خلافت ہے

بجھا کر جس نے دل کی تشنگی آبِ بقا بخشا

ہوا سیراب جس سے دین وہ زمزم خلافت ہے

یہ حبل اللہ ہے ہم کو کبھی گرنے نہیں دے گی

رکھی ہے تھام کر ہم نے تبھی ہر دم خلافت ہے

(منصورہ فضل منؔ۔ قادیان)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button