نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۱؍ستمبر۲۰۲۴ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم محمد عبدالرشید حیدر آبادی صاحب اور مکرم را نا اکرام اللہ خان صاحب کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
۱۔ مکرم محمد عبدالرشید حیدر آبادی صاحب(جماعت یوکے) ابن مکرم عبد الرحمٰن صاحب( آف حیدرآباد۔ انڈیا)
۱۸؍ستمبر۲۰۲۴ء کو ۸۸؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ ۔ مرحوم پہلے ڈھاکہ اور پھر کراچی میں مقیم رہے۔ ۱۹۶۲ء میں یو کے شفٹ ہونے پر برمنگھم میں رہائش اختیار کی اور وہاں جماعت قائم کی اور اس کے پہلے صدر مقرر ہوئے۔ ۱۹۶۸ء میں آپ برمنگھم سے لندن شفٹ ہو گئے۔ آ پ نے لمبا عرصہ MTA کے دفتر میں اور اس کے علاوہ مقامی صدر جماعت، قاضی سلسلہ اور جلسہ سالانہ یوکے پر اہم خدما ت بجالانے کی توفیق پائی۔ مرحوم نماز اورروزہ کےپابند، خلافت کے ساتھ والہانہ عقیدت کا تعلق رکھنے والے، نیک مخلص اور باوفا خادم سلسلہ تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
۲۔ مکرم را نا اکرام اللہ خان صاحب( آف وسن کے ضلع سیالکوٹ حال جماعت ووسٹر پارک۔ یوکے)
۱۷؍ستمبر۲۰۲۴ء کو ۷۱؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ ۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، خلافت کے عاشق ایک نیک اورمخلص انسان تھے۔ پاکستان میں ان کو مقامی سطح پر صدر جماعت، سیکرٹری مال، زعیم انصار اللہ، سیکرٹری اصلاح وارشاد اور سیکرٹری رشتہ ناطہ کے طورپر خدمت کی توفیق ملی۔ آپ ۲۰۲۰ء میں یو کےشفٹ ہوئے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم اطہر احمد صاحب (عملہ حفاظت خاص یوکے)کے ماموں تھے۔
نماز جنازہ غائب
۱۔ مکرمہ ولایت بی بی صاحبہ بنت مکرم احمد خان صاحب (ربوہ)
۲۰؍اپریل ۲۰۲۴ء کو ۸۴؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ ۔ مرحومہ نے ۱۹۷۸ء میں اپنے خاوند مکرم بشیر احمد بھٹی صاحب آف کلسیاں کے ہمراہ بیعت کی سعادت حاصل کی۔ مرحومہ سادگی اور اخلاص کے ساتھ جماعت سے وابستہ رہیں۔ نمازوں کی ادئیگی اور تلاوت قرآن کریم بڑی باقاعدگی سے کیا کرتی تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹوں اور۴پوتوں کے علاوہ ایک غیر احمدی بیٹی شامل ہیں۔ مرحومہ مکرم خالد محمود الحسن بھٹی صاحب (سابق وکیل الدیوان ربوہ )کی پھوپھی زاد اور مکرم یعقوب احمد بھٹی صاحب …کی والدہ تھیں۔ ان کا ایک پوتا بھی مربی سلسلہ ہے۔
۲۔مکرمہ فرزانہ خواجہ صاحبہ اہلیہ مکرم خواجہ عبدالمجید صاحب (کینیڈا)
یکم جولائی ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مرزا جمیل بیگ صاحب ایڈووکیٹ رضی اللہ عنہ کی پوتی تھیں۔ آپ نے لجنہ میں مختلف خدمتوں کے علاوہ کافی عرصہ سیکرٹری وقف نو کا کام بھی کیا۔ جب بچوں کو Onlineقرآن مجید پڑھانے کا آغاز ہوا تو آپ کا نام ابتدائی اساتذہ میں شامل تھا۔ آپ کا گھر مسجد کے بہت قریب تھا۔ مسجد میں جب بھی کوئی بڑا پروگرام ہوتا تو اپنے بچوں کے ساتھ مل کر ضیافت کی ذمہ داری بھی ادا کرتی رہیں۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجدگزاراور مہمان نواز تھیں۔ چندہ ہمیشہ باقاعدگی سے ادا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ۲ بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم خواجہ عبد الباسط صاحب (مربی سلسلہ) ساؤتھ امریکہ(Ecuador) کی والدہ تھیں۔
۳۔مکرم محمد جاوید اقبال صاحب ریٹائرڈ سپر نٹنڈنٹ انجینئر ابن مکرم چودھری محمد دین وینس صاحب (کینیڈا)
۲۵؍ جولائی ۲۰۲۴ء کو ۷۴؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ ۔ مرحوم حضرت چودھری سلطان احمد صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پڑنواسے تھے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، غریبوں کے ہمدرد، رحمی رشتوں کا خیال رکھنے والے، مہمان نواز، ایک مخلص اور نیک فطرت انسان تھے۔ خلافت سے گہری وابستگی کا تعلق تھا۔ خلیفہ وقت کے خطبات باقاعدگی سے سنتے تھے۔ جماعتی عہدیداروں کا بہت احترام کرتے تھے۔ چندہ جات کی ادائیگی میں با قاعدہ تھے۔ آپ نے پاکستان اور کینیڈا میں مختلف جماعتی خدمات کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اورتین بیٹیاں شامل ہیں۔
۴۔مکرمہ نصرت جہاں صاحبہ اہلیہ مکرم محمود احمد صاحب شہید آف کوئٹہ (حال کینیڈا)
۲۳؍اگست ۲۰۲۴ء کو ۸۷؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔آپ مکرم میاں بشیر احمد صاحب( سابق امیر جماعت کوئٹہ وناظم اعلیٰ انصاراللہ بلوچستان ) کی سب سے بڑی بیٹی تھیں۔
مرحومہ صو م و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، خلافت سے عقیدت کا گہر اتعلق رکھنے والی، خوش اخلا ق، ہمدرد، ملنسار، مخلص اور نیک خاتون تھیں۔ کو ئٹہ میں قیام کے دوران مرحومہ نے لجنہ میں جنرل سیکرٹری اور سیکرٹری مال کے طور پر ۵۰؍ سال سے زائد عرصہ خدمت کی توفیق پائی۔ آپ علاقے کے احمدی اور غیر احمدی بچوں کو قرآن مجید اور سکول کے مضامین پڑھانے میں مدد کرتیں لیکن کبھی کسی سے معاوضہ نہیں لیا۔ لجنہ اماء اللہ کے تعلیم بالغان پروگرام کے تحت بڑی عمر کی ممبرات کو گھریلو حساب کتاب رکھنے، حضرت مسیح موعودؑ کی کتب پڑھنے اور خط لکھنے کی تعلیم بھی دیتی رہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
۵۔ مکرم ناصر احمد صاحب ابن چودھری عبدالحمید صاحب (جرمنی )
۳۱؍ اگست ۲۰۲۴ء کو ۷۳؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم پاکستان آرمی میں ملازمت کرتے رہے اور ڈیوٹی کے دوران جوانی کی عمر میں ایک حادثہ میں ایک ٹانگ سے محروم ہو گئے تھے۔ معذوری کے باوجود کسی پر کبھی بوجھ نہیں بنے اور اپنی محنت سے بچوں کو پالا اور ہمیشہ انہیں جماعت سے جوڑ کر رکھا۔ ۲۰۱۶ء میں فن لینڈ اور پھر جرمنی منتقل ہو گئے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ۵ بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرمہ ریحانہ کوکب صاحبہ(صدر لجنہ اماء الله فن لینڈ) کے والد اور مکرم شیخ محمد یونس صاحب( شہید لاہور )کے ہم زلف تھے۔
۶۔مکرم سید منور احمد شاہ صاحب ابن مکرم سید اقبال حسین شاہ صاحب (ربوہ)
۱۲؍ اگست ۲۰۲۳ء کو ۵۶؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم کے پڑدادا حضرت سید قاسم شاہ صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ مرحوم نے ربوہ میں وکالت دیوان اوروکالت تبشیر میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، ملنسار، محنتی اور ہنس مکھ مخلص انسان تھے۔ بچوں کی تعلیم کا بہت خیال رکھا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ۲ بیٹے اور۳ بیٹیاںشامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔ آمین
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۳؍ستمبر۲۰۲۴ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم مرزا عبدالرحیم انور صاحب اور مکرم الحاج محیب لنرے ادریس صاحب کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
۱۔مکرم مرزا عبدالرحیم انور صاحب(لندن۔ یوکے)
۱۶؍ستمبر ۲۰۲۴ء کو ۸۴؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مولوی محمد اسماعیل صاحب رضی اللہ عنہ ( مصنف چٹھی مسیح۔ آف ترگڑی ضلع گوجرانوالہ) کے پڑپوتے اور مکرم مرزا عبد الرؤف صاحب( سابق امیر ضلع کیمبل پورحال اٹک ) کے بیٹے تھے۔ مرحوم گذشتہ دو دہائیوں سے مسجد فضل کے پاس رہائش پذیر تھے۔ نماز با جماعت کے پابند، چندوں میں باقاعدہ، سلسلہ کی خدمت کے ليے مستعد، علمی ذوق رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ آپ ایک پُر جوش داعی الی اللہ بھی تھے اور میڈیا پر جماعت کے دفاع میں بکثرت سوال و جواب کیا کرتے تھے۔ آپ نے اپنے حلقہ میں متعدد بار بطورزعیم انصار اللہ اور دیگر جماعتی خدمات کی توفیق پائی۔ چیریٹی اور سوشل ورک کے کاموں میں بھی حصہ لیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
۲۔ مکرم الحاج محیب لنرے ادریس صاحب Muheeb Lanre Idris(آکسفورڈ۔ یوکے)
۱۷؍ستمبر۲۰۲۴ء کو ۷۵؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم کا تعلق نائیجیریا سے تھا اور پیشےکے لحاظ سے بینک مینیجر تھے۔ مرحوم ۶۹۔۱۹۶۸ء میں بیعت کر کے جماعت احمدیہ میں شامل ہوئے۔ شروع سے ہی مجلس خدام الاحمدیہ میں بہت مستعد تھے۔ آپ نے مجلس انصار اللہ نائیجر یا میں دس سال تک بطور نائب صدر اور نائیجیریا جماعت میں نیشنل سیکرٹری وصیت اور نیشنل آڈیٹر کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ خود موصی تھے اور احباب جماعت کو نظام وصیت میں شمولیت کے ليے تلقین کیا کرتے تھے۔ پسماندگان میں چھ بچے شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔ مکرم ملک مشتاق احمد صاحب(جرمنی ) ابن مکرم ملک محمد عظیم صاحب ( بوچھال کلاں ضلع چکوال)
۲۳؍ اگست ۲۰۲۴ء کو ۷۷؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم کے دادا مکرم میاں حسن دین صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی زندگی میں بذریعہ خط بیعت کی توفیق پائی تھی۔ مرحوم پنجوقتہ نمازوں کے پابند، نیک اور مخلص انسان تھے۔ مرحوم نے Darmstadt جماعت میں لوکل سیکرٹری وصایا اور سیکرٹری مال کے علاوہ اسسٹنٹ نیشنل سیکر ٹری وصایا کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم ۱۹۸۸ء میں ہجرت کر کے جرمنی آئے تھے۔ مرحوم کو سو مساجد سکیم کے تحت Wittlich اور Riedstadt میں مساجد کی تعمیر کے ليے وقف عارضی کی توفیق بھی ملی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
۲۔ مکرم رانا محمد شفیق صاحب (ربوہ )
۵؍جولائی ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم نے دفتر وقف جدید ربوہ میں ۲۴؍ سال تک بطور مالی خدمت کی توفیق پائی۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار، سادہ مزاج، خوش اخلاق، ہمدرد، ملنسار، محنتی، مخلص اور نیک انسان تھے۔ حضور انور کا خطبہ بڑی باقاعدگی اور شوق سے سنتے تھے۔ رشتہ داروں اور پڑوسیوں سب کا خاص خیال رکھتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور چھ بیٹیاں شامل ہیں۔
۳۔ مکرمہ نسرین اختر صاحبہ اہلیہ مکرم نعمت اللہ جاوید صاحب (دارالبرکات ربوہ)
۱۵؍اگست ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ کو اوائل جوانی سے ہی جماعتی لٹریچر کے مطالعہ کا بہت شوق تھا۔ صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، متوکل علی اللہ، چندوں میں باقاعدہ، جماعتی اور تنظیمی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی، صابره و شاکره، بہت سادہ اور نیک طبیعت کی مالک مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے بیٹے مکرم وقاص عمر صاحب …خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۴۔ مکرم رحمت اللہ باجوہ صاحب ابن مکرم عبد الغنی صاحب (ربوہ)
۱۱؍مئی ۲۰۲۴ء کو۹۴سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت ان کے پڑدادا مکرم حسین بخش صاحب کے ذریعہ آئی۔ جن کا تعلق تلونڈی عنایت خان ضلع سیالکوٹ سے تھا۔ مرحوم نے مقامی سطح پر صدر جماعت اورزعیم انصار اللہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، اپنے علاقہ میں بہت ہر دلعزیز، ہمدرد، مخلص اور نیک انسان تھے۔ تبلیغ کا بھی شوق تھا۔ پسماندگان میں دو بیٹے شامل ہیں۔
۵۔ مکرم نبی احمد کھوسہ صاحب ابن مکرم جعفر خان صاحب(مبار کہ آباد نفیس نگر جھڈو ضلع میر پور خاص)
۱۵؍جولائی ۲۰۲۴ء کو ۸۵؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم اسیر راہ مولیٰ رہے ہیں اور ان کا ایک بیٹا بھی اسیر رہا ہے۔ آپ نے اپنی جماعت میں صدر جماعت احمدیہ اور زعیم انصار اللہ کےطور پر خدمت کی توفیق پائی۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ جماعت اور خلافت کے ساتھ عقیدت کا گہرا تعلق تھا اور اپنے سب بچوں کو بھی خلافت کے ساتھ جڑے رہنے کی تلقین کیا کرتے تھے۔ پسماندگان میں دو بیویوں سمیت ۷ بیٹیاں اور۱۰ بیٹے شامل ہیں۔
۶۔ مکرم نوید احمد بندیشہ صاحب ابن مکرم محمد رفیق بندیشہ صاحب( ۲۶۱ رب ادھو والی ضلع فیصل آباد)
۱۶؍جون ۲۰۲۴ء کو۴۳ سال کی عمر میں ملائیشیا میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم کے پڑدادا مکرم شیر محمد بندیشہ صاحب نےحضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں بیعت کی سعادت حاصل کی۔ آپ نے مقامی جماعت میں سیکرٹری امور عامہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ جب مخالفین نے گھروں پر حملہ کیا اور مسجد کے مینار گرائے تو آپ نے بڑی بہادری سے حالات کا مقابلہ کیا اور ۶ ماہ اسیر راہ مولیٰ بھی رہے۔ اس واقعہ کے کچھ عرصہ بعد پاکستان سے ہجرت کر کے بچوں کے ہمراہ ملائیشیا چلے گئے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، جماعت کی بڑی غیرت رکھنے والے، بااخلاق، بہادر، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ پسماندگان میں دو بیویاں اور پانچ بچے شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔ آمین