کامیابی کی راہیں۔ نصاب ستارہ اطفال
سات سے آٹھ سال کی عمر کے بچوں کے لیے
نماز پڑھنے کا طریق: وضو کے بعد جب نماز کی نیّت سے کھڑے ہوں تو قبلہ رُخ ہو کر دونوں ہاتھ کانوں یا کندھے تک اٹھائیں اور اللّٰہُ اَکْبَرُ کہہ کر ہاتھ اس طرح باندھیں کہ دائیں ہاتھ کی کلائی بائیں ہاتھ کی کلائی کے اوپر ہو۔
نماز مترجم
اللّٰہُ أَکْبَرْ اللہ سب سے بڑا ہے
وَجَّھْتُ میں نے پھیرا
وَجْھِیَ اپنا رخ
لِلَّذِیْ اس ذات کی طرف
فَطَرَ جس نے پیدا کیا
السَّمٰوٰتِ آسمانوں کو
وَالْاَرْضَ اور زمین کو
حَنِیْفًا مؤحد ہوتے ہوئے
وَّمَااَنَا اور نہیں ہوں میں
مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ مشرکوں میں سے
ترجمہ: میں نے موحد ہوتے ہوئے اپنا رُخ اُس ذات کی طرف پھیرا۔ جس نے زمین اور آسمانوں کو پیدا کیا۔ اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں۔
نوٹ: حضور انور فرماتے ہیں کہ یہ دعا ہے نیت نماز نہیں، نیت نماز کے لیے کسی قسم کے الفاظ دہرانے یا قرآن کریم کی کسی آیت کو پڑھنے کی کوئی سند موجود نہیں۔ لہٰذا ان چیزوں کو نیت نماز کے طور پر نہ تکبیر تحریمہ سے پہلے اور نہ ہی تکبیر تحریمہ کے بعد پڑھا جائے گا۔ بلکہ نیت کا تعلق چونکہ دل سے ہوتا ہے، اس لیے نماز شروع کرنے سے پہلے دل میں یہ ارادہ ہونا چاہیے کہ انسان کس وقت کی اور کونسی نماز پڑھنے لگا ہے۔ اس کے لیے کسی قسم کے الفاظ دہرانے کی ہر گز ضرورت نہیں۔ اسی طرح تکبیر تحریمہ کے بعد جو ہم وَجَّہْتُ وَجْہِیَ… کی مسنون دعا پڑھتے ہیں، وہ نیت نماز کے طور پر نہیں پڑھتے بلکہ جس طرح حضورﷺ نے یہ کلمات یہاں پڑھے ہیں یا دیگر دعائیں پڑھی ہیں، اسی طرح آپ کی سنت کے تابع ہم یہ دعا یا یہ کلمات پڑھتے ہیں۔ (اس بارے میں مزید پڑھیںبنیادی مسائل کے جوابات قسط76 الفضل انٹرنیشنل 18 مئی 2024ء)