محمود کی آمین
(کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام)
حمد و ثنا اُسی کو جو ذاتِ جاودانی
ہمسر نہیں ہے اس کا کوئی نہ کوئی ثانی
باقی وہی ہمیشہ غیر اس کے سب ہیں فانی
غیروں سے دل لگانا جھوٹی ہے سب کہانی
سب غیر ہیں وہی ہے اک دل کا یارجانی
دل میں مرے یہی ہی سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
کیونکر ہو شکر تیرا، تیرا ہے جو ہے میرا
تُو نے ہر اک کرم سے گھر بھر دیا ہے میرا
جب تیرا نور آیا جاتا رہا اندھیرا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
اے قادر و توانا آفات سے بچانا
ہم تیرے در پہ آئے ہم نے ہے تجھ کو مانا
غیروں سے دل غنی ہے جب سے ہے تجھ کو جانا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
میری دعائیں ساری کریو قبول باری
میں جاؤں تیرے واری کر تُو مدد ہماری
ہم تیرے در پہ آئے لے کر امید بھاری
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
یہ تینوں تیرے چاکر ہوویں جہاں کے رہبر
یہ ہادیٔ جہاں ہوں یہ ہوویں نور یکسر
یہ مرجعِ شہاں ہوں یہ ہوویں مہر انور
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
دیکھا ہے تیرا منہ جب چمکا ہے ہم پہ کوکب
مقصود مل گیا سب ، ہے جام اب لبالب
تیرے کرم سے یارب میرا بر آیا مطلب
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
احباب سارے آئے تُو نے یہ دن دکھائے
تیرے کرم نے پیارے یہ مہرباں بلائے
یہ دن چڑھا مبارک مقصود جس میں پائے
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
قرآں کو یاد رکھنا پاک اعتقاد رکھنا
فکرِ معاد رکھنا پاس اپنے زاد رکھنا
اکسیر ہے پیارے صدق و سداد رکھنا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
(درثمین معہ فرہنگ صفحہ ۳۷-۴۵)