متفرق

ربوہ کے چند بزرگان کی سنہری یادیں

(خواجہ عبدالمومن ناروے)

حضرت مولانا غلام رسول راجیکی صاحبؓ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام دارالرحمت غربی میں ہمارے محلےدار تھے۔ بہت دعا گو صاحب رؤیا وکشوف بزرگ تھے۔ خاکسار جب طفل تھا تو میری دادی جان مجھے اپنے ساتھ لے کر حضرت مولانا راجیکی صاحبؓ کے پاس دعا کی درخواست کرنے جاتی تھیں اور میرے لیے بھی دعا کی درخواست کرتی تھیں۔ ایک بار حضرت مولانا راجیکی صاحبؓ کو کہا کہ مولوی صاحب دعا کریں میرا پوتا مولانا شمس صاحبؓ کی طرح شمس بن جائے۔ حضرت مولانا شمس صاحبؓ میرے پھوپھا مولانا قمرالدین صاحب کے بھائی تھے۔ حضرت مولانا راجیکی صاحبؓ نے ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کے بعد فرمایا اگر شمس کی طرح نہ بنا تو گیس کی طرح تو روشنی دے گا۔ پورے الفاظ تو یاد نہ ہوں لیکن مفہوم یہی تھا۔ اس کے بعد خاکسار کئی بار آپ کی خدمت میں ملاقات کے لیے حاضر ہوتا اور دعا کے لیے درخواست کرتا۔ بہت محبت اور شفقت سے پیش آتے تھے۔ ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کے بعد فرماتے تھے کہ روشنی نظر آئی ہے اور حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کو بھی دیکھا ہے۔ دارالرحمت غربی کی مسجد ناصر میں نماز باجماعت ادا کرتے تھے، بڑھاپے کی وجہ سے بیٹھ کر نماز پڑھتے تھے۔ میرے ابا خواجہ عبدالحئ صاحب کی کریانہ کی دکان اسی محلہ رحمت بازار میں تھی وہ کبھی کبھی ہماری دکان پر بھی تشریف لاتے اوردکان کے باہر بینچ پر بیٹھ کر اخبار الفضل پڑھتے تھے۔ اسی طرح کئی بار حضرت مرزا بشیر احمد صاحب رضی اللہ عنہ کو بھی میں نے رحمت بازار سے گزرتے ہوئے مولانا راجیکی صاحبؓ کے گھر جاتے دیکھا۔

اسی محلے میں مسجد ناصر کے سامنے کونے میں ایک مکان میں مولانا عبداللطیف صاحب بہاولپوری رہتے تھے۔ بہت نیک، شفیق اور دعا گو بزرگ تھے، یہ ہمارے ہمسائے تھے، ان کے پاس اکثر دعا کی غرض سے ملاقات کا موقع ملتا رہا۔ ایک بار خاکسار کو کوئی پریشانی تھی تو ہاتھ اٹھا کر بہت رقت اور درد سے دعا کی اور دعا کے بعد مجھے بتایا کہ مجھےقرآن کی ایک آیت دکھائی گئی ہے اِنَّ الْعَاقِبَۃَ لِلْمُتَّقِیْنَ۔ اس کے بعد خداتعالیٰ نے اپنے فضل سے میری اس پریشانی کو دُور کردیا۔ الحمدللہ۔ آپ الشرکۃالاسلامیہ گولبازار میں مولانا شمس صاحب کے ساتھ جماعتی کتب کے سلسلہ میں کام کرتے تھے۔ آپ عالم فاضل اور مفسر قرآن بھی تھے۔ آپ نے سورت بنی اسرائیل کی تفسیر بھی لکھی تھی اور خاکسار کو بھی بطور تحفۃً عطا کی تھی۔ خداتعالیٰ ان بزرگوں کے درجات بلند فرمائے۔

(خواجہ عبدالمومن۔ناروے)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button