کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

مرتبہ لقا پانے والے وجود کو مس کرنے والی ہر یک چیز برکت پاتی ہے

کلام امام الزّماں علیہ الصلوٰۃ والسلام

لقا کا مرتبہ جب کسی انسان کو میسر آتا ہے تو اس مرتبہ کے تموّج کے اوقات میں الٰہی کام ضرور اُس سے صادر ہوتے ہیں اور ایسے شخص کی گہری صحبت میں جو شخص ایک حصہ عمر کا بسر کرے تو ضرور کچھ نہ کچھ یہ اقتداری خوارق مشاہدہ کرے گا کیونکہ اس تموّج کی حالت میں کچھ الٰہی صفات کا رنگ ظلی طور پر انسان میں آجاتا ہے یہاں تک کہ اس کا رحم خدا تعالیٰ کا رحم اور اس کا غضب خدا تعالیٰ کا غضب ہوجاتا ہے اور بسااوقات وہ بغیر کسی دعا کے کہتا ہے کہ فلاں چیز پیدا ہوجائے تو وہ پیدا ہوجاتی ہے اور کسی پر غضب کی نظر سے دیکھتا ہے تو اس پر کوئی وبال نازل ہو جاتا ہے اور کسی کو رحمت کی نظر سے دیکھتا ہے تو وہ خدا تعالیٰ کے نزدیک مورد رحم ہوجاتا ہے اور جیسا کہ خدا تعالیٰ کا کُن دائمی طور پر نتیجہ مقصودہ کو بلا تخلف پیدا کرتا ہے ایسا ہی اُس کا کُن بھی اس تموّج اور مدّ کی حالت میں خطا نہیں جاتا۔ اور جیسا کہ میں بیان کرچکا ہوں ان اقتداری خوارق کی اصل وجہ یہی ہوتی ہے کہ یہ شخص شدت اتصال کی وجہ سے خدائے عزّوجلّ کے رنگ سے ظلّی طور پر رنگین ہوجاتا ہے اور تجلّیاتِ الٰہیہ اس پر دائمی قبضہ کر لیتے ہیں اور محبوب حقیقی حجب حائلہ کو درمیان سے اٹھا کر نہایت شدید قرب کی وجہ سے ہم آغوش ہوجاتا ہے اور جیسا کہ وہ خود مبارک ہے ایسا ہی اس کے اقوال و افعال و حرکات اور سکنات اور خوراک اور پوشاک اور مکان اور زمان اور اس کے جمیع لوازم میں برکت رکھ دیتا ہے تب ہر یک چیز جو اس سے مس کرتی ہے بغیر اس کے جو یہ دعا کرے برکت پاتی ہے۔ اس کے مکان میں برکت ہوتی ہے اس کے دروازوں کے آستانے برکت سے بھرے ہوتے ہیں اس کے گھر کے دروازوں پر برکت برستی ہے جو ہر دم اس کو مشاہدہ ہوتی ہے اور اس کی خوشبو اس کو آتی ہے جب یہ سفر کرے تو خدا تعالیٰ معہ اپنی تمام برکتوں کے اس کے ساتھ ہوتا ہے اور جب یہ گھر میں آوے تو ایک دریا نور کا ساتھ لاتا ہے غرض یہ عجیب انسان ہوتا ہے جس کی کنہ بجز خدا تعالیٰ کے اور کوئی نہیں جانتا۔

(آئینہ کمالات اسلام،روحانی خزائن جلد ۵ صفحہ ۶۹،۶۸)

مزید پڑھیں: تمہارا نکاح اس نیت سے ہو کہ تا تم تقویٰ کے قلعہ میں داخل ہو جاؤ

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button