کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

اس وقت جو ضرورت ہے وہ یقیناً سمجھ لو سیف کی نہیں بلکہ قلم کی ہے

اس وقت جو ضرورت ہے وہ یقیناً سمجھ لو سیف کی نہیں بلکہ قلم کی ہے۔ ہمارے مخالفین نے اسلام پر جو شبہات وارد کئے ہیں اور مختلف سائنسوں اور مکائد کی رو سے اللہ تعالیٰ کے سچے مذہب پر حملہ کرنا چاہا ہے اس نے مجھے متوجہ کیا ہے کہ میں قلمی اسلحہ پہن کر اس سائنس اور علمی ترقی کے میدان کار زار میں اتروں اور اسلام کی روحانی شجاعت اور باطنی قوت کا کرشمہ بھی دکھاؤں۔… میں نے ایک وقت ان اعتراضات اور حملات کو شمار کیا تھا جو اسلام پر ہمارے مخالفین نے کئے ہیں ۔ان کی تعداد اس وقت میرے خیال اور اندازہ میں تین ہزار ہوئی تھی اور میں سمجھتا ہوں کہ اب تو اور بھی تعداد بڑھ گئی ہوگی۔ کوئی یہ نہ سمجھ لے کہ اسلام کی بنا ایسی کمزور باتوں پر ہے کہ اس پر تین ہزار اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ نہیں ایسا ہرگز نہیں۔ یہ اعتراضات تو کوتاہ اندیشوں اور نادانوں کی نظر میں اعتراض ہیں مگر مَیں تم سے سچ سچ کہتا ہوں کہ میں نے جہاں ان اعتراضات کو شمار کیا وہاں یہ بھی غور کیا ہے کہ ان اعتراضات کی تہ میں دراصل بہت ہی نادر صداقتیں موجود ہیں جو عدم بصیرت کی وجہ سے ان کو دکھائی نہیں دیں اور حقیقت میں یہ خدائے تعالیٰ کی حکمت ہے کہ جہاں نابینا معترض آکر اٹکا ہے وہیں حقائق و معارف کا مخفی خزانہ رکھا ہے۔

اور خدائے تعالیٰ نے مجھے مبعوث فرمایا ہے کہ میں ان خزائن مدفونہ کو دنیا کو دکھاؤں اور ناپاک اعتراضات کا کیچڑ جو ان درخشاں جواہرات پر تھوپا گیا ہے اسے پاک صاف کروں۔خدائے تعالیٰ کی غیرت اس وقت بڑے جوش میں ہے کہ قرآن کریم کی ساخت عزت کو ہر ایک خبیث دشمن کے داغ اعتراض سے منزہ و مقدس کرے۔

الغرض ایسی صورت میں کہ مخالفین قلم سے ہم پر وار کرنا چاہتے ہیں اور کرتے ہیں۔کس قدر بیوقوفی ہو گی کہ ہم ان سے لٹھم لٹھا ہونے کو تیار ہو جائیں۔ میں تمہیں کھول کر بتلاتا ہوں کہ ایسی صورت میں اگر کوئی اسلام کا نام لے کر جنگ و جدال کا طریق جواب میں اختیار کرے تو وہ اسلام کا بدنام کرنے والا ہوگا۔

(ملفوظات جلد اول صفحہ ۵۱-۵۲، ایڈیشن ۲۰۲۲ء)

مزید پڑھیں: مبارک تم جب کہ دعا کرنے میں کبھی ماندہ نہیں ہوتے

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button