نظم

ایک احمدی بچی کی دعا

الٰہی مجھے سیدھا رستہ دکھا دے

مِری زندگی پاک و طیّب بنا دے

مجھے دین و دنیا کی خُوبی عطا کر

ہر اک درد اور دُکھ سے مجھ کو شفا دے

زباں پر مِری جھوٹ آئے نہ ہرگز

کچھ ایسا سبق راستی کا پڑھا دے

گناہوں سے نفرت، بدی سے عداوت

ہمیشہ رہیں دِل میں اچھے اِرادے

ہر اک کی کروں خدمت اور خیر خواہی

جو دیکھے وہ خوش ہو کے مجھ کو دعا دے

بڑوں کا ادب اور چھوٹوں پہ شفقت

سراسر محبت کی پُتلی بنا دے

بنوں نیک اور دوسروں کو بناؤں

مجھے دِین کا عِلم اتنا سِکھا دے

خوشی تیری ہو جائے مقصود میرا

کچھ ایسی لگن دل میں اپنی لگادے

جو بہنیں ہیں میری وَ یا ہیں سہیلی

یہی رنگ نیکی کا سب پر چڑھا دے

غِنا دے ، سخا دے ، حیا دے ، وفا دے

ہُدیٰ دے، تُقیٰ دے ، لِقا دے، رَضا دے

مِرا نام اَبّا نے رکھا ہے مریم

خدایا تو صِدِّیقہ مجھ کو بنا دے

(الفضل 6؍جنوری 1925ء بحوالہ بخار دل صفحہ70-71)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button