آسٹریلیا (رپورٹس)

جماعت احمدیہ فجی کے پچاسویں(۵۰) جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا بابرکت انعقاد

محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے امسال جزائر فجی کی جماعتوں کو اپنا دو روزہ پچاسواں تاریخی جلسہ سالانہ جماعتی روایات کے مطابق مورخہ ۱۴ و ۱۵؍دسمبر۲۰۲۴ءکو مسجد فضل عمر، صووا میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔

مورخہ ۱۳؍دسمبر کی شام تک احباب جماعت نے مسجد فضل عمر کو نہایت خوبصورت جھنڈیوں اور مختلف بینرز کے ساتھ سجا دیا تھا۔ نیز پچاسویں جلسہ سالانہ کو یاد گار بنانے کے لیے منارۃ المسیح کی طرز پر دو منارے تیار کروائے گئے جو مردانہ جلسہ گاہ اور جلسہ گاہ مستورات میں سٹیج کے دائیں طرف نصب کیے گئے اور ایک بڑا سائن بورڈ جس پر ’پچاسواں جلسہ سالانہ‘ آویزاں تھا، مسجد کے باہر نصب کیا گیا جو کہ راہگیروں کے لیے توجہ کا مرکز بنارہا۔

جائزہ انتظامات: اسی روز بعد نماز مغرب و عشاء مکرم محمود احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ و مبلغ انچارج فجی نے افسر جلسہ سالانہ مکرم خالد احمد صاحب کے ساتھ انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے منتظمین اور معاونین کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور اس الٰہی نظام کو سمجھاتے ہوئے چند نصائح کیں اور دعا کرائی۔

پہلا دن

مورخہ ۱۴؍دسمبر بروز ہفتہ جلسہ سالانہ کے پہلے دن کا باقاعدہ آغاز باجماعت نماز تہجد سے ہوا اور نماز فجر کے بعد ’’آداب کلام‘‘کے عنوان پر قرآن وحدیث پر مشتمل درس بھی پیش کیا گیا۔

اجلاس اول:مہمانوں کی آمد پرصبح دس بج کر بیس منٹ پر تقریب پرچم کشائی منعقد ہوئی جس میں مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت جبکہ ڈاکٹر ایم اے بریبو صاحب افسر جلسہ گاہ نے قومی پرچم لہرایا اور دعا ہوئی۔ بعد ازاں مسجد کے ہال میں تلاوت قرآن کریم کے ساتھ اجلاس اول کی کارروائی شروع ہوئی۔ نظم کے بعد مکرم امیر صاحب نے حاضرین کو جلسہ سالانہ کے موقع پر ارسال کردہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا نیز احباب جماعت کو خلافت کے ساتھ اطاعت و وفا کے تعلق کو بڑھانے اور مضبوط کرنے کی طرف توجہ دلائی اور دعا کرائی۔ اس اجلاس میں حضرت مسیح موعودؑ کا ایک قصیدہ، نظم اور تقریر بعنوان ’’خلافت اور ایم ٹی اے تربیت کا بہترین ذریعہ‘‘ بھی پیش کی گئی۔

اجلاس دوم: نماز ظہرو عصر اور ظہرانہ کے بعد مستورات اپنے جلسے کے پروگرامز کےليے ایوان مصطفیٰ میں تشریف لے گئیں اور مقامی فجین نیلنگا جماعت سے آنے والے ممبران کےليے لائبریری میں علیحدہ پروگرام کا انتظام کیا گیا جس میں انگریزی اور فجین زبان میں پروگرام کیا جاتا ہے۔ اس اجلاس میں عبادت کی اہمیت اور جماعتی تعلیمات، خلافت کی برکات اور نیک نمونے قائم کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی۔ آنے والے مہمانوں نے اسی مناسبت سے سوال وجواب بھی کیے۔ ان میں بعض غیر از جماعت مہمان بھی شامل تھے۔ فجین اجلاس میں کُل ۱۶؍احباب جماعت نے شمولیت کی جبکہ ایک غیراز جماعت مہمان نے بھی حصہ لیا۔ مین جلسہ گاہ میں دوسرے اجلاس میں تین تقاریر ان موضوعات پر پیش کی گئیں: آنحضورﷺ کا اسوۂ حسنہ امن عالم کا ضامن ہے، خلافت احمدیہ:اتحاد کا ذریعہ (بزبان انگریزی) اور سچائی کی برکات۔ یہ اجلاس مختلف سیشنز میں منعقد ہونے کے بعد شام چار بجے اختتام پذیر ہوا۔

مجلس سوال وجواب: نماز مغرب و عشاءکے بعد احباب جماعت کے ساتھ مجلس سوال وجواب کا اہتمام کیا گیا جس میں ۱۶۰؍سے زائد شاملین مرد و زن نے اختلافی مسائل اور علمی موضوعات پر سوالات کیے جن کے مبلغین کرام نے جواب دیے۔ یہ پروگرام بھی نہایت کامیاب رہا۔ الحمدللہ

دوسرا دن

مورخہ ۱۵؍دسمبر بروز اتوار جلسے کے دوسرے دن کا آغاز بھی باجماعت نمازتہجد سے ہوا۔ بعد از نماز فجر ’’شکریہ ادا کرنے کی اہمیت‘‘ کے موضوع پہ درس دیا گیا۔

جلسہ کا اختتامی اجلاس مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور چند نظموں سے شروع ہوا۔ بعد ازاں ایک تقریر بعنوان ’’قیام نماز اور مساجد‘‘ کے بعد نظم ’’نورفرقاں ہے جو سب نوروں سے اجلیٰ نکلا‘‘ پیش کی گئی۔

گولڈن جوبلی کی مناسبت سے ۶۰یا۶۰؍سال سے زائد عمر کے افراد میں یادگاری شیلڈز تقسیم کی گئیں۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے احباب کو باہمی اتحاد، بھائی چارے اور معاف کردینے کے متعلق حضرت مسیح موعودؑ اور خلفائے کرام کے ارشادات کی روشنی میں نصائح کیں۔ دعا کے ساتھ جماعت احمدیہ فجی کا پچاسواں بابرکت جلسہ سالانہ اپنے اختتام کو پہنچا۔

اس جلسہ میں تین جزائر کی ۹؍جماعتوں سے ۳۸۰؍ احباب جماعت کو شمولیت کی توفیق ملی اور ۱۱؍بیرون ملک مہمانان نے جلسہ میں شمولیت کی۔ شاملین جلسہ کے علم وایمان کی ترقی کےليے جلسہ کے پروگرامز میں تقاریر کے علاوہ جماعت کے علمی خزانوں پر مشتمل کتب کی نمائش کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ مردانہ جلسہ گاہ اور جلسہ گاہ مستورات میں ایک بُک سٹال اور ایک ایک خدمت خلق سٹال بھی لگایا گیا تھا جن سے احباب جماعت نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ اسی طرح مختلف قرآنی آیات، احادیث اور حضرت مسیح موعودؑ کے مختلف ارشادات کے خوبصورت رنگوں کے بینرز بھی آویزاں تھے جو ہر ایک کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے تھے۔

اللہ تعالیٰ تمام شاملین کو جلسے کے مقاصد، برکات اور نیک نصائح سے استفادہ کی توفیق عطا فرمائے اور نیک نتائج سے نوازے نیز تمام کارکنان کی خدمات کو قبول فرمائے جنہوں نے ہرلحاظ سے اس جلسے کو کامیاب بنانے میں محنت کی اور ان کو اخلاص وایمان میں مزید بڑھائے۔ آمین

(رپورٹ:اسد محمود۔ مربی سلسلہ جزائر فجی)

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: ماسٹرٹن، نیوزی لینڈ میں مجلس انصار اللہ کے تحت قرآن کریم کی ایک نمائش

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button