الفضل کا پہلا صفحہ ملفوظات والا پڑھا کرو
سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے 17؍مارچ 2007ء کو جامعہ احمدیہ کی کلاس سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا: ’’الفضل ربوہ آتا ہے‘‘ اور تلقین فرمائی کہ ’’الفضل کا پہلا صفحہ ملفوظات والا پڑھا کرو۔ اگر کوئی کتاب نہیں پڑھ رہے تو وہی پڑھو، رسالوں میں کوئی نہ کوئی اقتباس چھپا ہوتا ہے۔ اس میں سے پڑھا کرو۔ ابھی سے یادداشت میں فرق پڑ جائے گا اور عادت پڑ جائے گی۔‘‘ (روزنامہ الفضل ۱۸؍جون ۲۰۰۸ء)
سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے 4 اکتوبر 2009ء کو مجلس انصار اللہ یو کے سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: ’’حضرت مصلح موعودؓ نے ایک مرتبہ فرمایا کہ الفضل جماعت کا اخبار ہے۔ لوگ وہ نہیں پڑھتے اور کہتے ہیں کہ اس میں کون سی نئی چیز ہوتی ہے، وہی پرانی باتیں ہیں۔ حضرت مصلح موعودؓ جن کے بارے میں خدا تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو بتایا تھا کہ وہ علوم ظاہری و باطنی سے پُر کیا جائے گا، وہ فرماتے ہیں کہ شائد ایسے پڑھے لکھوں کو یا جو اپنے زعم میں پڑھا لکھا سمجھتے ہیں کوئی نئی بات الفضل میں نظر نہ آتی ہو اور وہ شائد مجھ سے زیادہ علم رکھتے ہوں لیکن مجھے تو الفضل میں کوئی نہ کوئی نئی بات ہمیشہ نظر آ جایا کرتی ہے۔‘‘(الفضل انٹرنیشنل ۲۵دسمبر۲۰۰۹ء صفحہ۲)
الفضل انٹرنیشنل لندن کے آن لائن ایڈیشن کے اجرا کے موقع پر حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغام میں فرمایا: ’’احباب جماعت الفضل کے نام سے خوب مانوس ہیں اور سب کو اس سے محبت ہے ۔ الفضل حضرت صاحبزادہ مرزا بشیرالدین محمود احمد صاحب رضی اللہ عنہ (خلیفۃالمسیح الثانی ، المصلح الموعود) نے حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ عنہ کے دور مبارک میں قادیان سے جاری فرمایا تھا۔ اس کا آغاز بڑی قربانیوں سے ہوا۔ کافی عرصہ تک حضرت مصلح موعودؓ اسے اپنے ذاتی خرچ سے شائع فرماتے رہے۔اس کے اجراء کے وقت حضرت اماں جان رضی اللہ عنہا نے ایک زمین پیش فرمائی اور میری والدہ حضرت صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ نے دوزیور پیش کئے ۔ پس قارئین الفضل حضرت اماں جان رضی اللہ عنہا کو اور حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کی پیاری بیٹی اورمیری والدہ کو بھی الفضل پڑھتے وقت دعاؤں میں یاد رکھیں۔… میری بھی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ رضی اللہ عنہ کی دعائیں قبول فرمائے اور الفضل ہمیشہ ترقی کی نئی سے نئی منازل طے کرتا چلا جائے اور یہ بھی خلیفہ وقت کے لئے ایک حقیقی سلطانِ نصیر کا کردار ادا کرنے والا بنے۔ آمین۔‘‘ ( پیغام بر موقع آن لائن ایڈیشن ۱3؍دسمبر 2019ء)
(مرسلہ:مینیجر روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)