نظم
لخت ِجگر ہے میرا محمود بندہ تیرا
حمد و ثنا اُسی کو جو ذاتِ جاودانی
ہمسر نہیں ہے اُس کا کوئی نہ کوئی ثانی
باقی وہی ہمیشہ غیر اس کے سب ہیں فانی
غیروں سے دل لگانا جھوٹی ہے سب کہانی
سب غیر ہیں وہی ہے اِک دل کا یارِ جانی
دل میں میرے یہی ہے سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
میری دعائیں ساری کریو قبول باری
میں جاؤں تیرے واری کرتُو مدد ہماری
ہم تیرے در پہ آئے لے کر اُمید بھاری
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
لختِ جگر ہے میرا محمود بندہ تیرا
دے اس کو عمر و دولت کر دُور ہر اندھیرا
دن ہوں مُرادوں والے پُر نور ہو سویرا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
(محمود کی آمین، روحانی خزائن جلد 12 صفحہ 319 و 322)