یاد کرنے کی باتیں

یادکرنےکی باتیں

کامیابی کی راہیں۔ نصاب ستارہ اطفال

سات سے آٹھ سال کی عمر کے بچوں کے لیے

وضو کا طریق

نماز سے پہلے وضو کرنا ضروری ہے۔ وضو سے پہلے حاجاتِ ضروریہ سے فارغ ہو لینا چاہیے کیونکہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ لَا صَلٰوةَ وَھُوَیُدَافِعُہُ الْاَخْبَثَانِ یعنی اس حالت میں نماز نہیں ہوتی جب دو سخت ناپاک چیزیں (پیشاب اور پاخانہ) اسے روک رہی ہوں۔ جب وضو کرنے لگیں تو پہلے بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھیں کیونکہ بِسْمِ اللّٰہِ وضو کی، وضو نماز کی اور نماز جنت کی چابی ہے۔

وضو کا طریق یہ ہے کہ پہلے ہاتھ دھونا، پھر کلی کرنا، ناک میں پانی ڈالنا، بائیں ہاتھ سے ناک صاف کرنا، تمام چہرے کو پیشانی کے بالوں سے لے کر ٹھوڑی کے نیچے تک اور دونوں کانوں کی لَو تک دھونا۔ دونوں بازو کہنیوں تک دھونا،پھر سر کا مسح کرنا، وہ اس طرح کہ دونوں ہاتھ تر کر کے پیشانی سے گدّی تک لے جائیں (سر کے کچھ حصہ کا مسح کرکے گیلا ہاتھ پگڑی یا ٹوپی کے اوپر پھیر لینا بھی جائز ہے) اس کے بعد کانوں کے سوراخوں میں شہادت کی انگلیاں ڈال کر انگوٹھوں کو کانوں کی پشت پر ایک بار پھیریں اور پھر الٹے ہاتھ گردن پر پھیر کر گردن پر بھی مسح کریں۔ آخر میں دونوں پائوں ٹخنوں تک دھونا ۔لیکن ہر عضو پہلے دایاں اور بعد میں بایاں اور ہر عضو تین بار دھونا افضل ہے مگر ایک بار یا دو بار بھی جائز ہے ہاں یہ ضروری ہے کہ ایک عضو کے خشک ہونے سے پہلے دوسرا دھولیں۔

وضو کرتے وقت مسواک کرنا اور داڑھی میں خلال کرنا مسنون ہے۔ وضو کر کے جرابیں پہن لی جائیں تو جرابوں پر مقیم چوبیس گھنٹے اور مسافر تین دن تک مسح کر سکتا ہے۔ وضو کرتے وقت کلمہ شہادت پڑھتے رہنا چاہیے اور اِدھر اُدھر کی باتوں سے بچنا چاہیے۔

روز مرّہ دعائیں یاد کریں

خطبہ جمعہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ
فرمودہ5؍اپریل 2024ء میں مذکور ادعیۃ المسیح الموعودؑ

عاجزی اور خشیت اللہ کے اظہار کے متعلق حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں کہ ’’اے رب العالمین! تیرے احسانوں کا مَیں شکر نہیں کر سکتا تُو نہایت ہی رحیم و کریم ہے اور تیرے بے غایت مجھ پر احسان ہیں۔ میرے گناہ بخش تامَیں ہلاک نہ ہو جاؤں۔ میرے دل میں اپنی خالص محبت ڈال تا مجھے زندگی حاصل ہو اور میری پردہ پوشی فرما اور مجھ سے ایسے عمل کرا جن سے تُو راضی ہو جائے۔ مَیں تیری وجہ کریم کے ساتھ اس بات سے پناہ مانگتا ہوں کہ تیرا غضب مجھ پر وارد ہو۔ رحم فرما اور دنیا اور آخرت کی بلاؤں سے مجھے بچا کہ ہر ایک فضل و کرم تیرے ہی ہاتھ میں ہے۔ آمین‘‘ (ملفوظات جلد1صفحہ 235۔ ایڈیشن 1984ء)

احادیث یاد کریں

لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ

(سنن ابوداؤد۔ کتاب الوتر باب استجاب الترتیل فی القراء ۃ حدیث 1469)

ترجمہ: جو شخص قرآن کریم کو خوش الحانی سے نہیں پڑھتا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

قصیدہ مع ترجمہ یاد کریں

يَبْكُونَ مِنْ ذِكْرِ الْجَمَالِ صَبَابَةً
وَ تَأَلُّمًا مِّنْ لَّوْعَةِ الْهِجْرَانِ

ترجمہ: وہ آپ کے حسن کی یاد میں بوجہ عشق کے (بھی) روتے ہیں اور جدائی کی جلن کے دکھ اٹھانے سے بھی۔

يَبْكُونَ: روتے ہیں، آنسو بہاتے ہیں
ذِكْرِ الْجَمَال: خوبصورتی، حسن کی یاد
صَبَابَةً: اشتیاق سے، فریفتہ ہو کر
تَأَلُّمًا: دکھ، تکلیف، درد۔ لَّوْعَة: جلن، تڑپ
الهِجْرَان: جدائی، فراق، دُوری

ادب آداب

کر نہ کر

٭… اے لڑکی! تُو اپنے بھائیوں کے ساتھ ایک بستر میں مت سو۔
٭… تُو حتی الوسع پان کھانے کی عادت نہ ڈال۔
٭… تُو ناف سے نیچے اور گھٹنوں سے اوپر کا بدن لوگوں کے سامنے ننگا نہ کر۔
٭… تُو ایسا لباس نہ پہن جس سے تُو انگشت نما ہو۔
٭… اے مرد! تُو اپنا لباس سادہ اور صوفیانہ رکھ۔
٭… تُو جمعہ کے دن تعطیل منا۔
٭… تُو اپنے ہاتھ میں لکڑی لے کر گھر سے باہر نکلا کر۔
٭… تُو جس چیز کو جہاں سے اُٹھائے پھر وہیں رکھ دیا کر۔
٭… تُو مجلس میں ہمیشہ معز ز جگہ بیٹھنے کی کوشش نہ کر۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button