روزہ اور نیک اعمال:زندگی کے فتنوں کا کفارہ
امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےخطبہ جمعہ ۳۱؍اکتوبر۲۰۰۳ء میں فرمایا:
’’[رمضان میں]صر ف بھوکا پیاسا نہیں رہنا بلکہ اس کے ساتھ تمام برائیوں کو بھی چھوڑنا ہے، نیکیوں کو اختیار کرناہے، غریبوں کا خیال رکھناہے، ان کی ضروریات کو پورا کرناہے، نمازوں کی ادائیگی بھی کرنی ہے، فرض سے بڑھ کر نوافل پڑھنے کی طرف بھی توجہ کرنی ہے اور ان تمام چیزوں کے ساتھ روزے دار بھی ہو، تمام جائز چیزوں، خوراک وغیرہ کو ایک معینہ مدت کے لئے اللہ تعالیٰ کی خاطر چھوڑنے والے ہو، تمام شرائع پورے کرنے والے ہو تو یہ تمہارے جو فتنے ہیں جن فتنوں میں تم پڑے ہوئے ہو اولاد کی طرف سے، کاروباری ہیں، ہمسایوں کے ہیں، لڑائی جھگڑے ہیں تو ان نیکیوں کی وجہ سے جو تم انجام دے رہے ہوگے ان سے تم بچ سکتے ہو اور یہ نیکیاں ہیں جو ان فتنوں کا کفارہ ہو جائیں گی۔‘‘
(مرسلہ: مبشر احمد ظفر۔ لندن)
مزید پڑھیں: احترامِ انسانیت