حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی بعض دعائیں

(انتخاب از خطبہ جمعہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرمودہ ۱۰؍ستمبر۲۰۱۰ء)

[حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے احباب جماعت کو بعض دعاؤں کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا:]

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی کچھ دعائیں پیش کرتا ہوں۔ یہ بعض الہاماً دعائیں ہیں۔ پہلی دعا ہے رَبِّ کُلُّ شَیْءٍ خَادِمُکَ رَبِّ فَاحْفَظْنِیْ وَانْصُرْنِیْ وَارْحَمْنِیْ۔اےمیرے ربّ! ہر ایک چیز تیری خادم ہے۔ اے میرے ربّ! پس مجھے محفوظ رکھ اور میری مدد فرما اور مجھ پر رحم فرما۔ (حقیقۃ الوحی روحانی خزائن جلدنمبر22صفحہ نمبر224)

پھر آپ نے ایک دعا لکھی ہے کہ اے میرے قادر خدا! اے میرے پیارے رہنما! تو ہمیں وہ راہ دکھا جس سے تجھے پاتے ہیں اہلِ صدق و صفا۔ اور ہمیں ان راہوں سے بچا جن کا مدعا صرف شہوات ہیں یا کینہ، یا بغض، یا دنیا کی حرص و ہوا۔ (پیغام صلح، روحانی خزائن جلدنمبر23صفحہ نمبر439)

مَیں گناہگار ہوں اور کمزور ہوں۔ تیری دستگیری اور فضل کے سوا کچھ نہیں ہو سکتا۔ تو آپ رحم فرما اور مجھے گناہوں سے پاک کر۔ کیونکہ تیرے فضل و کرم کے سوا اور کوئی نہیں ہے جو مجھے پاک کرے۔ (بدر جلدنمبر 3صفحہ نمبر 41)

یَااَحَبَّ مِنْ کُلِّ مَحْبُوْبٍ اِغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَ اَدْخِلْنِیْ فِیْ عِبَادِکَ الْمُخْلَصِیْنَ۔اے محبوبوں سے محبوب ذات! میرے گناہ مجھے بخش دے اور مجھے اپنے مخلص بندوں میں شامل فرما۔ (مکتوبات احمد جلد دوم مکتوب بنام منشی رستم علی صاحب صفحہ 539ضیاء الاسلام پریس)

کسی سوال کرنے والے نے آپؑ سے یہ سوال کیا کہ نماز میں حصولِ حضور کا کیا طریقہ ہے؟ کس طرح توجہ پوری طرح پیدا کی جا سکتی ہے؟ تو آپ نے یہ دعا اسے لکھ کر بھجوائی کہ اے خدا تعالیٰ قادرو ذوالجلال !مَیں گناہگار ہوں اور اس قدر گناہ کے زہر نے میرے دل اور رگ وریشہ میں اثر کیا ہے کہ مجھے رقت اور حضورِ نماز حاصل نہیں۔ تو اپنے فضل و کرم سے میرے گناہ بخش۔ اور میری تقصیرات معاف کر۔ اور میرے دل کو نرم کر دے۔ اور میرے دل میں اپنی عظمت اور اپنا خوف اور اپنی محبت بٹھا دے۔ تا کہ اس کے ذریعہ سے میری سخت دلی دُور ہو کر حضورِ نماز میسر آوے۔ (فتاویٰ حضرت مسیح موعودؑ صفحہ 37)

رَبِّ ارْحَمْنِیْ اِنَّ فَضْلَکَ وَرَحْمَتَکَ یُنْجِی مِنَ الْعَذَابِ۔ اے میرے رب! مجھ پر رحم فرما۔ یقیناً تیرا فضل اور تیری رحمت عذاب سے نجات دیتے ہیں۔ (تذکرہ صفحہ نمبر621ایڈیشن چہارم)

رَبِّ اَرِنِیْ کَیْفَ تُحْیِ الْمَوْتٰی۔ رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ مِنَ السَّمَآءِ۔ اے میرے رب! تُو مجھے دکھا کہ تو مردہ کیونکر زندہ کرتا ہے اور آسمان سے اپنی بخشش اور رحمت نازل فرما۔ (براہین احمدیہ روحانی خزائن جلدنمبر1صفحہ نمبر266)

رَبِّ فَرِّقْ بَیْنَ صَادِقٍ وَّکَاذِبٍ۔ اے میرے خدا! صادق اور کاذب میں فرق کر کے دکھلا۔ تو جانتا ہے کہ صادق اور مصلح کون ہے؟ (تذکرہ صفحہ نمبر532ایڈیشن چہارم ربوہ)

رَبِّ اَرِنِیْ اَنْوَارَکَ الْکُلِّیَّۃَ۔ اے میرے رب! مجھے اپنے تمام انوار دکھلا۔ (تذکرہ صفحہ نمبر534ایڈیشن چہارم)

رَبِّ لَا تَذَرْ عَلَی الْاَرْضِ مِنَ الْکَافِرِیْنَ دَیَّارًا۔ اے میرے رب! زمین پر کافروں میں سے کوئی باشندہ نہ چھوڑ۔ (تذکرہ صفحہ نمبر576ایڈیشن چہارم)

رَبِّ فَاحْفَظْنِیْ فَاِنَّ الْقَوْمَ یَتَّخِذُوْنَنِیْ سُخْرَۃً۔ اےمیرے رب! میری حفاظت کر۔ کیونکہ قوم نے تو مجھے ٹھٹھے ہنسی کی جگہ ٹھہرا لیا۔ (تذکرہ صفحہ نمبر578جدید ایڈیشن)

رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ مِنَ السَّمَآءِ۔ رَبِّ لَا تَذَرْنِیْ فَرْدًا وَّاَنْتَ خَیْرُ الْوَارِثِیْنَ۔ رَبِّ اَصْلِحْ اُمَّۃَ مُحَمَّدٍ۔ رَبَّنَا افْتَحْ بَیْنَنَا وَبَیْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَاَنْتَ خَیْرُ الْفَاتِحِیْنَ۔ اےمیرے رب! مغفرت فرما اور آسمان سے رحم کر۔ اے میرے رب! مجھے اکیلا مت چھوڑ۔ اور تو خیر الوارثین ہے۔ اے میرے رب! امتِ محمدیہ کی اصلاح کر۔ اے ہمارے رب! ہم میں اور ہماری قوم میں سچا فیصلہ کر دے۔ اور تو سب فیصلہ کرنے والوں سے بہتر ہے۔ (براہین احمدیہ روحانی خزائن جلدنمبر1صفحہ 266)

وَاجْعَلْ اَفْئِدَۃً کَثِیْرَۃً مِّنَ النَّاسِ تَھْوِیْٓ اِلَیَّ۔ یعنی انسانوں کے بہت سے دلوں کو میری طرف جھکا دے۔

یہ ایک الہام تھا۔ آپ نے فرمایا کہ یہ ایک بشارت ہے سلسلہ کی ترقی کے متعلق۔ (تذکرہ صفحہ نمبر660ایڈیشن چہارم)

رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا ذُنُوْبَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ وَصَلِّ عَلٰی نَبِیِّکَ وَحَبِیْبِکَ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَسَلِّمْ وَتَوَفَّنَا فِی اُمَّتِہ وَا بْعَثْنَا فِی اُمَّتِہٖ وَاٰتِنَا مَا وَعَدْتَّ لِاُمَّتِہٖ رَبَّنَا اِنَّنَا اٰمَنَّا فَاکْتُبْنَا فِیْ عِبَادِکَ الْمُؤْمِنِیْنَ۔اے ہمارے رب! ہمیں اور ہمارے ان مومن بھائیوں کو بخش دے جو ایمان میں ہم سے سبقت لے گئے، اور اپنے نبی اور حبیب محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی آل پر رحمتیں بھیج اور ہمیں آپؐ کے امّتی ہونے کی حالت میں موت دے اور ہمیں آپ کی اُمّت میں ہی اٹھانا اور تُو نے ان اُمّت سے جووعدہ کیاہے وہ ہمیں عطا فرما۔ اے ہمارے رب! ہم ایمان لائے۔ پس ہمیں اپنے مومن بندوں میں لکھ لے۔ (مکتوبات احمدیہ جلد اول صفحہ نمبر108مکتوب بنام میر عباس علی شاہ لودہانوی صاحب)

رَبِّ سَلِّطْنِیْ عَلَی النَّار۔ اے میرے خدا! مجھے آگ پر مسلط کر دے۔ (تذکرہ صفحہ نمبر518ایڈیشن چہارم)

ہم تیرے گناہگار بندے ہیں اور نفس غالب ہے، تو ہم کو معاف فرما اور آخرت کی آفتوں سے ہم کو بچا۔

اے رب العالمین! تیرے احسانوں کا میں شکر نہیں کر سکتا۔ تو نہایت ہی رحیم و کریم ہے اور تیرے بے غایت مجھ پر احسان ہیں۔ میرے گناہ بخش تا مَیں ہلاک نہ ہو جاؤں۔ میرے دل میں اپنی خاص محبت ڈال تا مجھے زندگی حاصل ہو اور میری پردہ پوشی فرما اور مجھ سے ایسے عمل کرا جن سے تو راضی ہوجائے۔ مَیں تیری وَجہِ کریم کے ساتھ اس بات سے پناہ مانگتا ہوں کہ تیرا غضب مجھ پر وارد ہو۔ رحم فرما اور دنیا اور آخرت کی بلاؤں سے مجھے بچا کہ ہر ایک فضل و کرم تیرے ہی ہاتھ میں ہے۔ آمین، ثم آمین (الحکم۔ 21؍فروری 1898ء جلدنمبر 2نمبر 1۔ ملفوظات جلد اول صفحہ 103)

پھر آپ کا ایک الہام ہے:رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا اِنَّا کُنَّا خَاطِئِیْنَ۔ اے ہمارے رب! ہمارے گناہ بخش، ہم خطا پر تھے۔ (حقیقۃ الوحی روحانی خزائن جلدنمبر22صفحہ نمبر104)

ایک جگہ آپ تحریر فرماتے ہیں:اے ہمارے رب العزت! ہمارے گناہوں کو بخش دے اور ہماری بلاؤں کو دور فرما اور تکالیف کو بھی دور فرما، اور ہمارے دلوں کو ہر قسم کے غموں سے نجات بخش اور کفیل ہو ہماری مصیبتوں کا۔ اور ہمارے ساتھ ہو جہاں پر بھی ہم ہوں۔ اے ہمارے محبوب اور ڈھانپ دے ہمارے ننگ کو اور امن میں رکھ ہمارے خطرات کو۔ اور ہم نے توکل کیا تجھ پر اور ہم نے تیرے سپرد کیا اپنا معاملہ، تو ہی ہمارا آقا ہے۔ دنیا میں اور آخرت میں اور تُو ارحم الراحمین ہے قبول فرما۔ اے رب العالمین۔ (تحفہ گولڑویہ، روحانی خزائن جلدنمبر17صفحہ نمبر182)

پھر ایک جگہ فرمایا:’’اے خداوندقادر و مطلق اگرچہ قدیم سے تیری یہی عادت اور یہی سنت ہے کہ تو بچوں اور امیوں کو سمجھ عطاکرتا ہے اور اس دنیا کے حکیموں اور فلاسفروں کی آنکھوں اور دلوں پر سخت پردے تاریکی کے ڈال دیتا ہے مگر میں تیری جناب میں عجز اور تضرع سے عرض کرتا ہوں کہ ان لوگوں میں سے بھی ایک جماعت ہماری طرف کھینچ لا جیسے تُو نے بعض کو کھینچا بھی ہے اور ان کو بھی آنکھیں بخش اور کان عطا کر اور دل عنایت فرماتاوہ دیکھیں اور سنیں اور سمجھیں اور تیری اس نعمت کا جو توُنے اپنے وقت پر نازل کی ہے قدر پہچان کر اس کے حاصل کرنے کے لئے متوجہ ہوجائیں۔ اگر تو چاہے تو تُوایسا کرسکتا ہے کیونکہ کوئی بات تیرے آگے انہونی نہیں‘‘۔ (ازالہ اوہام، روحانی خزائن جلدنمبر3صفحہ نمبر120)

آئینہ کمالات اسلام میں یہ لکھا ہے۔ فرماتے ہیں کہ ’’اے میرے ربّ! اپنے بندہ کی نصرت فرما۔ اور اپنے دشمنوں کو ذلیل اور رسواکر۔ اے میرے ربّ! میری دعا سن۔ اور اسے قبول فرما۔ کب تک تجھ سے اور تیرے رسول سے تمسخر کیا جاتا رہے گا۔ اور کس وقت تک یہ لوگ تیری کتاب کو جھٹلاتے اور تیرے نبی کے حق میں بدکلامی کرتے رہیں گے۔ اے ازلی ابدی خدا !میں تیری رحمت کا واسطہ دے کر تیرے حضور فریاد کرتا ہوں۔ (آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلدنمبر5صفحہ نمبر569)

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض دعائیں

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button