افریقہ (رپورٹس)

برکینافاسو میں مسرور میڈیکل کمپلیکس کا بابرکت افتتاح

(چوہدری نعیم احمد باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برکینافاسو)

٭…یہ بڑی خوشی کی بات ہے اور اللہ تعالیٰ کا بےحد فضل و احسان ہے کہ اس نے مجلس انصاراللہ یوکے کو برکینا فاسو میں مسرور ہیلتھ کمپلیکس تعمیر کرنے کی توفیق عطا فرمائی

٭…اللہ تعالیٰ اس ہیلتھ کمپلیکس کو نہ صرف جسمانی بیماریوں کے علاج کا ذریعہ بنائے بلکہ روحانی اور اخلاقی اقدار کو بھی فروغ دینے کا باعث بنائے

٭… مسرور میڈیکل کمپلیکس کے افتتاح کے موقع پر حضور انور کا بصیرت افروز خصوصی پیغام

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے برکینافاسو کے دارالحکومت واگادوگو میں جماعت احمدیہ کی زمین بستان مہدی میں ۲۲؍فروری ۲۰۲۵ء کو مسرور میڈیکل کمپلیکس کا افتتاح ہوا۔ خوبصورت عمارت میں عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ مشینری و آلات پر مشتمل اس میڈیکل کمپلیکس کا افتتاح امیرالمومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے نمائندہ مکرم عبدالماجد طاہر صاحب ایڈیشنل وکیل التبشیر اسلام آباد، یوکے نے کیا۔ آپ کے ساتھ ڈاکٹر Robert Lucien Jean- Claude Kargougou وزیر صحت برکینا فاسو بھی شامل تھے۔

نومبر۲۰۲۲ء میں بستان مہدی میں مسرور آئی انسٹیٹیوٹ کا افتتاح عمل میں آیا تھا۔ یہ ہسپتال کامیابی سے چل رہا ہے اور ترقیات کی منازل طے کر رہا ہے۔ مجلس انصار اللہ برطانیہ نے مسرور آئی انسٹیٹیوٹ مکمل ہونے کے بعدخدمت خلق کے میدان میں ایک قدم اور آگے بڑھاتے ہوئے اس کے ساتھ ہی مسرور میڈیکل کمپلیکس کے کام کا آغاز کر دیا۔

مسرور آئی انسٹی ٹیوٹ ۔ برکینا فاسو

سنگ بنیاد مسرور میڈیکل کمپلیکس

ہسپتال کےسنگ بنیاد کے ليے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت ایک متبرک اینٹ عطا فرمائی اور مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر جماعت احمدیہ برکینافاسو کو اپنا نمائندہ مقرر فرمایا۔ مسرور میڈیکل کمپلیکس کے سنگ بنیاد کی تقریب مورخہ ۱۸؍مارچ ۲۰۲۳ء کومنعقد ہوئی۔ مکرم امیر صاحب کے بعد ڈاکٹر چودھری اعجاز الرحمٰن صاحب صدر مجلس انصاراللہ و چیئرمین مسرور ہیلتھ فاؤنڈیشن اور مکرم صاحبزادہ مرزا وقاص احمد صاحب نائب صدر مجلس انصاراللہ برطانیہ اور بعض دیگر افراد کو بھی بنیاد میں اینٹیں رکھنے کی توفیق عطا ہوئی۔

مسرور میڈیکل کمپلیکس کا تعارف:اس کمپلیکس میں دو بڑی عمارتیں شامل ہیں جن میں سے ایک جنرل ہسپتال کی ہے اور دوسری مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال کی۔ ہسپتال کے عقب میں تین بڑے کمرے لانڈری اور سٹور کےليے تعمیر کیے گئے ہیں جبکہ الگ سے پبلک ٹوائلٹس کا بلاک بھی بنایا گیا ہے۔ فرنٹ پر مین روڈ کے اوپر ایک مسجد تعمیر کی گئی ہے جو میڈیکل کمپلیکس کی خوبصورتی میں اضافے کا باعث ہے۔

جنرل ہسپتال کاتعارف:یہاں تعمیر کا کام اگست۲۰۲۳ء میں شروع ہوا۔ جنرل ہسپتال کا مسقف حصہ ایک ہزار ۲۳۰؍مربع میٹرز ہے جس میں دو آپریشن تھیٹرز، ایمرجنسی وارڈ، ایڈمن بلاک، الٹرا ساؤنڈ، ایکسرے، سکیننگ، کنسلٹیشن رومز، پرائیویٹ رومز اور فارمیسی سب موجود ہیں۔ مریضوں کی سہولت کے ليے یہ انتظام ہے کہ ایمبولینس یا گاڑی مریض کو استقبالیہ کے دروازے کے سامنے اتار سکتی ہے۔ اس سے مریض کو چند قدم بھی چلنا نہیں پڑتا۔ ہسپتال کی اس عمارت میں چھوٹے بڑے ۳۵؍کمرے ہیں۔ اس عمارت کی تعمیر کا خرچ ڈاکٹر فائزہ رحمٰن صاحبہ زوجہ ڈاکٹر لطف الرحمٰن صاحب امریکہ نے اپنے والد ڈاکٹر عبد القادر شہید کی طرف سے ادا کیا ہے جن کے نام کی تختی استقبالیہ میں بغرض دعا لگائی گئی ہے۔

زچہ و بچہ ہسپتال کا تعارف:جنرل ہسپتال کے بالکل سامنے ایک دوسری خوبصورت عمارت Mother and Childہسپتال کی تعمیر کی گئی ہے۔ اس میں بھی دو آپریشن تھیٹرز، کنسلٹیشن رومز، ایمر جنسی وارڈ، زچہ وبچہ وارڈ، وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کی نگہداشت کے ليے مکمل یونٹ اور دیگر سہولیات مہیا ہیں۔ مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال کا مسقف حصہ ایک ہزار ۲۳۰؍مربع میٹرز ہے یہاں بھی استقبالیہ اس طرز پر بنایا گیا ہے کہ باہر سے آنے والی گاڑی، ایمبولینس مریض کو سیدھا استقبالیہ کے سامنے اتار سکتی ہے۔ مریض کو پارکنگ ایریا سے چل کر آنے کی ضرورت نہیں۔ بلکہ پک اینڈ ڈراپ کی سہولت استقبالیہ کے عین سامنے میسر ہے۔

اس عمارت میں بھی ۳۵؍کے قریب کمرے ہیں۔ اس عمارت کی تعمیر کاخرچ مکرم ڈاکٹر لطف الرحمٰن صاحبNashville, Tennessee امریکہ نے اپنے والدین چودھری عطاء الرحمٰن صاحب اور بشریٰ بیگم صاحبہ کی طرف سے ادا کیا ہےجن کے نام کی تختی بغرض دعا ہسپتال کے استقبالیہ میں آویزاں کی گئی ہے۔

دونوں یونٹس کی تعمیر اور آلات وغیرہ پر مجموعی طو رپر ساڑھے بارہ لاکھ یو ایس ڈالرز کا خرچ آیا ہے۔ جس میں سے آدھا خرچ ڈاکٹر فائزہ رحمٰن صاحبہ اور ڈاکٹر لطف الرحمٰن صاحب نے ادا کیا ہے۔ فجزاہم اللہ احسن الجزاء

دونوں ہسپتالوں کی عمارات کا مسقف حصہ دو ہزار ۴۶۰؍مربع میٹرز ہے جبکہ فی الوقت جس رقبہ کی چار دیواری کی گئی ہے ا س کا احاطہ ساڑھےتین ایکڑ ہے۔ جبکہ اس کے علاوہ بھی زمین موجود ہے جہاں مستقبل میں مزید تعمیراتی کام کیے جا سکتے ہیں۔

مسجد بیت الرحمٰن:ہسپتال کے احاطے میں مین روڈ کی طرف ایک خوبصورت مسجد تعمیر کی گئی ہے تاکہ مریض اور ان کے لواحقین وہاں نماز ادا کر سکیں۔ اس مسجد کا خرچ مکرمہ سعدیہ رحمٰن صاحبہ اہلیہ ڈاکٹر چودھری اعجاز الرحمٰن صاحب برطانیہ نے ادا کیا۔

ہسپتال کا ماحول:ہسپتال کی عمارت کے ارد گرد کے رقبہ کو خوبصورت بنانے کے ليے صحن کے بڑے حصے میں ٹف ٹائل لگائی گئی ہے اور گھاس او رپھولدار پودوں کی کیاریاں بنائی گئی ہیں۔ دیوار کے ساتھ ساتھ سائے اور پھل کے ليے آم کے درخت لگائے گئے ہیں۔ مریضوں اور لواحقین کی سہولت کے ليے عمارت کے اندر بھی ٹوائلٹس موجود ہیں جبکہ پبلک ٹوائلٹس کا ایک بلاک باہر بھی بنایا گیا ہے جن میں معذور افراد کے ليے بھی سہولت موجود ہے۔

لانڈری اور سٹور:ہسپتال کی عمارت کے عقب میں تین بڑے کمرے تعمیر کیے گئے ہیں جو لانڈری، سٹور اور دیگر ضروریات کے ليے استعمال ہو سکتے ہیں۔

ایمبولینس اور فارمیسی:ہسپتال کی عمارت کے اندر استقبالیہ کے پاس فارمیسی کی سہولت میسر ہےتاکہ مریضوں کو ضرورت کی ادویات موقع پر مل سکیں۔ اسی طرح ایک عدد ایمبو لینس بھی موجود ہے جس پر جلی حروف میں مسرور میڈیکل کمپلیکس لکھا ہوا ہے اور ہسپتال کا لوگو(logo) بنا ہوا ہے۔

افتتاحی تقریب:مورخہ ۲۲؍فروری ۲۰۲۵ء کو صبح سواگیارہ بجے مکرم ایڈیشنل وکیل التبشیر صاحب اور وزیر صحت برکینافاسو نے جنرل ہسپتال کی عمارت کے سامنےمین گیٹ پر لگایا گیا فیتہ کاٹا۔ بعد ازاں مکرم ایڈیشل وکیل التبشیر صاحب نے افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کی اور دعا کرائی۔ بعدازاں معزز مہمان دورہ کی غرض سے عمارت کے اندر تشریف لے گئے۔

افتتاح جنرل ہسپتال:معزز مہمانوں اور میڈیا کے نمائندگان کے ساتھ جنرل ہسپتال کے دورہ کے بعد باہر نکل کر سامنے دوسری عمارت یعنی مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال کے باہر لگا فیتہ مکرم ایڈیشل وکیل التبشیر صاحب اور ڈاکٹر لطف الرحمٰن صاحب نے مشترکہ طور پر کاٹا۔ پھر مکرم ایڈیشنل وکیل التبشیر صاحب نے افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کی اور دعا کرائی۔ معزز مہمانوں نے ہسپتال کا دورہ کیااور عمارت کی خوبصورتی اور اعلیٰ پائے کے علاج کی سہولیات کو سراہا۔ اسی روز ہی اس ہسپتال میں ایک بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔ مہمان زچہ وبچہ وارڈ میں تشریف لے گئے اور بچے کی والدہ کو مبارک باد پیش کی۔ مکرم وزیر موصوف نے ہسپتال کی طرف سے ایک تحفہ نومولود اور اس کی والدہ کو پیش کیا۔

افتتاح زچہ و بچہ ہسپتال

اس کے بعد مہمانان گرامی ہسپتال کے احاطے میں افتتاحی تقریب کے ليے لگائی گئی خوبصورت اور وسیع مارکی میں تشریف لےگئے جہاں دیگر مہمان اور معززین تشریف رکھتے تھے۔

تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے ہوا۔ پروگرام کا تعارف ڈاکٹر کابورے ادریس صاحب نے کروایا۔ اس کے بعد علاقے کے میئر نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ بعد ازاں علاقے کے مقامی روایتی چیفس کو دعوت دی گئی جنہوں نے سٹیج پر آکر جماعت احمدیہ کے اس اقدام کو بہت سراہا۔

پھر ڈاکٹر چودھری اعجاز الرحمٰن صاحب چیئرمین مسرور ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن کو سٹیج پر آنے کی دعوت دی گئی۔ واضح ہو کہ ’’مسرور ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن‘‘ ایک رجسٹرڈ ادارہ ہے جس کے تحت موجودہ تینوں ہسپتال کام کررہے ہیں اور آئندہ بھی اس فاؤنڈیشن کے تحت شعبہ صحت کے میدان میں مزید کام ہوگا اور دیگر ادارہ جات قائم ہوں گے۔ ان شاء اللہ

مکرم ڈاکٹر صاحب نے مجلس انصار اللہ برطانیہ کی خدمت انسانیت کے ليے تڑپ اور قربانی کو خراج تحسین پیش کیا اور خاص طور پر اللہ تعالیٰ کے افضال اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی راہنمائی، دعاؤں اور توجہ کا ذکر کیا جس کے بغیر اس قدر غیر معمولی کام ہونا ممکن نہیں تھا۔ مکرم ڈاکٹر صاحب نے امیر جماعت برکینا فاسو کی خدمات کا ذکر کیا اور مسرور ہیلتھ فاؤنڈیشن کی طرف سے ایک شیلڈ بطور تحفہ پیش کی۔

اس منصوبے کی تعمیر کے ليے بڑی رقم عطیہ کرنے والے ڈاکٹر لطف الرحمٰن صاحب آف امریکہ اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر فائزہ رحمٰن صاحبہ ہیں۔ ڈاکٹر لطف الرحمٰن صاحب نے فیملی کی نمائندگی میں سٹیج پر آکر کہاکہ کسی منصوبے کے ليے رقم دینا آسان ہے لیکن اس کو بنانے اور چلانے کے ليے اخلاص کے ساتھ وقت کی قربانی کرنا مشکل ہے۔ وہ ان سب لوگوں اور مجلس انصاراللہ برطانیہ کے شکر گزار ہیں جن کی محنت سے یہ ہسپتال تعمیر ہوسکا۔ اب اس کے چلانے والوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسے نافع الناس ادارہ بنا دیں۔

اس کے بعدجناب وزیر صحت برکینا فاسو نے اپنی تقریر میں ۱۹۹۷ء سے لے کر اب تک جماعت احمدیہ برکینا فاسو کی صحت کے میدان میں خدمات کا کھل کر اعتراف کیا اور کہا کہ دکھی انسانیت کے ليے مفت آنکھوں کے آپریشن، میڈیکل کیمپس، دو سال قبل مسرور آئی انسٹیٹیوٹ اور اب دو مزید ہسپتالوں کا قیام جماعت احمدیہ کے ارادے اور خدمت خلق کے ليے تڑپ کو ظاہر کرتا ہے۔

آخر پر مکرم ایڈیشنل وکیل التبشیر صاحب نے سب سے پہلے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام بزبان انگریزی اور اردو پڑھ کر سنایا جس کا فرنچ ترجمہ مکرم ڈاکٹر سعود ناصر صاحب نے پیش کیا۔نیز آپ نے کہا کہ جماعت احمدیہ ہمیشہ سے خدمت خلق میں پیش پیش رہی ہے جس پر تمام خلفاء نے زور دیا ہے۔ برکینافاسو سمیت افریقہ میں جماعت کے متعدد فلاحی منصوبے جاری ہیں جن میں سکول، ہسپتال، کلینک، پانی کے منصوبے اور میڈیکل کیمپس شامل ہیں۔ جماعت احمدیہ آئندہ بھی اس خدمت کو جاری رکھے گی، ان شاء اللہ۔ پروگرام کے اختتام پر آپ نے دعا کرائی۔

بعدازاں تمام مہمانوں کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیاگیا۔ اس پُروقار تقریب میں ۴۰۰؍کے قریب مہمان شامل ہوئے۔ مہمانان گرامی میں پارلیمنٹ میں شعبہ صحت کمیٹی کی آنریبل صدرمادام چندربیگو، وزیر محترم برائےشہری منصوبہ بندی، جائیداد کے امور اور رہائش جناب Mikaïlou Sidibé صاحب، گھانا ایمبیسی کے نمائندہ، مورے قبیلہ کے سب سے بڑے بادشاہ مورو نابا کے نمائندہ، بستان مہدی علاقہ کے چیف، دیگر متعدد مقامی چیفس، سابق ممبر آف پارلیمنٹ، ڈاکٹرز، پروفیسرز، شعبہ صحت سے تعلق رکھنےوالا اسٹاف، احمدیہ ہسپتال سومگاندے کا عملہ، مسرور آئی انسٹیٹیوٹ کا عملہ وغیرہ شامل تھے۔ جماعتی طورپر تمام مرکزی مبلغین، نیشنل مجلس عاملہ، تینوں ذیلی تنظیموں کے صدور اور ان کی نیشنل عاملہ اور دیگر احباب کرام شامل ہوئے۔

ہسپتال کی تعمیر کے سلسلے میں غیر معمولی مالی قربانی کرنے والے احباب و خواتین کے نام ایک تختی پر لکھ کر ہسپتال کے استقبالیہ میں بائیں جانب نصب کر دیے گئے ہیں۔

برکینا فاسو کے شہداء کے نام پر قربانی:جنوری ۲۰۲۳ء میں مہدی آباد، برکینا فاسو میں ۹؍انصار نے غیرمعمولی جرأت ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئےاپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیاتھا۔ ان عظیم شہداء کے نام پر احباب جماعت برطانیہ نے اس ہسپتال کی تعمیر میں رقوم دیں۔ شہداء کے نام پر عطیہ کرنے والے احباب کے نام اور ان کی طرف سے کس شہید کے نام پر رقم دی گئی کی تفصیل استقبالیہ میں نصب تختی پر درج کی گئی ہے۔

فنڈ ریزنگ:برطانیہ میں جماعت کا ایک رجسٹرڈ ادارہBeacon of Peaceہے جو مجلس انصار اللہ برطانیہ کے تحت کام کرتا ہے۔ اس ادارے کے تحت چیریٹی واک اور دیگر پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں اور خیراتی کاموں کے اخراجات پورے کرنے اور خدمت خلق کے نئے منصوبے تعمیر کرنے کے ليے فنڈ ریزنگ کی جاتی ہے۔ برکینا فاسو میں قائم مسرور آئی انسٹیٹیوٹ اور اب مسرور میڈیکل کمپلیکس کے ليے بھی رقم اسی ادارے کے تحت جمع کی گئی ہے۔

برکینا فاسو میں جماعت احمدیہ کے پانچ ریڈیوزاسٹیشنز موجود ہیں۔ ان سب ریڈیوز پر افتتاحی تقریب کی مکمل کارروائی کی تقریب براہ راست نشر ہوئی۔

افتتاح کے موقع پر برطانیہ سے ایک وفد تشریف لایا جس میں مکرم ایڈیشنل وکیل التبشیر صاحب اور چیئرمین صاحب مسرور ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن کے علاوہ مکرم لطف الرحمٰن صاحب نائب صدر مجلس انصاراللہ برطانیہ و چیئرمین بیکن آف پیس، مکرم حافظ اعجاز احمد طاہر صاحب نائب صدر صف دوم مجلس انصار اللہ برطانیہ، مکرم عکاشہ احمد صاحب نائب صدر اول مجلس انصار اللہ برطانیہ، مکرم مصور ادریس صاحب معاون صدر مجلس ا نصار اللہ برطانیہ، مکرم سہیل احمد چودھری صاحب معاون صدر مجلس ا نصار اللہ برطانیہ، لقمان چودھری صاحب ایڈیشنل قائد مال مجلس ا نصار اللہ برطانیہ اور ڈاکٹر عبدالمومن جدران صاحب شامل تھے۔

علاوہ ازیں امریکہ سے مکرم ڈاکٹر لطف الرحمٰن صاحب اور ان کی اہلیہ مکرمہ ڈاکٹرفائزہ رحمٰن صاحب نے طویل سفر اس تقریب میں شامل ہونے کے ليے طے کیا۔ اسی طرح گھانا سے ایم ٹی اے کے نمائندہ مکرم فواد احمد صاحب اور جرمنی سے مکرم ڈاکٹر اطہر زبیر صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ جرمنی بھی اس تقریب میں شامل ہوئے۔

میڈیا کوریج:دو ہفتے قبل سوشل میڈیا پر اشتہار کی صورت میں اس افتتاح کے متعلق خبر نشر کی گئی تھی۔ اس خبر کے ذریعے چار لاکھ ۴۵؍ہزار ۵۳۶؍لوگوں تک پیغام پہنچا۔

برکینا فاسو کے معروف میڈیا نے اس تقریب کی کوریج کے ليے اپنے نمائندگان بھجوائے۔ ان نمائندگان میں ٹی وی، ریڈیو، اخبارات اور سوشل میڈیا سائٹس کے نمائندے موجود تھے۔

مرکزی تقریب کے بعد میڈیا کے ان نمائندگان نے مکرم ایڈیشنل وکیل التبشیر صاحب اوروزیر صحت کے انٹرویوز بھی ریکارڈ کیے۔

اسی روز شام سے سوشل میڈیا پر مسرور میڈیکل کمپلیکس کے افتتاح کی خبریں آنا شروع ہوگئیں۔ دوران ہفتہ مجموعی طورپر میڈیا کے ۱۲؍اداروں نے تفصیل کے ساتھ ہسپتال کے افتتاح کی خبریں دیں۔ ایم ٹی اےانٹرنیشنل کےنمائندہ جو گھانا سٹوڈیوز سے بطور خاص تشریف لائے تھے، نے تقریب کی کوریج کی اورمہمانوں کے انٹرویوز کیے۔

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ سیرالیون کے ساتھ طلبہ و سٹاف جامعۃ المبشرین برکینافاسو کی ایک نشست

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button