جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کی حالیہ مساعی کی ایک جھلک
جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کی چند حالیہ مساعی کی ایک جامع رپورٹ ہدیہ قارئین ہے:
مربیان کے ریفریشر کورس کا بابرکت انعقاد
مورخہ ۲۶؍مئی تا ۴؍جون ۲۰۲۴ء جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کےپچاس مربیان اور آٹھ معلمین جن کی پوسٹنگ فیلڈ میں ہیں ان کا دس روزہ ریفریشر کورس بنگلہ دیش کے ہیڈ کوارٹر بکشی بازار، ڈھاکہ میں منعقد ہوا۔
اس ریفریشر کورس میں مختلف موضوعات پر کلاسز، بزرگوں کی تقاریر اور سیر کا اہتمام کیا گیا۔ ترجمۃ القرآن، حدیث، کلام، روحانی خزائن، موازنہ مذاہب کی کلاسز کا باقاعدہ اہتمام ہوتا رہا۔ بعد نماز مغرب مولانا عبد الاول خان چودھری صاحب امیر و مشنری انچارج بنگلہ دیش کلاس لیتے تھے جس میں مختلف موضوعات پر گفتگو ہوتی۔ نیز الفضل میں شائع ہونے والے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بنیادی مسائل کے جوابات کا بنگلہ ترجمہ جو بنگلہ زبان کی اخبار ‘احمدی’ میں شائع ہوتا ہے اس کے مختلف جوابات پر گفتگو ہوتی۔ مزید برآں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے تازہ بتازہ ارشادات سے مبلغین کو آگاہ کیا گیا۔ مورخہ ۸؍نومبر ۲۰۲۰ء کو حضور انور کے ساتھ بنگلہ دیش کے مربیان و معلمین کی آن لائن ملاقات میں سے حضور انور کے ارشادات بھی سنائے گئے۔
ان دنوں میں بعض بزرگان نے آن لائن تقاریر کیں اور بہت اہم نصائح سے نوازا۔ ان میں سپین کے پہلے مبلغ مکرم کرم الٰہی ظفر صاحب مرحوم کے بیٹے مکرم فضل الٰہی قمر صاحب نے اپنے والد ماجد کے حالات اور واقعات سنائے، مکرم الیاس منیر صاحب مبلغ سلسلہ جرمنی نے اپنی اسیری کی داستان سے تھوڑا سا حصہ سنایا، مکرم عبد الماجد طاہر صاحب ایڈیشنل وکیل التبشیر اسلام آباد نے حضرت مسیح موعودؑ، حضرت مصلح موعودؓ اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات کی روشنی میں مبلغین کی ذمہ داریوں اور وقف کے تقاضوں کی طرف توجہ دلائی۔ ساتھ ساتھ پرانے مبلغین اور ان کی بیویوں کی قربانیوں کے نہایت ایمان افروز واقعات بھی سنائے گئے۔ مکرم عبدالستار خان صاحب مبلغ سلسلہ کولمبیا نے اپنے تجربات سنائے اور نہایت اہم نصائح کیں۔
کلاس کے دوران مورخہ ۳۱؍مئی بروز جمعۃ المبارک سیر و سیاحت کی غرض سے اس ٹیم کو بنگلہ دیش کے مشہور Multi National Company PRAN-RFL کی ایک فیکٹری کا دورہ کروایا گیا اور وہیں جمعہ کی نماز ادا کی گئی۔
مورخہ ۳و۴؍جون کو کلاسوں میں پڑھائے گئے نصاب کے امتحانات ہوئے۔ ۴؍جون بعد نماز مغرب ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے پانچ مربیان کو انعامات دیے گئے۔ اس تقریب میں جامعہ احمدیہ یوکے کی تقریب تقسیم اسناد ۲۰۲۴ء کے موقع پر حضور انور کا خطاب بھی سنایا گیا۔ اس تقریب میں نیشنل عاملہ کے ممبران کافی تعداد میں موجود تھے۔
جماعت تباڑیہ ناٹور میں جلسہ سیرۃ النبیﷺ کا با برکت انعقاد
مورخہ ۷؍جون ۲۰۲۴ء جماعت تباڑیہ ناٹور میں جلسہ سیرۃالنبیﷺ منعقد ہوا۔ بعد نماز مغرب جلسہ کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ بعدازاں آنحضورﷺ کی سوانح اور سیرت کے مختلف پہلوؤں پر مکرم فراد احمد صاحب مربی سلسلہ تباڑیہ اور زونل انچارج ناٹور اور مکرم شاہ محمد نور الامین صاحب مربی سلسلہ و نیشنل سیکرٹری وقف جدید و تربیت نو مبائعین نے تقاریر کیں۔ رات دس بجے جلسہ کا اختتام دعا سےہوا۔ اس جلسہ میں ۹۵؍افراد شامل ہوئے جن میں چار غیر از جماعت احباب شامل تھے۔
جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کی سالانہ پیس کانفرنس کا کامیاب و بابرکت انعقاد
مورخہ ۲۸؍جون ۲۰۲۴ء بروز جمعہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے National Museum Auditorium میں جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کی سالانہ پیس کانفرنس منعقد ہوئی۔ نیشنل امیر صاحب کی صدارت میں اس کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعد ازاں مکرم حاجی احمد تبشیر چودھری صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجہ نے اس کانفرنس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے دنیا کے موجودہ حالات اور انصاف اور امن کے فقدان کا ذکر کیا۔ اس کے بعد جماعت احمدیہ یوکے کی پیس کانفرنس ۲۰۲۴ء سے حضور انور کے خطاب کا ایک حصہ سنایا گیا۔
بعد ازاں پروفیسر ڈاکٹر حاجی عبد اللہ شمس بن طارق صاحب نائب نیشنل امیر جماعت احمدیہ بنگلہ دیش نے ‘‘عالمگیر کشمکش اور امن کا راستہ’’ کے عنوان پر تقریر کی جس میں آپ نے اسرائیل اور فلسطین کی جنگ کے پیش نظر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی امن کے لیے عالمی مساعی کا تفصیلاً ذکر کیا۔
اس کانفرنس میں مختلف مذاہب کے نمائندگان اور سول سوسائٹی کے ممبران نے تقاریر کیں جن میں بدھ مت کے نمائندہ کے طور پر سری مت گیانند بھیکو، ہندو مت کے نمائندہ سری کاجل دیوناتھ، عیسائی مذہب کے نمائندہ سسٹر ریبا ڈی کوسٹا اور مشہور صحافی / نامہ نگار ذو الفقار علی مانیک کے علاوہ بعض اور بھی احباب شامل تھے۔ ان مقررین نےاس بات پر اتفاق کیا کہ دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے مکمل انصاف قائم کرنا ضروری ہے۔
کانفرنس کے آخر پر مکرم امیر صاحب نے عالمگیر امن کے قیام کے بارے میں اسلامی تعلیم اور جماعت احمدیہ کے امن عالَم کے قیام میں کردار کے متعلق تقریر کی۔
یہ پروگرام دوپہر پونے چار بجے سے لے کر شام چھ بجے تک جاری رہا۔ اس کانفرنس میں ۸۰۰؍سے زائد افراد نے شرکت کی۔ کانفرنس کے اختتام پر مہمانوں کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
اس امن کانفرنس میں جماعت احمدیہ کی طرف سے ۷۶؍زبانوں میں ترجمہ کے ساتھ شائع ہونے والے قرآن کریم کی ایک دلکش نمائش کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
لجنہ اماء اللہ بنگلہ دیش کے زیر انتظام ملک بھر میں تعلیمی امتحان
مورخہ ۲۸؍جون و ۵؍جولائی ۲۰۲۴ء دو روز لجنہ اماء اللہ بنگلہ دیش کے تحت ملک بھر میں تعلیمی امتحانات منعقد ہوئے۔ جو ممبرات پہلے دن امتحان نہیں دے سکیں انہوں نے دوسرے روز امتحان دیا۔ ملک بھر کی ۱۲۳؍مجالس میں سے ۹۱؍مجالس کی نمائندگی میں ایک ہزار ۴۸۹؍ممبرات لجنہ اماءاللہ نے یہ امتحانات دیے۔ ان امتحانات کا نصاب ان مضامین پر مشتمل تھا: ترجمۃ القرآن، تفسیر القرآن، حدیث، دینی معلومات اور دعا۔ نو مبائعہ ممبرات لجنہ اماءاللہ کے لیے ایک الگ نصاب کے امتحان کا انتظام تھا۔
جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کی لوکل امارت چٹاگانگ میں وصیت سیمینار کا کامیاب انعقاد
مورخہ ۲۸؍جون ۲۰۲۴ء بروز جمعۃالمبارک چٹاگانگ جماعت میں وصیت سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس سیمینار میں مکرم سرور مرشد صاحب نیشنل سیکرٹری وصیت و صدر مجلس موصیان بنگلہ دیش اور مکرم نصیر احمد صاحب نائب سیکرٹری وصیت نے شرکت کی۔ جمعہ و عصر کی نمازوں کی ادائیگی اور دوپہر کے کھانے کے بعد تین بجے اس پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ بعد ازاں ان موضوعات پر تقاریر کی گئیں: ‘‘وصیت کیا ہے اور اس کی اہمیت’’ از خاکسار (مربی سلسلہ)، اور ‘‘وصیت کی اہمیت اور برکات’’ از مکرم محمد امداد الرحمٰن صدیقی صاحب مربی سلسلہ چٹاگانگ۔ بعدہٗ مکرم خالد الرحمٰن بھویاں صاحب امیر جماعت چٹاگانگ نے اپنی تقریر میں احباب جماعت کو نظام وصیت میں شامل ہونے کی طرف توجہ دلائی۔ آخر پر صدر اجلاس نے اختتامی تقریر کی اور سوالات کے جواب دیے۔ شام ساڑھے پانچ بجے یہ سیمینار دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس سیمینار میں کُل ۱۷۲؍مرد و خواتین شامل ہوئے۔
ماہ رمضان کے حوالہ سے مجلس اطفال الاحمدیہ بنگلہ دیش کے تربیتی پروگرام
رمضان کے بابرکت مہینہ میں مجلس اطفال الاحمدیہ کی تعلیم و تربیت کو مد نظر رکھتے ہوئے مجلس کی طرف سے ملک بھر میں مقابلہ کی صورت میں ‘‘رمضان چیلنج’’ کے نام سے ایک پروگرام بنایا جاتا ہے۔ اس میں اطفال کو بعض کام دیے جاتے ہیں۔ ان میں پنج وقت نماز کی ادائیگی، روزانہ تلاوت قرآن کریم مع ترجمہ، قرآن کریم کا دَور مکمل کرنا، نماز تہجد کی ادائیگی، MTA دیکھنا، جماعتی کتب کا مطالعہ، والدین کی مدد کرنا اور چندہ وقف جدید کی ادائیگی وغیرہ شامل ہیں۔ ان تمام امور کی بجا آوری میں جو سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے چھ اطفال ہوتے ہیں انہیں انعامات سے نوازا جاتا ہے۔ اس رمضان چیلنج میں اطفال کو عمر کے لحاظ سے چار گروپس میں تقسیم کر دیا جاتا ہے: ۱۔ ستارہ (۷تا۹ سال کی عمر کے اطفال)، ۲۔ ہلال (۱۰تا۱۱ سال کی عمر کے اطفال)، ۳۔ قمر (۱۲تا۱۳ سال کی عمر کے اطفال) اور ۴۔ بدر ۱۴تا۱۵ سال کی عمر کے اطفال)۔ ہر گروپ میں بہتر ین کارکردگی دکھانے والے اطفال کو انعامات سے نوازا جاتا ہے اور دو اطفال کو نمایاں نمبر لینے کی وجہ سے اعزاز دیا جاتا ہے۔ امسال اعزاز پانے والے اطفال کے نام درج ذیل ہیں۔ ستارہ: حاشر احمد، مجلس احمد نگر۔ ہلال: اپوربو احمد، برہمن باڑیہ مجلس۔ قمر: طاہر احمد سایان، برہمن باڑیہ مجلس، بدر: ناصر احمد احسان، دھانی کھولا مجلس۔ اس کے علاوہ نمایاں نمبر لینے کی وجہ سے ہلال گروپ میں سے المامون حسن، رامپور مجلس اور بدر گروپ میں روساد احمد فرحان، موڑائیل مجلس کو بھی اعزاز دیا گیا۔
اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کو مزید ترقیات سے نوازتا چلا جائے۔ آمین
(رپورٹ: نوید الرحمٰن۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)