متفرق شعراء
اسیرانِ رهِ مولا
ہماری آنکھ کے تارے اسیرانِ رہِ مولا
ہمیں دل جان سے پیارے اسیرانِ رهِ مولا
ستم سہتے رہے زنداں میں وہ صبر و رضا کے ساتھ
مگر ہمت نہیں ہارے اسیرانِ رهِ مولا
خدا کا فضل ہے اُن پر کہ وہ ہر حال میں خوش ہیں
اگرچہ درد کے مارے اسیرانِ رهِ مولا
مقابل ان اسیروں کے جو آیا منہ کی کھائے گا
خدا کے شیر یہ سارے اسیرانِ رهِ مولا
امام وقت کی نظروں میں رہتے ہیں ہمیشہ وہ
ہیں خوش قسمت بہت پیارے اسیرانِ رهِ مولا
یہ قید و بند کیا شے ہے تمنا ہے یہی سب کی
ہر اک بڑھ کے ہے جاں وارے اسیرانِ رهِ مولا
رہے ثابت قدم راہِ وفا میں بے غرض ہو کر
سدا جیتے، نہیں ہارے اسیرانِ رهِ مولا
کہاں ملتے ہیں ان جیسے وفا پیشہ زمانے میں
یہی ہیں عشق کے مارے اسیرانِ رهِ مولا
قدم آگے بڑھاؤ آج اُن کا، کل تمہارا ہے
رہو گے سر خرو بارے اسیرانِ رهِ مولا
(عبد الكريم خالد)