افریقہ (رپورٹس)جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ مالی کے سولہویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا بابرکت انعقاد

(واصف شہزاد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل مالی)

٭… مواصلاتی روابط کے ذریعہ جلسہ سالانہ قادیان کے اختتامی اجلاس میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطاب میں شرکت

٭… جلسہ کے دوران ۶۹؍احباب کو بیعت کرکے جماعت احمدیہ میں داخل ہونے کی سعادت ملی

٭…۳۴۰؍جماعتوں اور مقامات سے کُل آٹھ ہزار۶۴۴؍احباب کی شمولیت

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ مالی کو مورخہ ۲۷ تا ۲۹؍دسمبر۲۰۲۴ء کو اپنا ۱۶واں جلسہ سالانہ Koulikoro شہر میں موجودجماعت کی زمین حدیقۃ المہدی میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ جلسہ کا مرکزی موضوع ’’وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ‘‘ تھا۔

امسال مکرم ڈاکٹر عصام الخامسی صاحب صدر جماعت احمدیہ مراکش نے بطور مرکزی نمائندہ شرکت کی۔

سال ۲۰۲۴ء مالی جماعت کے لیے ایک غیر معمولی اور یادگار سال کے طور پر تاریخ میں درج ہوا، کیونکہ پہلی مرتبہ ایک سال میں دو جلسہ ہائے سالانہ کا انعقاد ممکن ہوا۔ پہلا جلسہ، ہمیشہ کی طرح، روایتی تاریخ یعنی مارچ ۲۰۲۴ء میں منعقد ہوا۔ تاہم مارچ ۲۰۲۵ء میں رمضان المبارک کے آغاز کے پیش نظر یہ حکمت عملی اپنائی گئی کہ دوسرا جلسہ دسمبر میں منعقد کیا جائے۔ اس منفرد اقدام نے شاملین کو شدید موسمی حالات سے بچنے کا موقع دیا اور انہیں جلسہ سالانہ قادیان میں ورچوئل شرکت کی صورت میں ایک غیر معمولی روحانی تجربہ فراہم کیا۔

حدیقۃ المہدی کو ۱۲؍ہزار افراد کی میزبانی کے لیے نہایت عمدگی اور مہارت سے تیار کیا گیا۔ اس سال کی ایک نمایاں خصوصیت ایک وسیع اور شاندار اوپن ایئر شیڈ کی تعمیر تھی جسے مستقل ٹین کی چھت سے ڈھانپا گیا تاکہ شدید دھوپ، بارش یا دیگر موسمی حالات میں جلسے کی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔ اس جدید سہولت کو مستقبل میں بھی شاملین جلسہ کی ضروریات پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

مہمانوں کی آمد: جلسہ سالانہ کا آغاز ہمیشہ کی طرح نماز جمعہ کے بعد شام چار بجے کیا گیا، لیکن اس روحانی اجتماع کی گہماگہمی کئی دن پہلے سے ہی شروع ہو گئی تھی۔ دُور دراز علاقوں سے مہمانانِ جماعت دو دن پہلے ہی حدیقۃ المہدی پہنچنے لگے۔ ان مہمانوں کے چہرے پر طویل سفر کی تھکن کے باوجود جلسہ میں شرکت کی خوشی اور روحانی جوش نمایاں تھا۔

معائنہ انتظامات: ۲۶؍دسمبر بروز جمعرات کی شام مرکزی نمائندہ نے امیر و مشنری انچارج جماعت احمدیہ مالی مکرم ظفر احمد بٹ صاحب اور افسر جلسہ سالانہ مکرم داو محمد صاحب کے ہمراہ جلسہ گاہ کے تمام انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ بعد ازاں ایک تقریب میں ڈاکٹر عصام الخامسی صاحب نے کارکنان کو نصائح کیں۔

پہلا دن

۲۷؍دسمبر بروز جمعۃ المبارک: پہلا دن روحانی اور علمی سرگرمیوں سے معمور رہا۔ دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا، جس کی امامت مکرم مرزا ماجد صاحب مربی سلسلہ نے کی۔ بعدازاں، نماز فجر کے بعد مکرم داؤد کولیبالی صاحب مربی سلسلہ نے ’’جماعتی پروگرامز میں شرکت کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر درس دیا۔

دن کے درمیانی حصے میں پیارے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ کی براہ راست نشریات جلسہ گاہ میں ایک منفرد روحانی تجربے کا باعث بنیں جو مردانہ و مستورات کے جلسہ گاہ میں نصب شدہ دو بڑی سکرینز پر نشر کی گئیں۔ خطبے کا مقامی زبان میں ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ نماز جمعہ اور عصر کی امامت مکرم مولوی عمر معاذ صاحب، نائب امیر مالی نے کی۔

شام چار بجے پرچم کشائی کی پر وقار تقریب منعقد ہوئی۔ مرکزی نمائندہ نے لوائے احمدیت کو بلند کیا، جبکہ مکرم امیر صاحب نے مالی کا قومی پرچم لہرایا۔ دعا کے بعد مہمان خصوصی اور دیگر معزز مہمانوں کا روایتی نعروں کے ساتھ استقبال کیا گیا۔

افتتاحی اجلاس مرکزی نمائندہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں مکرم ناصر احمد ناصر صاحب، مربی سلسلہ احمدیہ نے تلاوتِ قرآن پاک کی سعادت حاصل کی، جبکہ مکرم ابراہیم واتارا صاحب نے نظم پیش کی۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب مالی نے اپنے خوش آمدیدی کلمات میں شاملین کو اس روحانی اجتماع کی اہمیت سے روشناس کرایا اور انہیں جلسہ سالانہ کے اغراض و مقاصد پر توجہ مرکوز کرنے کی نصیحت کی۔ بعد ازاں مرکزی نمائندہ نے جلسہ کے مرکزی موضوع پر تقریر کی۔ نیز برکات خلافت اور خلافت کے ساتھ مضبوط تعلق پیدا کرنے کی اہمیت بیان کی۔ اجلاس کا اختتام اجتماعی دعا سے ہوا۔

نماز مغرب اور عشاء کے بعد، غیر از جماعت مہمانوں اور نومبائعین نے اپنے ایمان افروز تجربات مختصر طور پر بیان کیے، جن میں احمدیت قبول کرنے کے بعد ان کی زندگی میں آنے والی تبدیلیوں کا ذکر شامل تھا۔

دوسرا دن

۲۸؍دسمبر بروز ہفتہ: جلسہ سالانہ مالی کے دوسرے دن کا آغاز بھی نماز تہجد سے ہوا، جس کی امامت مکرم ناصر احمد ناصر صاحب مربی سلسلہ احمدیہ نے کی۔ نماز تہجد کے بعد، نماز فجر مکرم احمد کولیبالی صاحب معلم سلسلہ احمدیہ کی امامت میں ادا کی گئی۔ بعد ازاں مکرم احمد کولیبالی صاحب نے درس میں حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں اور ان کی روحانی تعلیمات پر روشنی ڈالی۔

جلسہ کے دوسرے دن دو اجلاسات منعقد ہوئے۔ پہلے اجلاس کا آغاز زیر صدارت مکرم امیر صاحب تلاوت قرآن پاک سے ہوا جو مکرم عبدالقادر کاراکون صاحب نے کی، جس کے بعد مکرم عبدالقادر تراورے صاحب نے ایک پُرسوز نظم پیش کی۔ مکرم محمد لامین کوناتے صاحب نے ’’تعلق باللہ کو مضبوط کرنے کے طریقے‘‘ پر ایک مدلل اور بصیرت افروز تقریر کی۔ پھر مکرم احمد کوکائنا تے صاحب نے ’’حضرت مسیح موعودؑ کا مقصدِ زندگی: انسانیت کی خدمت‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس اجلاس میں خدام الاحمدیہ کے ایک گروپ نے اردو زبان میں ایک خوبصورت نظم پیش کی۔ بعد ازاں مکرم الحسن کیرے صاحب مربی سلسلہ نے ان احباب جماعت کا ذکر کیا جو سال کے دوران اس دنیائے فانی سے کُوچ کرگئے ہیں۔ مکرم سیکوتراورے صاحب نے ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ کے عنوان پر تقریر کی، جس میں ایک احمدی کے کردار اور اللہ کی راہ میں دعوت الی اللہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔ اجلاس کی آخری تقریر حافظ آدم سوگوے صاحب نے ’’شادی شدہ زندگی کے مسائل اور ان کے حل‘‘ کے موضوع پر کی۔

صبح کے اجلاس کے بعد نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں اور پھر شاملین جلسہ کو دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔

آج کے دوسرے اجلاس کا آغاز زیر صدارت مکرم Sékou Oumar Dibba صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ گیمبیا تلاوتِ قرآن پاک مع ترجمہ سے ہوا جو مکرم مرزا ماجد صاحب مربی سلسلہ نے کی۔ اس کے بعد مکرم اطہر احمد ناصر صاحب نے ایک نظم پیش کی۔

اجلاس کی پہلی تقریر مکرم عبدالقادر تراورے صاحب نے ’’خلافت کی برکات: دعاؤں کی قبولیت‘‘ کے موضوع پر کی۔ پھر مکرم مسرور کولیبالی صاحب نے ایک قصیدہ پیش کیا۔ اجلاس کی دوسری تقریر مکرم عبدالوہاب دمبیلے صاحب نے ’’قرآنی آیات کے جہاد سے متعلق غلط مفاہیم اور ان کی وضاحت‘‘ کے موضوع پر کی۔ اس طرح اس اجلاس کا اختتام ہوا۔

نماز مغرب اور عشاء کی ادائیگی کے بعد رات کے کھانے کا وقفہ ہوا۔ کھانے کے بعد ایک مجلس سوال و جواب کا خصوصی پروگرام منعقد ہوا جس میں مکرم عمر معاذ صاحب نائب امیر مالی نے شاملین کے سوالات کے جواب دیے۔

تیسرا دن

۲۹؍دسمبر بروز اتوار: جلسہ سالانہ مالی کے تیسرے دن کا آغاز بھی نماز تہجد سے ہوا، جیسا کہ گذشتہ دنوں کی روایت رہی۔ نماز تہجد مکرم علی تمبینے صاحب مربی سلسلہ کی امامت میں ادا کی گئی۔ اس کے بعد نماز فجر کی ادائیگی ہوئی اور درس پیش کیا گیا۔

اختتامی اجلاس جو مرکزی نمائندہ کی زیر صدارت منعقد ہوا کے آغاز میں مکرم علی تمبینے صاحب نے قرآن کریم کی تلاوت کی اور اس کا ترجمہ پیش کیا۔ پھر مکرم محمود لاسینا صاحب نے نظم پیش کی۔ اس کے بعد مکرم عمر معاذ کولیبالی صاحب نائب امیر مالی نے ایک جامع تقریر پیش کی جس کا موضوع تھا: ’’اسلام میں جہاد کا حقیقی تصور۔‘‘

جلسہ سالانہ قادیان میں ورچوئل شرکت

امسال مالی کے سولہویں جلسہ سالانہ کی سب سے منفرد اور یادگار بات جلسہ سالانہ قادیان کے اختتامی اجلاس میں براہ راست ورچوئل شرکت تھی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ شرکت ایک مثالی روحانی تجربہ ثابت ہوئی۔ جلسہ قادیان کے دوران سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطاب کو ایم ٹی اے کے ذریعہ جلسہ گاہ میں لگی دو بڑی سکرینز پر دکھایا گیا۔ اس دوران نہ صرف قادیان کے جلسہ کے مناظر نشر ہوئے بلکہ دیگر ممالک جن میں مالی بھی شامل ہے کے جلسہ جات کے مناظر بھی سکرین پر دکھائے گئے جو جماعت احمدیہ کی عالمی اخوت اور اتحاد کی بہترین عکاسی تھی۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے اختتامی خطاب کے بعد، مختلف افریقی ممالک کی جماعتوں نے اپنی محبت اور عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے ترانے پیش کیے۔ احباب جماعت مالی کے لیے یہ خاص طور پر ایک سعادت کی بات تھی کہ انہیں بھی حضور انور کی خدمت میں اپنا ترانہ پیش کرنے کی توفیق ملی۔ یہ روحانی لمحہ جماعت احمدیہ مالی کے لیے ہمیشہ کے لیے یادگار بن گیا۔

پیارے حضور کے خطاب کے اختتام کے ساتھ ہی کے جلسہ سالانہ کی کارروائی بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوئی جس نے تمام شاملین کے دلوں میں ایمان کو مزید تقویت بخشی اور اللہ تعالیٰ کے بے پناہ افضال کا ذریعہ بنی۔

جلسہ کی حاضری: امسال اللہ تعالیٰ کے فضل سے ملک بھر کی ۳۴۰ جماعتوں اور مقامات سے کُل آٹھ ہزار۶۴۴؍احباب و خواتین نے شرکت کی۔

ایک اور غیر معمولی بات یہ رہی کہ جلسے کے دوران ۶۹؍غیر از جماعت افراد نے احمدیت قبول کرنے کی سعادت حاصل کی۔ یہ جماعت کی تبلیغی کوششوں اور جلسے کی روحانی برکات کا نتیجہ تھا۔ الحمد للہ

کارکنان کی دعوت: جلسہ سالانہ مالی کی روایت کے مطابق، اختتام پر تمام کارکنان کے لیے ایک اجتماعی دعوت کا اہتمام کیا گیا۔ یہ تقریب ۲۹؍دسمبر کو رات نو بجے حدیقۃالمہدی میں منعقد ہوئی، جس میں مرکزی نمائندہ مکرم عصام الخامسی صاحب، امیر جماعت مالی اور افسر جلسہ سالانہ نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے لیے دعا کی۔ اس تقریب میں کارکنان، مبلغین کرام اور دیگر احباب نے شرکت کی اور ان کی خدمات کو سراہا گیا۔

احباب جماعت کی قربانی: جلسہ سالانہ میں شرکت کے لیے احباب جماعت کی قربانیاں اور ان کا اخلاص ایک مثالی اور ایمان افروز پہلو ہے۔ کئی احباب سال بھر اپنی قلیل آمدنی میں سے تھوڑی تھوڑی رقم بچا کر اس بابرکت اجتماع میں شرکت کے لیے تیاریاں کرتے ہیں۔ مالی جیسے وسیع اور جغرافیائی لحاظ سےمشکل ملک میں، بعض شاملین کو ۳۰ سے ۴۰ ہزار فرانک فی کس کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے، جو ان کے محدود وسائل کے لحاظ سے ایک غیر معمولی قربانی ہے۔

میڈیا کوریج: جلسہ سالانہ مالی کی مکمل کارروائی مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر براہ راست نشر کی گئی۔ ایک اندازے کے مطابق جلسہ کی براہ راست نشریات کو دیکھنے والوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ اس کے ساتھ تین قومی اخبارات اور تین سوشل میڈیا ویب سائٹس نے جلسہ کی نمایاں خبریں شائع کیں۔ خاص بات یہ تھی کہ حکومت کے قومی ٹی وی چینل سمیت تین قومی ٹی وی چینلز نے جلسے کے افتتاحی اور اختتامی اجلاس سمیت دیگر اہم پروگراموں کی رپورٹنگ کی۔

ریڈیو جلسہ: جلسہ سالانہ مالی کی تمام کارروائی کو حسب پروگرام جماعت مالی کے تمام ۱۵ ریڈیو اسٹیشنز کے ذریعے براہ راست نشر کیا گیا۔ ریڈیو کے ذریعے براہ راست نشریات کی بدولت ہزاروں افراد نے جلسے کی برکات سے استفادہ کیا اور انہیں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے روحانی مشن کی اہمیت اور خلافت کی برکات کو سمجھنے کا موقع ملا۔

لنگر خانہ حضرت اقدس مسیح موعودؑ: جلسہ سالانہ مالی کے دوران لنگر خانہ کا نظام ایک قابل دید مثال رہا۔ لنگر خانہ کی ٹیم مکمل طور پر رضاکاروں پر مشتمل تھی، جن میں بیس سے زائد باورچی اور پچاس سے زائد معاونین شامل تھے۔ ان افراد نے دن رات محنت کرکے کھانے کی تیاری، برتنوں کی صفائی، اور مہمانوں تک کھانے کی بروقت تقسیم کو ممکن بنایا۔ لجنہ اماء اللہ کی تقریباً پچاس رضاکار خواتین نے بھی اس خدمت میں نمایاں کردار ادا کیا۔ وی آئی پی کچن کا علیحدہ انتظام بھی موجود تھا۔ مجموعی طور پر تقریباً ایک سو بیس افراد نے لنگر خانہ میں کام کرکے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے مہمانوں کی خدمت کا شرف حاصل کیا۔

میڈیکل کیمپ: جلسہ سالانہ کے دوران شاملین کی صحت اور طبی ضروریات کے پیش نظر ایک عارضی میڈیکل کیمپ کا اہتمام کیا گیا۔ جہاں مریضوں کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی، جبکہ تمام معائنے مفت کیے گئے۔ ضرورت کے مطابق ادویات بھی بلا معاوضہ فراہم کی گئیں۔ کیمپ میں ایلوپیتھک علاج کے ساتھ ساتھ ہومیوپیتھک اسٹال بھی موجود تھا۔

بازار: جلسہ سالانہ کے موقع پر ایک منفرد بازار کا اہتمام کیا گیا جو شاملین کے لیے نہ صرف سہولت بلکہ دلچسپی کا باعث بھی تھا۔ اس بازار میں بیس سے زائد اسٹالز لگائے گئے تھے جن میں مقامی کھانے، دستکاری کی اشیاء اور روزمرہ استعمال کی بنیادی ضروریات شامل تھیں۔ جلسہ کی کارروائی کے دوران بازار بند رکھا گیا تاکہ سب شاملین مکمل توجہ کے ساتھ تقاریر اور پروگراموں میں شرکت کر سکیں۔

ہیومینٹی فرسٹ: جلسہ سالانہ کے دوران ہیومینٹی فرسٹ کا اسٹال اپنی انفرادیت کے باعث خاص توجہ کا مرکز بنارہا۔ اس اسٹال پر مختلف اشیاء جیسے یادگاری مصنوعات، منفرد key rings، برانڈڈ کپ اور خصوصی ٹی شرٹس دستیاب تھیں جو شاملین کے لیے یادگار کے طور پر پیش کی گئیں۔ علاوہ ازیں اسٹال پر کھانے پینے کی اشیاء بھی فراہم کی گئیں۔

نمائش: جلسہ سالانہ کے دوران ایک دلچسپ نمائش کا انتظام کیا گیا، جس میں جماعت احمدیہ کی تعلیمات اور خدمات کو نمایاں کیا گیا۔ قرآن مجید کے مختلف زبانوں میں تراجم، خلفائے احمدیت کی تصاویر اور جماعتی کتب شامل تھیں۔ یہ نمائش ہر عمر کے شخص کے لیے دلچسپی کا باعث بنی۔

مزید پڑھیں:جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ کے اڑتیسویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا انعقاد

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button