جماعت احمدیہ گیانا کے 37 ویں جلسہ سالانہ کا کامیاب اور بابرکت انعقاد
امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ گیانا کا 37واں جلسہ سالانہ مورخہ 24 اور 25نومبر2018ءکو منعقد ہوا۔جلسہ سالانہ کے دنوں میں باجماعت نمازِ تہجد کا انعقاد کیا گیا۔ بعد نمازِ فجردرس القرآن دیا گیا۔ امسال مکرم مولانا عمیر خان صاحب نیشنل صدر اورمشنری انچارج جماعت احمدیہ جمائیکا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی نمائندگی میں گیانا تشریف لائے۔ جلسہ سالانہ جارج ٹاؤن کے سیکنڈری سکول کوئینز کالج کے ہال میں منعقد کیا گیا تھااور امسال اس کا مرکزی عنوان تھا ‘‘رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم بنی نوع انسان کے لیے کامل نمونہ’’۔ انصار اور خدام نے مل کرجلسہ گاہ تیار کیااور مشن ہاؤس کو بھی سجایا۔
جلسہ سالانہ کا باقاعدہ آغاز ہفتہ کے روز لجنہ اماء اللہ کے خصوصی اجلاس سے ہوا جس میں 17 خواتین شامل ہوئیں۔ اس کے بعد جلسہ کادوسرا اجلاس شام کو شروع ہوا۔جس میں بشمول مرد و زن کُل 40افراد شامل ہوئے۔ اس اجلاس میں ایک پنڈت صاحب کے علاوہ مقامی ٹیلی ویژن Guyana Trusted Television کے نمائندے بھی شامل تھے۔اُن کی رپورٹ جس کا دورانیہ ساڑے تین منٹ تھا شام کے خبر نامہ میں دکھائی گئی۔ اس اجلاس میں امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔یہ پیغام انگریزی زبان میں تھا۔ اس کا اردو مفہوم اسی صفحہ کی زینت ہے۔
پہلے روز جلسہ کے پروگرام کے بعد شام کا کھانا پیش کیاگیا۔
تیسرا اور آخری اجلاس 25نومبربروز اتوار کی صبح کو شروع ہوا ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ایک کثیر تعداد جلسہ میں شامل ہوئی۔جس میں احمدی احباب کے علاوہ غیر احمدی مسلمان اور غیر مسلم مہمان گیانا کے مختلف علاقوں سے شامل ہوئے۔ اس طرح کُل حاضری 186 رہی۔ الحمد للہ
جلسہ سالانہ کے آخری روز اختتامی تقریر مکرم مولانا عمیر خان صاحب کی تھی ۔ آپ کی تقریر کا موضوع تھا:‘‘نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آج کی دنیا کے لئے کا مل نمونہ ہیں’’۔آپ نے مؤثر تقریر کی۔ خاکسار نے ‘‘آنحضور ﷺ کی قائم کردہ اخوت’’پر تقریر کی۔ مکرم آفتاب الدین ناصر صاحب نیشنل صدر گیانا نے اس اجلاس میں دوبارہ حضور انور ایدہ اللہ تعا لیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا۔ اجلاس کا اختتام دعاکے ساتھ ہوا۔ الحمد للہ۔ دوپہر کے کھانےکے بعد نماز ظہر و عصر جمع کرکے پڑھی گئیں۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ جلسہ سالانہ کے فیوض و برکات سے مستفیض ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔
(رپورٹ: مقصود احمد منصور۔مبلغ انچارج گیانا)
٭…٭…٭
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خصوصی پیغام کا اردو مفہوم
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
نَحْمَدُہٗ وَ نُصَلِّی عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ
وَ عَلیٰ عَبْدِہِ الْمَسِیْحِ الْمَوْعُوْد
خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ
ھو النّاصر
معززممبران ِجماعت احمدیہ گیانا
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مجھے خوشی ہے کہ آپ اپنا جلسہ سالانہ 24تا 25نومبر 2018ءکو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو ہر لحاظ سے کامیاب کرے اور تمام شاملین کو اس خاص مذہبی مجلس سے عظیم روحانی ترقی عطا ہو اور وہ بے شمار فضلوں کے وارث بنیں۔ اللہ کا ہم پر یہ خاص فضل ہے کہ ہمیں حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ و السلام کو ماننے کی توفیق ملی جن کے اقوال ہمارے لیے ہر قدم پرایک مشعل اور ہدایت کا منبع ہیں۔ حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ و السلام نے ہمیں بہت تاکیدی ہدایت فرمائی ہے کہ ہم بیعت کی تمام ذمہ داریاں کما حقہٗ ادا کریں تا کہ سچے مومن بن سکیں۔ ان کی باتوں پر عمل کرنے سے ہم روحانیت میں ترقی کر سکتے ہیں، اپنے ایمان کو بڑھا سکتے ہیں، خدا کی قربت حاصل کر سکتے ہیں، قرآن کریم کے مخفی علوم اور باریکیوں کو سمجھ سکتے ہیں، آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اصل مقام کو پہچان سکتے ہیں اور اپنی اخلاقی حالت کو درست کر سکتے ہیں۔ ہم نہایت ہی بدقسمت ہوں گے اگر اس خزانے کی موجودگی کے باوجود ہم اس سے فائدہ اٹھانے والے نہ ہوں۔ لہٰذا ہم میں سے ہر ایک کی ذمہ داری ہے کہ ان کتب کو پڑھیں اور ان پر غور و فکر کر کے عمل بھی کریں تاکہ ہم بھی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کی توقعات کے مطابق اعلیٰ روحانی مقام حاصل کر سکیں۔
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام فرماتے ہیں :‘‘مجھے یہ وحی بار بار ہوئی اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَّ الَّذِیْنَ ھُمْ مُحْسِنُوْنَ(النحل:129)اور اتنی مرتبہ ہوئی ہے کہ مَیں گن نہیں سکتا ۔ خدا جانے دو ہزار مرتبہ ہوئی ہو اس سے غرض یہی ہے کہ تاجماعت کو معلوم ہو جاوے کہ صرف اس بات پر ہی فریفتہ نہیں ہو جانا چاہیے کہ ہم اس جماعت میں شامل ہو گئے ہیں یا صرف خشک خیالی ایمان سے راضی ہوجاؤ۔ اللہ تعالیٰ کی معیّت اور نصرت اسی وقت ملے گی جب سچی تقویٰ ہو اور پھر نیکی ساتھ ہو۔’’
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام مزید فرماتے ہیں: ‘‘زمانہ بہت تیزی سے بگڑ رہا ہے اور شرک کے مختلف ذرائع اور نقصان دہ بدعات ظہور پذیر ہو رہے ہیں۔ بیعت کے وقت دین کو دنیا پر مقدم رکھنے کا عہد خدا کے حضور کیا جاتا ہے۔ لہٰذا چاہیے کہ مرتے دم تک اس عہد پر قائم رہیں ورنہ یہی سمجھ لیں کہ کبھی بیعت کی ہی نہیں تھی۔
ہاں اگر اس عہد پر قائم رہے تو ضرور خدا آپ کے دینی اور دنیاوی معاملات دونوں میں برکت دے گا۔ خدا کی مرضی کے مطابق تقویٰ اپناؤ۔ہم بہت ہی خطرناک وقت میں سے گزر رہے ہیں اور الٰہی غضب ظاہر ہو رہا ہے۔جو اپنے آپ کو خدا کی مرضی کے موافق ڈھالتا ہے خدا اس سے اور اُس کی آنے والی نسلوں سے رحم کا سلوک فرماتا ہے۔’’
مَیں آپ کو یاد دلاتا ہوں کہ میرے خطبات جمعہ غور سے سنا کریں اور انہیں سمجھنے کی کوشش کریں اور میری ہدایات پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔ یہ آپ کے ایمان اور خلافت سےوابستگی میں تقویت کا باعث بنے گا۔ آج اسلام کی احیائےنو اور دنیا میں امن کا حصول صرف نظام ِخلافت کی اطاعت سے ہو سکتا ہے۔اس لیے آپ کو چاہیے کہ ہمیشہ آپ اس نظام سے وابستہ رہیں تا آپ اور آپ کی نسلیں ہمیشہ خلافت احمدیہ کے بابرکت سایہ اور پناہ میں رہیں۔
اللہ آپ کے جلسہ کو کامیاب فرمائے، آپ سب کو شرائط بیعت پر پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے۔ تقویٰ اور روحانیت میں ہمیشہ آگے بڑھتے رہنے کی توفیق عطا کرے۔ اللہ آپ سب کی زندگیوں میں ایسی تبدیلی لائے کہ آپ تقویٰ ،اعمال صالحہ اور خدمت دین اور خدمتِ انسانیت کے اعلیٰ معیار حاصل کرنے والے ہوں۔ اللہ آپ سب پر فضل فرمائے۔آمین
والسلام
خاکسار
(دستخط)مرزا مسرور احمد
خلیفۃ المسیح الخامس
٭…٭…٭