متفرق شعراء
نئی بستی مسیحا کی بسائی جا رہی ہے
کہیں پر نور سے دھرتی سجائی جا رہی ہے
ندائے حق نئے رخ سے سنائی جا رہی ہے
میرے آقا کی ہجرت میں عجب اک سادگی ہے
یہ نبیوں کی ہے سنت جو نبھائی جا رہی ہے
ستارے آسماں سے راہ میں بچھنے کو آئے
قمر بھی دیکھ کر اس کو نظر نا پھیر پائے
میرے مسرؔور کی اک دید کا منظر یوں سمجھو
شرابِ عشق ہے، یکسر پلائی جا رہی ہے
وسیع کرنا مکاں کا باعثِ برکت ہو مولیٰ
خلافت کی معیت میں تری رحمت ہو مولیٰ
میری یہ روح رقصِ شکر میں کیوں محو نہ ہو
نئی بستی مسیحا کی بسائی جا رہی ہے