غلبہ اسلام کے وعدے جلد پورے ہونے کے لیے دعا
رَبَّنَا وَآتِنَا مَا وَعَدْتَّنَا عَلَىٰ رُسُلِكَ وَلَا تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ إِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِيْعَادَ (آل عمران:195)
حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ اس دعاکے متعلق فرماتے ہیں:
’’اس دعا پر آج کل خصوصیت سے جماعت احمدیہ کو بہت زور دینا چاہیے۔ غلبہ اسلام کے جو وعدے ہیں وہ اب ہمیں اپنی آنکھوں کے سامنے پورے ہوتے دکھائی دینے لگے ہیں۔ جس طرح اللہ تعالیٰ کے فضل نازل ہورہے ہیں تمام دنیا پر ، اسلام کی طرف توجہ ہورہی ہے ۔ جماعت احمدیہ کو غیر معمولی خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔ تمام مسلمان مل کر اتنے غیر مسلموں کو مسلمان نہیں بناسکتے جتنے جماعت احمدیہ کی چھوٹی سی جماعت بناتی ہے۔ اس سے کئی گنا بیسیوں گنا زیادہ بنارہی ہے ۔ تو جن کے کندھوں پر وہ ذمہ داری ڈالی گئی ہے خدا نے وعدہ پورا کرنے کا آغاز فرماکر بتادیا کہ اللہ کی نظر میں اس وقت تک تو خدا کے فضل کے ساتھ جماعت احمدیہ عہدوں کو پورا کرنے والی ہے۔ اگر عہد شکن ہوتی تو یہ جو غلبہ اسلام کے آثار ہمارے ہاتھوں سے ظاہر ہورہے ہیں یہ کبھی نہ ہوتے۔ پس یہ خوشخبری ہے بہت بڑی۔ جہاں تنبیہ ہے وہاں خوشخبری بھی ہے۔ اگر ہم نیکیوں کی حفاظت کرکے اسی طرح آگے بڑھتے رہیں اور اس دعا کو خصوصیت سے یاد رکھیں تو انشاء اللہ تعالیٰ غلبے کی رفتار تیز سے تیز تر ہوتی چلی جائے گی اور قیامت کے وعدوں پر نہیں بیٹھیں گے۔ یہی نہیں کہیں گے کہ تیرے وعدوں پر جیے ہم بلکہ وعدوں کی جو خوشخبریاں پوری ہوں گی ان پرجیئیں گے۔ وہ ہماری زندگی کا سامان بن جائیں گے۔پس اس لحاظ سے اس دعا کو خاص تعلق ہے جماعت احمدیہ سے۔اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ خلفاء اپنی نمازوں میں، اپنی دعائوں میںہمیشہ اس کو خصوصیت سے پڑھتے رہے ہیں۔‘‘
(درس رمضان المبارک27؍رمضان28؍فروری1995ء)
٭…٭…٭