یورپ (رپورٹس)

فرانس میں بین المذاہب کانفرنس

(منصور احمد مبشر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل فرانس)

مورخہ 14؍نومبر 2021ء بروز اتوار جماعت احمدیہ اودے فرانس Hauts-de-France نے اپنی آٹھویں بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد کیا جس کا عنوان دعا اور مراقبہ: اقسام، فلاسفی اور سماجی زندگی میں اس کے اثرات تھا۔

یہ کانفرنس علاقہ Beuvrages کے ہال Maison de Quartier میں منعقدکی گئی۔ اس کانفرنس میں علاقہ کے میئر، 6 مذہبی نمائندگان، NATOکے صدر اور یونیفیکشنسٹ عقیدہ کی نمائندہ نے شمولیت کی۔ امسال اس پروگرام کو یوٹیوب پر لائیو نشر کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے شاملین کی کل تعداد 669 رہی جن میں سے 617 نے یوٹیوب پر پروگرام دیکھا جبکہ 52 افراد ہال میں موجود تھے۔ الحمدللہ۔ کانفرنس کی صدارت میئر علاقہ مکرم علی بن یحییٰ نے کی۔

اس کانفرنس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم ایزودین آکوش صاحب نے کی۔ اس کے بعد ڈاکٹر طلحہ رشید صاحب نیشنل سیکرٹری برائے امور خارجہ نے جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا۔ پھر تمام مہانوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

بُدھ مت مذہب: مکرم لیفیور جاں جاقLefebvre Jean Jacquesنے بُدھ مت مذہب کی نمائندگی میں اپنے خیالات کا اظہار کیا آپ نے سب سے پہلے ایسی کانفرنس کے انعقاد اور ان کو دعوت دینے پر شکریہ ادا کیا۔ مزید آپ نے بیان کیا کہ ہم بدھ سے پوچھتے ہیں کہ آپ کو مراقبہ سے کیا حاصل ہوگا وہ جواب دیتا ہے کہ کچھ نہیں آپ نے مزید بیان کیا کہ زندگی حل کرنے کا نام نہیں ہے بلکہ ایک سچائی ہے جس کا تجربہ کیا جائے۔ آپ نے مزید بیان کیا کہ مہاتما بدھ کوئی دیوتا نہیں بلکہ ایک ہندوستانی شہزادہ ہے جس نے کائنات کے ارتقا کا حل پیش کیا جو چار عظیم سچائیوں کی وضاحت کرتی ہے۔ پہلا سچ سچائی سے متعلق ہے، اور وہ یہ ہے کہ دنیا میں ہم کیوں مصائب کا شکار ہیں۔ دوسرا سچ مصائب کی اصل سے متعلق ہے اور تیسرا سچ مصائب کا خاتمہ یعنی تکلیف کو کیسے روکا جائے۔ چوتھا سچ تمام مصائب کے خاتمے کا راستہ۔ آخر پر آپ نے بیان کیا کہ مراقبہ نے مجھے زیادہ پُر امن رہنا سکھایا ہے۔

عیسائی پروٹسٹنٹ مذہب: مکرم لاواسی پئیرPierre LAVOISY نے دعا اور مراقبہ پر اپنے خیالات کا اظہار اس دعا سے کیا جو عیسیٰ ناصریؑ نے انہیں سکھائی۔ یہ دعا یہودی عقیدہ کی دعا ہے۔ دعا میں اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی گئی۔ آپ نے مزید بیان کیا کہ بائبل میں کبھی بھی خدا کو تلاش کرنے کا سوال نہیں ہے یہ ایک مخلوق کے طور پر ہمارا پیشہ ہے خدا ہماری تمام سوچ کا محور ہے۔ آپ نے بیان کیا کہ خدا کو تکلیف پہنچتی ہے خدا اپنی مخلوق سے محبت کرتا ہے۔ آخر پر آپ نے تمام سامعین کا شکریہ ادا کیا اور دعا دی کہ ہمارا خالق ہم سب کو برکت دے اور وہ روح ہماری صحیح راہنمائی کرے شکریہ۔

بہائی عقیدہ: مکرم فیریدون بدکوبےFerreydoun BADKOUBE صاحب نے اپنے خیالات کا اظہا ر ایک کتاب کے ایک مکالمہ سے کیا آپ نے بیان کیا کہ وجود ایک حقیقت ہے اور زندہ رہنا ایک فن ہے ہم خدا کی وحدانیت اور مذہب کی وحدانیت پر یقین رکھتے ہیں۔ آپ نے بہاء اللہ کا اقتباس پیش کیا کہ دعا ایک حالت ہے خوشحالی اور مصیبت میں سخی بنو اور شکر ادا کرتے رہو۔ انسانیت کے تمام حقوق ادا کرو یہی بہائی عقیدہ کی تعلیم ہے مزید آپ نے بیان کیا کہ مذہب دلوں کو متحد کرتا ہے جنگوں کو ختم ہونا چاہیے۔تمام انبیاء نے بنی نوع کو روحانی شفا عطا کی ہے۔ روحانی بیماری کبھی بھی طبیب اور سپریم لیڈر کی طرف سے نہیں آتی۔ آخر پر آپ نے تمام سامعین کا شکریہ ادا کیا۔

ہندو مذہب : مکرم گورا بگتاGauraBakta صاحب نے تمام سامعین کرام اور صدر کا شکریہ ادا کیا آپ نے اپنے خیالات کا اظہار ایک خاص دعا سے کیا جو سنسکرت میں تھی۔ آپ نے بیان کیا کہ دعا ہماری زندگی کا مرکز ہے نماز کے بغیر انسان نہ بول سکتا ہے نہ چل سکتا ہے دعا بہت ضروری ہے کیونکہ اس کے بدولت خوشی ملتی ہے دعا سے خدا ملتا ہے دعا کے ذریعہ ہم خدا سے بات چیت کرتے ہیں۔ آپ نے مزید بیان کیا کہ دعا محبت کرنا ہے جیسا جماعت احمدیہ کا موقف ہے محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں۔ مزید برآں آپ نے مراقبہ کے بارہ میں بیان کیا کہ یہ ذہنی طور پر خدا سے جڑے رہنے کا نام ہے۔

عیسائی کیھتولک مذہب: مکرم کالبو برونو Bruno CALLEBAUنے اپنے خیالات کا اظہا ر کیا کہ کیتھولک میں نماز ایک دعا کی شکل ہے۔ خواہ انفرادی ہو یا اجتماعی۔ یہ انفرادی دعا سے نہیں روکتا۔ آپ نے رسمی دعا کا ذکر کیا مزید آپ نے بیان کیا کہ ہم توحید پرست ہیں چاہے یسوع ہو یا روح القدس ہمارے پاس ثالث ہے جیسے مریم یا روح القدس اور یہ سب کچھ اس لیے تا کہ ہم خدا پر بھروسہ کرسکیں۔ آپ نے بیان کیا کہ کیھتولک عقیدہ میں ایک رسمی دعا ہے جو زبور سے لی گئی ہے اور ایک ذاتی دعا ہے جو ہم اپنی ضروریات کے مطابق کرتے ہیں۔ جہاں تک مراقبہ کا تعلق ہے تو یہ ایک عبادت ہے۔ کیتھولک کے مطابق دعا کی تین شکلیں ہیں اور دل کی دعا ہمیں راسخ العقیدہ کے قریب لے کر جاتی ہے۔ آخر پر آپ نے تمام سامعین کا شکریہ ادا کیا۔

یونیفیکشنسٹ عقیدہ کی نمائندہ : مکرمہ اونانا چھانتلChantel ONANA صاحبہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بیان کیاکہ ہم اپنے آپ سے سوال پوچھتے ہیں کہ دنیا کہا ں سے آئی؟ اتنی تکلیف کیوں ہے؟ ہم کیوں مختلف ہیں؟ اس دنیا میں کیا کرنا ہے ہم خود سے کہتے ہیں کہ یقیناً کوئی ہستی ہے جو ہماری بھلائی چاہتی ہے ہمارے علم میں دعا ایک وعدہ ہے جو خدا سے ہم ان چیزوں کا کرتے ہیں جو ہم کرتے ہیں اکیلے دعا کا وہ اثر نہیں جومل کر کرنے میں ہے۔ آخر پر آپ نے تمام شاملین کا شکریہ اداکیا اور کانفرنس کی مبارک باد دی اور اس میں شمولیت اپنے لیے باعث فخر سمجھا۔

جماعت احمدیہ مسلمہ : مکرم نصیر احمد شاہد مربی سلسلہ و مشنری انچارج نے موضوع پر جماعت احمدیہ کی تعلیم پیش کی آپ نے بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے تمام اقوام میں نبیوں کو بھیجا جنہوں نے لوگوں کو عبادت کی تعلیم دی۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ایسے لوگ نہیں ہیں جو اللہ کے رسولوں کی زیارت سے محروم رہے ہوں۔

اللہ نے سورج چاند ستارے بنائےاور اخلاقی و روحانی ترقی کے لیے نبیوں کو بھیجا ان تمام انبیاء نے دو باتیں سکھلائیں نماز اور زکوٰۃ۔ نماز کا تعلق عبادت سے ہے اور یہ اسلام کا پہلا حکم ہے عبادت کا مطلب صرف مختلف حالتوں میں نماز ادا کرنے نہیں بلکہ اپنے آپ کو کسی سانچے میں ڈھال لینا یا صفات اپنا لینا یا اس کی نقل کرنا مراد ہےاس سے یہ مراد بھی ہے کہ خدا کی صفات کو اپنے اندر ابھارنا۔ دوسرا لفظ ذکر کرنا ہے جس کے معنی یاد کرنا ہیں گویا کہ اگر ہم کسی سے محبت کریں تو اسے ہم یا د کریں تیسرا لفظ فکر کرنا ہے جس سے یہ مراد ہے کہ غور و فکر کرنامطلب ہمیں کرنا چاہیے اور نہیں کرنا چاہیے۔

آپ نے مزید مراقبہ کے بارہ میں بیان کیا کہ اس کا ذکر بھی قرآن مجید میں ملتا ہے اور حضرت محمدﷺ کے ارشادات میں بھی ملتا ہے مطلب قرآن مجید کیا کہتا ہے آنحضرت ﷺ نے کیا کیا اور آپ ﷺ نے کیا کرنے کو کہا مزید آپ نے جنگ بدر کا واقع پیش کیا اور آخر پر حضرت مسیح موعودؑ کے اقتباسات پیش کیے اور اپنی گزارشات مکمل کیں اور تمام سامعین کا شکریہ ادا کیا۔

NATO: اس سال پہلی دفعہ اوتان کے صدر نے جماعت احمدیہ کی کانفرنس میں شرکت کی۔ مکرم بغوتن ولیWilly Bretonنے جماعت احمدیہ کو اس شاندار کانفرنس کی مبارک باد دی اور شکریہ ادا کیا۔ آپ نے بیان کیا کہ اس قسم کے پروگرامز ہونا آج کی سوسائٹی کے لیے بہت ضروری ہیں تاکہ ہم ایک ساتھ متحد ہو کر رہیں ہر سال جماعت احمدیہ ہمارے فوجیوں کے لیے دعا کرتی ہے اور اس پروگرام میں شامل ہو تی ہے ۔آپ نے یونیسکو میں ہونےوالی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی تقریب کا ذکر کیا اور حضور کے پیغام کا ایک نمایاں اثر اپنے اندر محسو س کیا۔ آپ نے بیان کیا کہ وہی جذبہ وہ آج اس کانفرنس میں بھی محسوس کر رہے ہیں آخر پر آپ نے تمام سامعین کا شکریہ ادا کیا

میئر علاقہ Beuvrages: مکرم علی بن یحییٰ نے جماعت احمدیہ کی تمام تر کاوشوں کو سراہا اور جماعت احمدیہ کو مبارک باد پیش کی۔ آپ نے بیان کیا کہ آجکل کے مشکل حالات میں اراکین بہت فعال رہے COVID کے دور میں یہ جماعت بہت سرگرم ہے۔ ایسے انتہائی نازک حالات میں جماعت احمدیہ علاقہ میں اپنی خدمات پیش کر رہی ہے جس میں ماسک کی تیاری اور دیگر ماحولیاتی منصوبے شامل ہیں۔ یہ جماعت انسانیت کی حالت زار کے بارے میں بہت حساس ہے وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ اس زمین کے رہائشی ہیں۔ آپ نے بیان کیا کہ دعا اور مراقبہ ایک اہم موضوع ہے جس پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جس کا تعلق ماحول میڈیا اور غلط اشکال میں باتوں کو پھیلانا یا غلط انداز سے سمجھنا شامل ہے۔ آخر پر آپ نے تمام شاملین کا شکریہ ادا کیا جماعت احمدیہ کو مبارکباد پیش کی اور اس قسم کے پروگرام کرنے کی درخواست کی۔

پروگرام کے اختتام پر تمام مقررین کو قرآن مجید، سیرت حضرت محمد ﷺ، اسلامی اصول کی فلاسفی اور دیگر جماعتی کتب بطور تحفہ پیش کی گئیں۔ دعا کے بعد تما م مہمانوں کو ریفریشمنٹ پیش کی گئی۔

تائثرات

علاقہ کے میئر کا ایک اور پروگرام بھی تھا۔ جس کی وجہ سے انہیں کانفرنس کے دوران جانا پڑا۔ مگر وہ اپنا دوسرا پروگرام ختم ہونے کے بعد کانفرنس میں شرکت کے لیے واپس آ گئے۔ ان کے اس عمل کو تمام مہمانوں نے بہت پسند کیا۔

NATO کے صدر نے کانفرنس کے اگلے روز ایک پیغام بھیجا اور کہا کہ یہ کانفرنس بہت کامیاب رہی اور مبارکباد پیش کی۔

عیسائی پروٹسٹنٹ مذہب کے مکرم لاواسی پئیر نے اگلے روز اپنے تمام دوستوں کو کانفرس کے متعلق بتایا اور جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا۔

جاں ہونغی وان آغدلولت Jean Henri Vanalderwelt جو یونیفیکشنسٹ عقیدہ کے مہمان کے ساتھ آئے تھے۔ انہوں نے جماعت کے ساتھ فون پر رابطہ اور ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا۔ ان کے ساتھ ملاقات کی گئی اور مزید جماعتی تعلیمات پیش کی گئیں جن کا ان پر گہرا اثر نظر آیا۔

الفضل کے قارئین سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ جماعت فرانس کو مزید ترقیات سے نوازے۔آمین

(رپورٹ:منصور احمد مبشر۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button