ادبیات

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر 96)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

فرمایا:’’اصل میں اس روز سے انسان کو سچی زندگی حاصل ہوتی ہے جس دن سے وہ خدا پر احسان نہیں رکھتا بلکہ خدا کا اپنے اوپر احسان مانتا ہے کہ اس نے خود اپنے وجود سے اسے خبر دی اور اسی دن سے سفلی زندگی سے انسان کو نجات حاصل ہوتی ہے جس دن خدا کہے کہ میں غالب ہوں اور اس دن سے وہ ترک گناہ پر قادر ہوگایہی وہ سلسلہ ہے جس سےانسان کو کامل یقین خدا پر حاصل ہوتا ہے۔مگر؂

ایں سعادت بزور بازو نیست

تا نہ بخشد خدائے بخشندہ

دنیا میں بھی ہرایک شخص انعا م و اکرام کے قابل نہیں ہوتا اسی طرح خدا تعالیٰ کے انعام واکرام بھی خواص پر ہوتے ہیں۔‘‘

(ملفوظات جلدچہارم صفحہ 278)

اس حصہ ملفوظات میں فارسی کاجوشعر استعمال ہوا ہے اس کی تفصیل حسب ذیل ہے

گلستان سعدی کا آٹھواں باب جو کہ آدابِ صحبت کے بارہ میں ہے۔یہ شعراسی باب میں سے ہے ۔اس سے ما قبل شعرکو ملا کر مضمون کچھ یوں بنتاہے ۔

شَبِ تَارِیْکِ دُوْستَانِ خُدای

مِیْ بِتَابَدْ چُوْ رُوْزِرَخْشَنْدِہ

خدا کے دوستوں کی تاریک رات روز روشن کی طرح چمکتی ہے ۔

وِیْن سَعَادَت بِزُوْرِبَازُوْ نِیْسْت

تَا نَبَخْشَدْ خُدَایِ بَخْشَنْدِہ

اور یہ سعادت زورِبازو سے حاصل نہیں ہوسکتی جب تک کہ خداکی عطا نہ ہو۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button